پیرمحل کی خبریں 4/2/2017

Pirmahal

Pirmahal

پیرمحل (نامہ نگار) بااثر دربار کے متولی نے دربار بابا مست پیرمحل کی زمین 40 لاکھ روپے میں شہری کو فروخت کردی رقم وصول کرنے کے بعد بھی قبضہ ،،، دربار کی جگہ پر عدالتی حکم کے باوجودریسکیو 1122 کی بلڈنگ کی تعمیر جاری، مجھے وصول شدہ رقم دلوائی جائے افتخار علی متاثرہ شہری کی اعلیٰ حکام سے اپیل تفصیل کے مطابق مربع نمبر5کیلہ نمبر 4 من 5 من کل رقبہ سات کنال دومرلے میں چار کنال رقبہ درباربابا مست نزد کمالیہ روڈ نزد بے نظیر پار ک پیرمحل جوکہ چالیس لاکھ روپے میں دربار بابا مست کے خود ساختہ متولی عبدالرشید ولد عبداللطیف قوم قریشی نے بدست افتخار علی ولد بشیر احمد ساکن بی پلاٹ پیرمحل کو اشٹام نمبر1281کے تحت فروخت کرکے تمام رقم وصول پالی تھی اور خود ساختہ متولی عبدالرشید نے رقم وصول پانے کے باوجود دربار کی جگہ پر بدستور مکان بناکر قبضہ کیے ہوئے ہیں حکومت پنجاب کی طرف سے دربار بابا مست کے رقبہ پر ریسکیو1122کی بلڈنگ کی تعمیر جاری ہے جس کو روکنے کے لیے خود ساختہ متولی عبدالرشید نے عدالت سے حکم امتناعی لے کر تعمیر رکواناچاہی اور اپنی فروخت کردہ زمین پر دوبارہ ملکیت کا دعویٰ کرنے کے لیے تحصیل انتطامیہ اور ضلعی انتظامیہ سے مذاکرات کرکے دربار کی باقی ماندہ جگہ پر اپنا قبضہ کرنے کے لیے دوبارہ کوشش کررکھی ہیں جبکہ متاثرہ شہری افتخار احمد نے خود ساختہ متولی عبدالرشید کی طرف سے دربار بابا مست کی جگہ کو 40لاکھ روپے میں فروخت کرکے رقم وصول کرنے کے باوجود قبضہ کی بابت تحصیل انتظامیہ اور ضلعی انتظامیہ کو توجہ دلائی اور اپنی رقم کی واپسی یا جگہ کے لیے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹادیا عدالت نے متاثرہ افتخار احمد کی درخواست پر حکم امتناعی جاری کرتے ہوئے بلڈنگ کی تعمیر روکنے کا حکم دیا مگر اس حکم کو تحصیل انتطامیہ اور ضلعی انتظامیہ کی ایماء پر ٹھیکیدار نے ماننے سے انکارکرتے ہوئے بلڈنگ کی تعمیر شروع کررکھی ہیں متاثرہ شہری افتخار احمد نے وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف کمشنر فیصل آباد سے مطالبہ کیا کہ خود ساختہ متولی عبدالرشیدسے میری رقم دلوائی جائے یا مجھے خرید کردہ جگہ کا قبضہ دلوایاجائے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

