جو لوگ حالات خراب ہونے کی بات کر رہے ہیں وہی عناصر حالات خراب کرنا چاہتے ہیں، شاہ اویس نورانی

Karachi

Karachi

کراچی : جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل اور مرکزی جماعت اہل سنت کے نگران اعلیٰ شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا ہے کہ قابل حیرت یہ ہے کہ میڈیا کب اتنا بالغ ہوگا کہ ایسی لایعنی خبروں کو شائع نہ کرے، پاکستان ایک جمہوری و پارلیمانی مملکت ہے، ایسے ہی کوئی کھڑا ہو کر کہ دے کہ لوگ راشن جمع کرلیں حالات خراب ہونے والے ہیں تو ہم بغیر کسی حیثیت اور معیار کے اس کی بات مان لیں گے۔

پشاور اسکول، باچا خان یونیورسٹی ، پی ایف بیس اور ائیر پورٹ حملے کے بعد کوئی بھی شخص جو اس طرح کی بکواس اپنی سیاست چمکانے کے لئے کرے تو اس کو گدی سے پکڑ لیا جائے اور پوچھا جائے کہ کیسے، کب اورکیونکر حالات خراب ہونگے تو معلوم ہوگا کہ صاحب اپنے جوش خطابت میں قوم کو پریشانی میں مبتلا کر گئے، یا یہ بات ہوگی کہ لوگ راشن جمع کر کے ان کو بھتہ دے دیں، عوام کو مسلسل ذہنی اذیت کا شکار بنائے جانے کا نوٹس لیا جائے، تین دن سے کراچی شہر میں بے مطلب مظاہرے منعقد کر کے شہریوںکو گھنٹوں ٹریفک کی زد میں رکھا گیا۔

دکانوں اور کارخانوں سے مزدوروں کو زبردستی احتجاج میں دھونس و دھمکی سے لے جا یا گیا، کراچی کی لسانی جماعت کے ایک لیڈر کی مضحکہ ہ خیز اور غیر سنجیدہ بیان کے حوالے سے سخت رد عمل دیتے ہوئے جمعیت علماء پاکستان کی صوبائی ذمہ داران سے اہم امور پر فتگو کرتے ہوئے جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل اور مرکزی جماعت اہل سنت کے نگران اعلیٰ شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا کہ جو لوگ حالات خراب ہونے کی بات کر رہے ہیں وہی عناصر حالات خراب کرنا چاہتے ہیں، ممکنہ گرفتاریوں اور کرپشن کیسز میں مطلوب ہونے کی وجہ سے یہ لوگ بوکھلاہٹ کا شکار ہیں۔

وفاقی حکومت مک مکے کی سیاست کر رہی ہے، کراچی آپریشن کو ٹھنڈا کرنے کے لئے خفیہ معاملات طے کئے گئے ہیں،کچھ لو کچھ دو کی پالیسی کو ختم کرکے قومی مفاد کی پالیسی ترتیب دی جائے، وفاقی حکومت نے کراچی آپریشن پر مکمل یو ٹرن لے لیا ہے، کراچی کی روشنیاں لوٹانے کا دعوہ کرنے والے وزیر اعظم 1999 کی سیاست دہرا رہے ہیں، جمہوری جماعتوں کے بجائے وفاقی حکومت دہشت گرد جماعتوں سے رابطے استوا ر کر رہی ہے۔

رینجرز اور ایجنسیاں کراچی اور اندرون سندھ آپریشن میں مخلص نظر نہیں آتی ہیں، کتنی عجیب بات ہے کہ ملک کے اگلے پندرہ دن میں حالات خراب ہونے کی خبر ایک لسانی گروہ کا لیڈر دے رہا ہے جب کہ حفاظتی ایجنسیوں کو کچھ بھی نہیں معلوم ہے، مقامی عمائدین کی امام شاہ احمد نورانی صدیقی کی رہائش گاہ بیت الرضوان آمد پر جمعیت علماء پاکستان کراچی ڈویژن کے ناظم اعلیٰ محمد مستقیم نورانی نے کہا کہ قوم مسیحا کو ڈھونڈ رہی ہے اور مسیحا لندن میں عدم تحفظ کا شکار ہے، اگلے پندرہ دن گزشتہ سالوں کے مقابلے میں زیادہ پر سکون اور پر امن ہونگے۔

تاجروں اور تعلیمی اداروں سے بھتے کی جلد وصولی کے لئے حالات خراب ہونے کی باتیں کرکے خوف و ہراس پھیلانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