نہیں آتے

ایسے لوگوں سے کیوں گلہ کرتے
جو کسی کام ہی نہیں آتے

کرتے ضد یہی ستانے
تم سربام ہی نہیں آتے

اور بھی کام ہیں زمانے میں
راستے چل کے خود نہیں آتے

اپنے اندر بھی اک تغافل تھا
انا کی چوٹی سے اتر نہیں آتے

پھر کیا ہوا کہ راہ دشوار ہوئی
کیا عشق میں یہ مرحلے نہیں آتے

بس یہی سوچ کے دل برا نہ کیا
کوئی تو ہے سبب جو نہیں آتے

Mrs. Jamshed Khakwani

Mrs. Jamshed Khakwani

مسز جمشید خاکوانی