پیرمحل (نامہ نگار) یورپی یونین کی رپورٹ میں مقبوضہ کشمیر کو دنیا کی خوبصورت ترین جیل قرار دیا گیا ہے خطے میں امن کی راہ کشمیرسے گزر تی ہے ، اس مسئلے کاحل ہوناناگزیرہے ،دنیانے کشمیریوں کوخودارادیت کاحق دلانے کاوعدہ کیاتھا جوآج تک ایفا نہ ہوسکا ، حکومت کی جانب سے مسئلہ کشمیر پر اٹھائے گئے اقدامات تسلی بخش نہیں ، قومی سطح کی کانفرنس بلا کر مشترکہ حکمت عملی مرتب کی جائے ان خیالات کا اظہار راناغلام سرور بابرمرکزی صدر جرنلسٹ ایکشن کونسل نے 5فروری یوم یکجہتی کشمیرکے سلسلہ میں اپنے بیان میں کیا انہوں نے کہا مقبوضہ کشمیر کے عوام کی سفارتی ، اخلاقی اور سیاسی حمایت کے عزم کی تجدید کا دن ہے مسئلہ کشمیر حق خود ارادیت کا مسئلہ ہے اور اقوام متحدہ کی قراردادوں میں اس مسئلے کو تسلیم کیا گیا ہے عالمی ادارے کے چارٹر میں خود ارادیت کا حق بنیادی اصول کی حیثیت رکھتا ہے جس کا عزم عالمی تصادم حل کرانے کے حوالے سے انسانی حقوق کے عالمگیر اعلامیہ میں بھی کیا گیا انہوں نے کہا کہ تقریباً چھ دہائیاں قبل عالمی برادری نے کشمیر یوںکو اپنے مستقبل کاآزادانہ فیصلہ کرنے کا حق دلانے کاوعدہ کیا تھا لیکن بدقسمتی سے کشمیریوں کا یہ حق تاحال انہیں نہیں ملا مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے ہاتھوں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی پامالی جاری ہے وہاں فوج کو خصوصی اختیارات(آرمڈ فورسز پاور ایکٹ) کے تحت انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر تحفظ حاصل ہے جبکہ ریاست میں عالمی میڈیا ، این جی اوز اور انسانی حقوق کی تنظیموں کی رسائی کی راہ میں شدید رکاوٹیں کھڑی کی گئی ہیںجوقابل مذمت ہے کشمیر ہماری ترجیح اول ہونی چاہیے سابقہ حکومت کی پالیسیاں ملک و قوم کے مفاد میں نہیں تھیں اور ان پر نظرثانی کی ضرورت ہے لیکن بدقسمتی سے موجودہ حکومت بھی اسی ایجنڈے کو آگے بڑھا رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری قیادت ہم سے مطمئن نہیں ہمیں مسئلہ کشمیر پر یکسوئی پیدا کرنا ہوگی مسئلہ کشمیر پر پاکستانیوں اور کشمیریوں کا موقف ایک ہے اس پر کوئی اختلاف نہیں ہے حکومت کو پاکستانی عوام اور کشمیریوں کے موقف کے مطابق انہیں بھارتی تسلط سے آزاد ی کے لیے مدد دینی چاہیے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

Pirmahal

Pirmahal

پیرمحل (نامہ نگار) پاکستان بار کونسل کے فیصلہ کے مطابق بار ایسوسی ایشن پیرمحل کے عہدیداران میں سید نسیم عباس بخاری ایڈوکیٹ صدر ، رانامحمد احسان الحق ایڈوکیٹ جنرل سیکرٹری ،نائب صدر مہر محمد اقبال رفیق ایڈوکیٹ ،میاں محمد علی کاٹھیہ جائنٹ سیکرٹری رانا سعید احمد رضا ایڈوکیٹ فنانس سیکرٹری ، میاں صحیب منیر رامے ایڈوکیٹ لائبرین سیکرٹری منتخب ہو گئے تفصیل کے مطابق بار ایسوسی ایشن پیرمحل سالانہ الیکشن2017،،،رانا عمران حفیظ منج اور یو ایل ایف گروپ کے متفقہ امیدوار وں کو پاکستان بارکونسل نے بحال کرنے کا حکم دیتے ہوئے عبدالجبار جٹ ایڈوکیٹ سابق صدر کی طرف سے اعلان کردہ عہدیداروں کو کامیاب قر ار دے دیا اس موقع پر رانا عمران حفیظ خان منج بانی وسابق صدر ، چوہدری عبدالجبار جٹ سابق صدر ، چوہدری طاہر رضا ایڈوکیٹ، صاحبزادہ طاہر سعید صفدری ، سید وسیم بہار شیرازی ،مہر الطاف حسین جٹو ، سلطان احمد خان ،مہر اقبال ہمجانہ ، زاہد اقبال نوناری ، رائو ریاض محمود ،چوہدری محمد اسماعیل جٹ ، چوہدری شاہد اقبال جٹ ، ظفریاب خاں ، شہباز عالم جٹ چوہدری مبشر اقبال جٹ ایڈوکیٹس عہدیداران بار ایسوسی ایشن پیرمحل وممبران نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

