پیرمحل کی خبریں 18/10/2017

Pir Mahal

Pir Mahal

پیرمحل (نامہ نگار) گھریلو حالات سے دلبرداشتہ شخص نے گلے میں پھندا ڈال کر خودکشی کرلی تفصیل کے مطابق چک نمبر 330 گ ب کے رہائشی محمد جاوید ولد عبدالحق نامی شخص نے گلے میں پھندا ڈال کر خود کشی کر لی متوفی نے گھریلو حالات سے دلبرداشتہ ہو کر خود کشی کی تھانہ چٹیانہ پولیس نے سرسری ملاحظہ کے بعد نعش ورثاء کے حوالے کردی

پیرمحل ( نامہ نگار ) گوشواروں کی تفصیلات جمع نہ کروانے پر حلقہ پی پی 89 رکن صوبائی اسمبلی مسلم لیگ ن پیر سید قطب علی شاہ المعروف علی بابا کی رکنیت معطل الیکشن کمیشن آف پاکستان نے رکنیت معطلی کا نوٹیفکیشن جاری کر دیاتفصیل کے مطابق حلقہ پی پی 89 رکن صوبائی اسمبلی مسلم لیگ ن پیر سید قطب علی شاہ المعروف علی بابا کوالیکشن کمیشن قواعد و ضوابط کے مطابق 15اکتوبر تک گوشواروں کی تفصیلات فراہم نہ کرنے پر پنجاب اسمبلی کی رکنیت معطل الیکشن کمیشن آف پاکستان نے رکنیت معطلی کا نوٹیفکیشن جاری کر دیارکن صوبائی اسمبلی پی پی 89سمیت متعدد اراکین کی رکنیت معطل کی گئی ہے نوٹیفکیشن کے مطابق جب تک اراکین تفصیلات فراہم نہیں کرتے ان کی اسمبلی رکنیت معطل رہے گی
پیرمحل ( نامہ نگار ) گھریلو ناچاقی پر بیوی نے شوہر کو زہر دے کر قتل کردیا ملزمہ گرفتار مقدمہ درج تفصیل کے مطابق موضع درگاہی پور کے رہائشی عبدالشکور ولد محمدرمضان قوم موچی کو اس کی بیوی سونیا بی بی دختر حنیف نے گھریلو ناچاقی پر اپنے شوہر کو زہر دے کر قتل کر دیا تھانہ اروتی کی پولیس نے سونیا کو گرفتار کر کے مقدمہ درج کرلیا نعش کو پوسٹمارٹم کے لیے ہسپتال منتقل کردیا سونیا نے پولیس کے روبرو شوہر کو قتل کرنے کا اقبال جرم کر لیا ہے

پیرمحل ( نامہ نگار )نامعلوم چور اللہ چوک پیرمحل سے موٹرسائیکل چوری کرکے لے گیا تفصیل کے مطابق لوئر کالونی پیرمحل کا رہائشی آصف علی ولد اصغرعلی اپنی موٹرسائیکل نمبرTSL-17-6900قسم ہنڈا CD70 ماڈل2017 ء انجن نمبر9769281چیسز نمبرJH568786 مالیت 64ہزارروپے جوکہ اللہ چوک پیرمحل میں ورلڈ موبائل کے باہر کھڑی کی تھی جس کو نامعلوم چور چوری کرکے لے گئے

پیرمحل ( نامہ نگار ) پریس کے شعبہ میں ڈکٹیٹر شپ قائم کرنے کی بجائے مشاورت کے ساتھ معاملات طے کرنے کی عمدہ مثال قائم کی جائے گی اور شعبہ صحافت کے وقار کے لئے ہر ممکن عملی اقدامات کئے جائیں گے جرنلسٹس ایکشن کونسل پاکستان علاقائی صحافیوں کے حقو ق کے لیے کوشاں ہے ان خیالا ت کا اظہار راناغلام سرور بابرمرکزی صدر جرنلسٹ ایکشن کونسل نے اپنے دورہ کے دوران علاقائی صحافیوں سے خطاب میں کیا انہوںنے کہا انفارمیشن ٹیکنالوجی کے دورمیں صحافت کا کردار بہت بڑھ گیا ہے اطلاعات کی بارش کرنے والے کارکن صحافی اپنے مسائل میں خود پھنس کر رہ گیا ہے اپنے مسائل کے حل کے لیے ایک پلیٹ فارم مہیا کرنا وقت کا اہم تقاضا تھا جس کو پورا کرنے کے لیے جرنلٹس ایکشن کونسل پاکستان نے پاکستان بھر کے علاقائی صحافیوں کے کاز کے لیے جدوجہد کا آغاز کردیا جس میں بلاتفریق ہر کارکن صحافی کو مقام حاصل ہوگا جس میں علاقائی صحافی جرنلسٹس ایکشن کونسل پاکستان کے پلیٹ فارم سے صحافی برادری کی فلاح و بہبود کے لئے اپنی تمام تر توانائیاں بروئے کار لاسکیں گے انہوںنے کہا کہ اس پلیٹ فارم سے علاقائی صحافی برادری کے مسائل کے حل کے لئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کیا جائے گا

