پیرمحل کی خبریں 18/10/2016

Pir Mahal

Pir Mahal

پیرمحل (نامہ نگار) حزب اقتدارو حزب اختلاف کوجارحانہ انداز اختیار کرنے کی بجائے افہام وتفہیم سے کام لیتے ہوئے ملک میںجاری بحرانوں کے خاتمہ کے لیے جامع حکمت عملی اپنانا ہوگی ساری سیاسی پارٹیوں کا ایک دوسرے پر الزامات لگاکرخود کو تمام معاملات سے بری الزمہ قرا ر دلوانا حقائق سے روگردانی کے متراد ف ہے سیاستدانوں کو ایک دوسرے پر الزام تراشی کے بجائے خود احتسابی کے عمل کو اپنانا چاہیے ان خیالات کاا ظہار خان شوکت علی خان سماجی راہنما ذاکر آباد نے اپنے بیان میں کیا اُنہوں نے کہا کہ موجودہ حکمران پاکستان اور اس کے عوام کو تحفظ دینے میں بری طرح ناکام ہوچکے ہیں قومی ادارے موجودہ حکمرانوں کی ناقص پالیسیوں کے دیوالیہ ہورہے ہیں لوگ نان شبینہ کے محتاج ہونے کے باعث خودکشیوں پر مجبور ہے امن وامان کی صورتحال انتہائی مخدوش ہے ایسے میں حزب اقتدارو حزب اختلاف کوجارحانہ انداز اختیار کرنے کے بجائے افہام وتفہیم سے کام لینے کی ضرورت ہے۔ اُنہوں نے کہاکہ جنرل (ر) پرویز مشرف نے ملک کو انتہا پسندی کی طرف جانے سے روکنے میں اہم کردار ادا کیااور دنیابھر کے سامنے ایک خوبصورت پاکستان کا امیج پیش کیا۔ آج بھی ملک کے عوام کا ایک بڑا خاموش طبقہ جنرل (ر) پرویز مشرف کو قوم کا نجات دھندہ سمجھتا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

پیرمحل ( نامہ نگار ) طبقاتی تضاد نے معاشرے کو حیوانیت سے دوچار کررکھاہے ہر طاقتور اپنے سے کمزور کا شکار کررہا ہے اور ہر کمزور طاقتور بننے کیلئے بدی کا راستہ اختیار کیے ہوئے ہیں ملک مساوات و انصاف سے محروم جبکہ قانون و سزا غریبوں وکمزوروں تک محدود ہے’ ان خیالات کا اظہار الطاف حسین شہزاد ضلعی صدر پیس اینڈجسٹس کونسل نے اپنے بیان میں کیا انہوںنے کہا کرپشن و بد اعمالیوں اور مملکت میں انصاف و مساوات کے عدم موجودگی و فراہمی کے باعث پیداہونے والے طبقاتی تضاد نے معاشرے کو جس حیوانیت سے دوچار کردیا ہے گردہ فروشی کا غیر قانونی کاوربار اور مسیحا کہلائے جانے والے ڈاکٹرز کی اس کاروبار میں شراکت اس حیوانیت کی ایک معمولی سی جھلک ہے پاکستان میں ہر شعبہ ایسی ہی حیوانیت اور درندگی کا شکار ہے کیونکہ یہ ملک مساوات و انصاف سے محروم ہے اور قانون و سزا غریبوں وکمزوروں تک محدود ہے اسلئے انسانوں پر ظلم اور حیوانیت کے خاتمے کیلئے آئین پاکستان کو حکمرانوں کا ہتھیار نہیں بلکہ عوام کی ڈھال بنانے کی ضرورت ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

پیرمحل (نامہ نگار) پیرمحل ٹوبہ ٹیک سنگھ جانے والی ہائی ایکس کوچز میں اوورلوڈنگ اور زائد کرایوں کی وصولی آرٹی سیکرٹری ٹوبہ ٹیک سنگھ کے کاروائی کرنے کے دعوے ہوا میں اڑادیے 22 سواریوں کے لیے منظور کی گئی کوچز میں پھٹہ لگاکر 30سے زائد سواریوں کو بٹھایا کر تذلیل کا سلسلہ شروع تفصیل کے مطابق پیرمحل ٹوبہ ٹیک سنگھ شورکوٹ کینٹ چیچہ وطنی روٹس سمیت آنے جانے والی ہائی ایکس کوچزمیں پھٹہ لگاکر سواریوں کو بھیڑ بکریوں کی طرح سوارکرکے انہیں سفر کرنے پر مجبور کیا جارہاہے جبکہ اگر کوئی سواری اوورلوڈنگ پر اعتراض کرے تو اس کونہ صرف ذلیل رسواء کرکے ویران جگہ پراتاردیا جاتاہے بلکہ سنگین نوعیت کی دھمکیاںبھی دی جاتی ہے ریجنل ٹرانسپورٹراتھارٹی نہ صرف اس سنگین مسئلہ پر خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں بلکہ معاملات کو جانتے ہوئے بھی تحریری درخواست دینے کا مشور ہ دیا جارہاہے حالانکہ یہ ہائی ایکس کوچز 22سواریوں کے لیے منظور شدہ ہے اور اس میں 30سواریاں بٹھاکر کنڈیکٹر کو کھڑے ہونے پر مجبور رکھا جاتاہے جوکہ اپنی تکلیف کاغصہ سواریوں پر نکالتاہے سماجی فلاحی حلقوںنے ڈی پی اوٹوبہ ٹیک سنگھ ، ڈی سی اوٹوبہ ٹیک سنگھ سے اپیل کی کہ ہائی ایکس کوچز میں منظور شدہ سواریوں سے زائد بٹھانے اور اوورچارجنگ پر کاروائی کی جائے سیکرٹری ٹرانسپور ٹ اتھارٹی کو اپنے آفس میں وقت گذارنے کی بجائے مختلف روٹس پر چلنے والی ٹرانسپورٹ میں اوور لوڈنگ کی چیکنگ کے لیے پابند کیا جائے۔