فرقان قلم سے

Qalam

Qalam

تحریر : شاہ بانو میر
آج سوچ کر حیرت ہوتی ہے کہ ہم نے کیا لکھا؟ جس میں قرآن پاک کا علم نہیں تھا؟ جس میں شعور و ادراک نہیں تھا؟ قرآن پاک جیسا آفاقی ادارہ ہو اور ساتھ ہی آپ کو قرآن پاک پر عمل کرنے والا استاد آج کی دنیا میں مل جائے ـ جو آپ سے معاوضہ صرف یہ طے کریں کہ جو کچھ آپ سیکھ رہی ہیں اس کو آپ بہترین انداز میں اللہ کی عطا کردہ نعمت “” قلم “” سے خلقِ خُدا تک پہنچائیں گی۔

ان کا کہنا تھا کہ آج دنیا میں نظام محدود کر کے کچھ طاقتوں نے اسیر کر لیا ہے دین کو ملک کو ان طاقتوں کے تسلط سے آزاد کروائیں اور بتائیں کہ دنیا اللہ پاک نے سب کیلئے بنائی ہے سب کا حق ہے کہ اپنی سوچ کو واضح کریں خاص طور سے قرآن پاک کو اور اس کے پیغام کو پھیلانے والے اس وقت بہت کم ہیں۔

حالانکہ قرآن پاک کو “” فرقان “” کہا گیا ہے یعنی جو کتاب آپ کی سوچ میں حق اور باطل کو اللہ کے مقرر کردہ اصولوں سے واضح کر دے ـاس کتاب فرقان کو پڑھ کر سمجھ کر سب سے پہلے تو آپ خود اپنی اصلاح کرتے ہیں اور پھر اللہ پاک توفیق عطا فرمائے اور استاد کی نصیحتیں مشعل راہ ہوں تو پیغام آگے بڑہانے کا سلسلہ ہر شاگرد اپنی اپنی استطاعت کے مطابق کرتا ہے۔

الحمد لِلہ !!! ذات کی اصلاح اور دنیا میں رہ کر دنیا کو مناسب انداز میں ضرورت کے مطابق کیسے جینا ہے یہ بہت مشکل کام ہے لیکن اصلاح قلب کے بعد اصلاح نفس شروع ہوجاتی ہے جس سے آپ کا دل دھلتا چلا جاتا ہے ـ یہی عرفان ہے قرآن کا یہی اس کا معجزہ ہے ـ زندگی پہلے اسی احساس سے لبریز تھی کہ دو حر ف پڑھے ہیں مگر قرآن پاک سبحان اللہ کیسے آپ کی ایک ایک دنیاوی سوچ کو توڑتا ہے اور پھر ذہن میں وہ سوچ ابھرتی ہے جو اللہ کے احکامات کے مطابق ہوتی ہے۔

عمل استدراج میں کامیاب تبدیلی وہی ہے جو قرآن پاک کے ساتھ ساتھ آہستہ آہستہ اپنا اثر دکھاتی ہے اور انسان صبغت اللہ میں ڈھل جاتا ہے ـ دوسروں کے درمیان رہتے ہوئے مکمل تبدیل ہو کر اللہ کی مرضی والا بن جاتا ہے ـ سیاست صحافت ادب سب کیا سیاست عدم مطابقت کی وجہ سے چھوڑ دی ـ مگر جہاں زندگی کا کچھ وقت اچھا گزرا ہو وہاں اگر کسی پریشانی میں آپکو پکارا جائے تو پھر بہترین مشورہ استاد کے ساتھ کیا جاتا ہے استاذہ سے بات کی جو قرآن کی تعلیم دیتی ہیں کہ قلم کی ضرورت ہے پاکستان کے نظام کو تبدیل کرنے کیلئے مجھے لکھنا چاہیے یا نہیں؟ رہنمائی قرآن سے نصیحت استاد کی ہو تو کامیابی مقدر اللہ پاک کرتے ہیں۔

