پاناما لیکس کے معاملے پر قومی اسمبلی کا اجلاس جاری، وزیراعظم پالیسی بیان دیں گے

National Assembly

National Assembly

اسلام آباد (جیوڈیسک) وزیر اعظم نواز شریف پاناما لیکس پر کیا جواب دیتے ہیں پوری قوم کی نظریں پارلیمنٹ کے اجلاس پر لگی ہیں۔ اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کی زیر صدارت اجلاس جاری ہے۔

ایوان میں وزیراعظم نواز شریف سمیت حکومتی وزراء اور متحدہ اپوزیشن کے ارکان موجود ہیں۔ وزیر اعظم نواز شریف پاناما پیپرز میں بچوں کے نام آنے پر اپوزیشن کے سات سوالات کا جواب اور پالیسی بیان دیں گے۔

وزیر اعظم نواز شریف تقریباً دو ماہ بعد قومی اسمبلی میں آئے ہیں۔ اسپیکر نے خبردار کیا ہے کہ اگر وزیر اعظم کے خطاب کے دوران غیر مہذب رویہ اپنایا گیا تو شرارت کرنے والوں کو ایوان سے نکال دیا جائے گا۔ حکومتی وزراء بھی وزیر اعظم کے بھرپور اور مکمل دفاع کے لئے کمر بستہ ہیں۔

اجلاس سے پہلے بات کرتے ہوئے وزیر اطلاعات پرویز رشید کہتے ہیں وزیر اعظم نے کبھی کسی کاروبار کے لئے رقم باہر نہیں بھیجی۔ خواجہ سعد رفیق تو نام لئے بغیر عمران خان کو انوکھا لاڈلا کہہ رہے ہیں۔

حکومت اپوزیشن کی مشاورت سے کرپشن پر سخت فیصلوں کا ارادہ رکھتی ہے۔ ذرائع کہتے ہیں پہلے نئے متفقہ ٹی او آرز طے کر کے پھر بدعنوان سیاستدانوں کے خلاف مستقل بنیادوں پر احتساب کمیشن بنایا جائے گا۔