پانامہ لیک کی تفتیش کے لئے غیر جانبدار کمیشن بنایا جانا چاہیے، شاہ محمد اویس نورانی

panama leaks

panama leaks

کراچی : جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل اور مرکزی جماعت اہل سنت کے نگران اعلیٰ شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا ہے کہ آف شور کاروبارو تجارت کے نام پر دنیا بھر کے چوروں نے اپنے ملکوں سے اربوں روپے لوٹے ہیں،متاثرہ ممالک مسلسل قرض و سود کی لعنت میں مبتلا ہیں جب کہ وہ عالمی چور ان ممالک کے ہیرو بنے ہوئے ہیں۔

اہم عہدوں پر موجود ہیں یا پھر سیاسی ایوانوں میں عوامی نمائندے بن کر بیٹھے ہیں، ہونا تو یہ چاہیے کہ تمام ممالک کی عدالتیں اس ملک کی سب سے بڑی سزا کے لئے پانامہ پیپر میں آنے والے ناموں کو منتخب کریں،پاکستان کی عدالت اب کیا کسی قسم سوموٹو نہیں لے گی، موجودہ پالیمنٹ میں ہر دوسرا شخص ناجائز دولت، بینکوں کا مقروض اور غیر قانون جاگیروں کا ما لک ہے، مگر ایک مافیہ ہے جس نے ان تمام کے کرتوتوں پر پردہ رکھا ہوا ہے۔

جمعیت علماء پاکستان مطالبہ کرتی ہے کہ پانامہ پیپر میں جن کے نام آئے ہیں انہیں کیسز فوجی عدالت میں دائر کئے جائیں اور انہیں حتمی سزا دے کر ملک سے ٹیکس چوری کے ناسور کو ختم کیا جائے، نورانی میڈیا سیل کے بانی، جمعیت علماء پاکستان کے ماہنامہ احوال کے مدیر، اہل سنت کے عظیم تاریخ داں و مصنف اور کثیر ضخیم کتب کے مصنف علامہ مولانا فیض الرسول نورانی کے حادثاتی وصال پر منعقدہ تعزیتی پروگرام کے بعد تنظیمی ذمہ داران سے گفتگو کرتے ہوئے جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل اور مرکزی جماعت اہل سنت کے نگران اعلیٰ شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا کہ پانامہ لیک کی تفتیش کے لئے غیر جانبدار کمیشن بنایا جانا چاہیے۔

پانامہ پیپر کا اس وقت منظر عام پر آنا بھی قابل غور ہے،امریکی انتخابات کے وقت کو بھی نظر میں رکھنے کی ضرورت ہے،جس اخبار نے پانامہ پیپر کا پردہ فاش کیا ہے وہ سی آئی اے کا در پردہ ادار ہ ہے،امریکی پالیسی کے عین مطابق مخصوص نام روشنی میں آئے ہیں،دنیا بھر میں بڑی تبدیلیاں متوقع ہیں،تاریخ میں پہلی بار امریکہ اپنے صدارتی انتخابات کی وجہ سے دبائو میں ہے،حقیقت میں پانامہ پیپر نے عالمی چوروں کے چہروں سے مہذب دکھائی دینا والا نقاب اتار پھینکا ہے۔

علامہ فیض الرسول نورانی کے حوالے سے شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا کہ علامہ فیض صاحب بلاشبہ ایک عظیم مصنف، کالم نفار، صحافی، مدیر اور کئی تحقیقی و ضخیم کتب کے منف تھے ، جمعیت علماء پاکستان کے لئے وہ ایک نعمت سے کم نہیں تھے ، علامہ فیض صاحب نے اپنی پوری زندگی دین اسلام، نظام مصطفیۖ اور فکر نورانی کی ترویج و اشاعت میں گزاردی، اہل سنت و جماعت کے نمائندہ مصنف و کالم نگار کی حیثیت سے ان کی خدمات کبھی بھی بھلائی نہیں جا سکیں گی۔