پیرمحل (نامہ نگار) محکمہ صحت اور ڈرگ انسپکٹر کی لاپرواہی پیرمحل میں موت کے سوداگر سرعام نشہ کے عادی افراد کا خون فروخت کرنے لگے ہیپاٹائٹس ، یرقان سمیت دیگر موذی امراض میں مبتلا افراد سے خون لے کر پوزیٹو بلڈگروپ کی بوتل دو سے تین ہزارروپے اور نیگٹو بلڈ گروپ کی بلڈبوتل پانچ ہزارروپے میں فروخت مجبور اور بے سہار امریضوں کے لواحقین مافیاکے ہاتھوں لٹنے لگے متاثرہ افراد لیبارٹری کے مالکان کے ہاتھوں لٹنے پرمجبورتفصیل کے مطابق پیرمحل شہر میں قائم عطائی لیبارٹریوں پر بلڈبنک نہ ہونے کے باوجود بلڈ کی فروخت کا دھندہ عروج پر ہے مجبور اور بے سہارانشہ کے عادی افراد سے خطر ناک قسم کے جراثیم ملے بلڈ کو لے کر اس میں کیمیکل کی مکسنگ کرکے ایک بلڈ پیک کو دومیں تقسیم کرکے ضرورت مند مریضوں کے لواحقین کو پازیگٹو بلڈگروپ کی بوتل تین ہزارروپے میں فروخت کی جارہی ہے جبکہ نیگٹو بلڈ گروپ نایاب ہونے کے باعث پانچ ہزارروپے میں فی بلڈ پیک فروخت کیا جارہاہے جبکہ اس سے قبل چائنا کے کیمیکل استعمال کرکے کرا س میچنگ وغیرہ سمیت دیگر ٹسٹوں کی مدمیں ایک ہز ار روپے کی سرعام وصولی کی جارہی ہے ان موت کے سوداگروںنے خون حاصل کرنے کے لیے کارندے رکھے ہوئے ہے جوکہ مجبور اور نشہ کے عادی افراد کو کمیشن وصول کرکے ہر پندرہ دن کے بعد خون فروخت کرنے پر آمادہ کرکے خون نکلواکر خرید کرلیتے ہے جس سے مریض کو لگایاجانے والا بلڈ فائد ہ دینے کی بجائے نقصان کا باعث بنتاہے اس ناتجربے کار حربوں کے باعث کافی مریض لقمہ اجل بن چکے ہیں ان لیبارٹریوں کے مالکان کے ہاتھوں لٹنے والے افراد جب بھی مجازاتھارٹی کو تحریری درخواستیں ارسال کرتے ہیں تو یہ درخواستیں مجاز اتھارٹی سے ہوتی ہوئی ڈرگ انسپکٹر کے پاس آجاتی ہے جو مک مکا کرکے دوبارہ موت کا کاروبار کرنے کی کھلی چھٹی دیے ہوئے ہیں سماجی فلاحی حلقوںنے وزیراعلیٰ پنجاب وفاقی وصوبائی وزیر صحت اعلٰی حکام کے نام دی گئی درخواستوں میں فی الفور کاروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے موت کے سوداگروں کو قانون کے کٹہرے میں لانے کا مطالبہ کرتے ہوئے غفلت اور لاپرواہی کے مرتکب ڈرگ انسپکٹر کے خلاف بھی کاروائی کا مطالبہ کیا ہے۔