ان کا جواب تھا آپ نے ماشاءاللہ 16 پارے مکمل کر لئے ہیں آپ کام کریں جہاں جہاں آپ کرتی تھیں یہ قلم پہلے دنیاوی سوچ لکھتا تھا اب اسے اٹھائیے اور جو جو قرآن پاک میں پڑھا ہے اور سنا ہے اسے موجودہ مسائل کے ساتھ جوڑیں اور لکھیں ـ یہی کام اللہ پاک نے آپ کے قلم سے لینا تھا اسی لئے آپ کو قرآن پاک تک لے کر آیا ـ یہ قلم اللہ کی امانت ہے آج سے اسکی سیاہی کو سوچ سمجھ کر استعمال کریں ـ اسلام عورت کو کام کرنے سے منع نہیں کرتا خاص طور سے دیارِ غیر میں اسلام اور اصلاح کیلئے قلم کی حرمت مقدس ہو جاتی ہے اگر قرآن پاک ساتھ شامل ہو ـآپ کام کریں مگر سوچ سمجھ کر حدود کا خیال کر کے غیر ضروری تشہیر سے سختی سے گریز کریں۔

Imran Khan

Imran Khan

یہ نصیحت کسی چھوٹے بچے کی طرح پلو سے باندھ کر تحریک انصاف میں قلم کے سفر کا آغاز کیاـ اللہ پاک کی رضامندی اس وقت نظر آئی جب اپنی ٹیم کو پُکارا اور حیرت زدہ رہ گئی سب نے لبیک کہا ـ اللہ کا خاص احسان سب کی سب خواتین قرآن پاک کا شعور رکھتی ہیں ـ دین کیلئے ملک کیلئے قوم کیلئے کچھ کرنے کا جزبہ رکھتی ہیں ـ غیر سیاسی سوچ کی مالک ہیں صرف اور صرف پرسکون انداز میں کام کر کے اس ملک کو بوسیدہ نظام سے چھڑوا کر کامیاب فلاحی اسلامی نظام کا احیاء چاہتی ہیں ـ اور یہ صرف انہیں عمران خان سے ملنے کی امید ہے۔

ہماری بچیاں قلم کے اس سفر میں ہمارے ساتھ ہیں ان کی تحریریں میگزین میں موجود میری بات کی تائید کر رہی ہیں ـ یہاں کی اعلیٰ تعلیم یافتہ بچیاں پاکستان کیلئے کچھ کرنا چاہتی ہیں مگر افسوس کہ ہم اپنے طرز عمل اور منفی باتوں سے ان کے حوصلے توڑ کر اٹھتے قدم پیچھے کر دیتے ہیں جس سے ہم سب پاکستان کو نقصان پہنچا رہے ہیں ـ نئی نسل فرانس اور پاکستان کیلئے کئی تعلیمی مراکز میں بہترین کام کر کے بھارت کے جارحانہ رویے کا توڑ ثابت ہو سکتی ہے ـ ہمارے بچے اور بچیاں مخلص ہیں سادہ ہیں ہم سب کو انہیں ہر پلیٹ فارم پر تحفظ اور احترام دینا ہوگا ـ اکیڈمی کی بچیوں کے علاوہ میگزین میں جو اپنی تحریر رکھنا چاہے میگزین حاضر ہے۔

اس کے علاوہ جو جو روزنامہ پی ٹی آئی کیلئے ہمارا ساتھ دینا چاہے وہ رابطہ قائم کر سکتی ہیں ـ میگزین ہو یا عملی کاوشیں پڑہی لکھی ماؤں کی ہونہار سلجھی ہوئی با اعتماد بچیاں نئے پاکستان کیلئے پُر امید ہیں ـ ہماری نئی نسل ماؤں کے ساتھ ساتھ ہے اور دین کو سمجھنے کا شعور پا رہی ہیں ـ سادہ سے مقاصد ہیں نظام کی تبدیلی قلم سے ٬ جس کیلئے خاموش با مقصد طریقہ کار اپنایا گیا ہے ـ بہت سے لوگ اپنی قابلیتوں کے اعتبار سے دین و دنیا کیلئے کام کر رہے ہیں سب کا مقصد ایک ہے اپنے اپنے انداز میں پاکستان کا تاثر بہتر کرنا اور دنیا کو بتانا کہ ہم پر امن لوگ ہیں ـ کہیں ہماری بیٹیاں ساتھ دیتی ہیں کہیں ہم مائیں کام کا پھیلاؤ بتاتا ہے کہ اخلاص موجود ہے ـ جب کام کو ذمہ داری بنا لیا جائے تو سوچ میں کام کیلئے تجاویز آتی ہیں سازشیں اور منفی باتیں ختم ہو جاتی ہیں ـ استاذہ کا کہنا ہے کہ کام کیلئے ذہن سے دیگر آلائشوں کو نکالنا ہوگا اور سب سے بڑی موجودہ دور میں ہماری زبان ہے۔

Quran

Quran

ہم اگر اس کو خاموش رکھنا سیکھ لیں اور ذہن کو اس کی جگہ استعمال کریں تو یقین کیجئے اعلیٰ ترین معاشرہ قائم ہوگا ـ ہمہ وقت اسی سوچ میں غلطاں رہنے سے کہ فلاں مجھے گرا رہا ہے محض ذہنی اختراع ہے اور بے وجہ ہمدردی حاصل کرنے کی مہمل کوشش ـ اس وقت زبان کو صبر کا ٹھنڈا گھونٹ پِلا کر تجزیہ کریں اور سوچ کو مثبت سمت میں لا کر خیر کا کام کرنے کی ٹھان لیں ـ اطمینان اور سکون حاصل ہوگا ـ آئیے زندگی کو قرآن پاک کے احکامات پر عمل کرتے ہوئے پرسکون ٹھنڈے میٹھے ذمہ دارانہ انداز میں گزاریں ـ وطن عزیز کو ذاتی چپقلش کی نہیں اجتماعی اصلاحی کوشش کی اشد ضرورت ہے ـ آئیے قلم سے سفر کا پاکیزہ سچا سفر شروع کریں اور معاشرے کے ساتھ ساتھ دینی سوچ کو بھی سنوار کر باقیات الصٰلحت اپنے پیچھے محفوظ چھوڑ جائیں کہ باقی رہ جانےو الی صرف نیکیاں ہیں ـ اللہ پاک ہم سب کو ایک ساتھ مل کر قرآن پاک کی سیرت کی وہ تعلیم دے دے جو ہمارے شعور کو بیدار کرے ـ اللہ پاک ہم سب کو وہ بنا دے کہ جن کے کانوں پر دل پر آنکھوں پر دنیا داری کے دبیز پردے اٹھا دیے گئے ـ

چُن لے خاص کر لے اپنے قرآن کے نور سے ـ ہم سچ کہنا بولنا لکھنا سیکھ کر اس پر عمل کرنے والے بن جائیں ـ اسی کو تبدیلی کہتے ہیں ـ اسی کی ضرورت ہے سامنے باطل قوتوں کے گروہ در گروہ ہوں سازشوں کے جال بُنے ہوں مگر اللہ پاک آج بھی عمران خان کی صورت دکھا رہے ہیں کہ حق کو روکا نہیں جا سکتا ـ مسترد نہیں کیا جا سکتا بے شک سامنے کتنے ہی آپﷺ کے زمانے کے طاقتور امیر ترین مشرکین سردار ہوں ـ آپﷺ یتیم تنہا سادہ زندگی عاجزی سے گزارنے والے مگر جب حق کو واضح کرنے کی بات آئی تو اللہ پاک نے کن کن مشکلات آزمایشوں میں سے آپ کو نکال کر آخر کار اپنا فیصلہ نافذ کر کے دکھایا یہی ہے سنت محمدیﷺ ہر بات مِٹ کر رہ جائے گی ہر جھوٹ وقتی فتح دے گا مگر اصول اللہ کا ہے آخر میں حق آکر رہے گا باطل مٹ جائے گاـ آئیے دعا کریں اور کوشش بھی قلم سے کہ فتح مکہ کی طرح پھر سے سنت زندہ ہو اور پاکستان کا کرپشن زدہ نظام شفاف انداز سے عمران خان کے خواب کی تعبیر بن کر دنیا کے نقشے میں ابھرےـ

Shah Bano Mir

Shah Bano Mir

تحریر : شاہ بانو میر