پیرمحل ( نامہ نگار ) حکومت پنجاب کی ہدایات کے باوجود کنزیومر پروٹیکشن کونسل کو عملی طورپر متحرک نہ کیا جاسکا ضلع بھر میں قانون کی دفعات 11اور 16کی خلاف ورزی جاری صارفین کوپیکنگ میں دی جانے والی اشیاء پر تاریخ تیاری واختتام اور اجزائے ترکیبی لکھنا لازمی ہیں ڈی سی اوٹوبہ ٹیک سنگھ کنزیومرپروٹیکشن کونسل کو فعال بنائیں انجمن صارفین کا مطالبہ تفصیل کے مطابق حکومت پنجاب نے پنجاب بھر کے تمام اضلاع میں اشیاء کی مقدار کوالٹی پر چیک اینڈبیلنس کے لیے ضلع کی سطح پر کنزیومرپروٹیکشن کونسل کا قیام کرکے ممبران عہدیداران کا تقررکیا گیا مگر عملی طورپر ضلع ٹوبہ ٹیک سنگھ میں کنزیومرپروٹیکشن کونسل کو فعال نہ بنایاجاسکا جس پر ضلع بھر میں پیکنگ میں فروخت کی جانے والی اشیاء پر تاریخ تیاری واختتام اور اجزائے ترکیبی کے اندراج پر عملدرآمدر نہ ہورہا ہے بلکہ میڈیکل سٹور سمیت کپڑے اور دیگر اشیاء پر دکانداروں کی طرف کسی قسم کا بل بھی جاری نہیں کیاجاتا جس سے دکانداروں کی من مانیاں عروج پر ہونے سمیت ناقص اشیاء کی فروخت جاری ہے کنزیومر پروٹیکشن ممبر رانا شاہدا لرحمن کا کہناہے کہ دواجلاس ہوچکے ہیں مگر عملی طورپر ہمیں اختیار ات ہی نہیں دیے گئے ہم کس طرح دکانداروں کو پابندکرسکتے ہیں صارفین نے ڈی سی اوٹوبہ ٹیک سنگھ سے مطالبہ کیا ہے کہ پنجاب کنزیومر پروٹیکشن ایکٹ کو فعال بناتے ہوئے قانون کی دفعات 11اور 16کے تحت خلاف ورزی کے مرتکب دکانداروں کے خلاف کاروائی کی جائے تاکہ صارفین کو عملی طورپر خالص اورمعیاری اشیاء مجوزہ قیمت پر مل سکے

پیرمحل ( نامہ نگار ) کروڑوں روپے ٹیکس ہائے آمدنی کی مد میں حکومت کو فراہم کرنے والا شہر فائربریگیڈ گاڑی سے محروم آتشزدگی یا ناگہانی آفت کی صورت میں کمالیہ یا ٹوبہ ٹیک سنگھ سے گاڑی نہ پہنچنے سے کروڑوں روپے کا نقصان ہوچکا ہے فی الفو ر گاڑی فراہم کی جائے سماجی فلاحی حلقے تفصیل کے مطابق پیرمحل شہر جس کو تحصیل کا درجہ حاصل ہے 2001 ء سے پہلے پیرمحل ضلع بھر میں ترقیاتی کاموں کے حوالے سے رول ماڈل تھا پیرمحل کو تحصیل درجہ حاصل کیے چار سال ہونے کے باوجود عملی طورپر تحصیل کمالیہ کے ماتحت ہونے کے باعث پیرمحل کھنڈرات کامنظر پیش کررہا ہے مختلف ٹیکسز ہائے کی مد میں آج بھی اس کی سالانہ آمدنی کروڑوں روپے ہونے کے باوجود پیرمحل شہر فائر بریگیڈ گاڑی سے محروم ہے حاجی اللہ دتہ سماجی شخصیت نے وزیراعلٰی پنجاب میاں شہباز شریف، گورنرپنجاب سے مطالبہ کیا کہ فی الفور پیرمحل شہر فائر بریگیڈ گاڑی فراہم کی جائے تاکہ کسی ناگہانی حادثہ یا آفت کی صورت میں حفاظت ممکن ہوسکے

پیرمحل ( نامہ نگار ) حکومت رئیل اسٹیٹ کو صنعت کا درجہ دے کر اس سے وابستہ لوگوں کو سہولیات فراہم کرے اقبال احمد خان صدر پراپرٹی ڈیلر یونین نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ سب سے زیاد ہ ریونیو پراپرٹی کی صنعت سے وابستہ لوگ حکومت کو مہیا کرتے ہیں مگر اس کے باوجو د انہیں حکومت کی طرف سے کسی قسم کی مراعات نہیں دی جاتی جس سے یہ طبقہ احساس محرومی کا شکار ہوکر رہ گیا ہے جبکہ پوری دنیا میں رئیل اسٹیٹ سے وابستہ لوگوں کے لیے بڑی بڑی مراعات ہے ان ملکوں کے سربراہان خصوصی طور پر مراعات اور ملاقاتیں بہم پہنچاتے ہیں مگر ہمارے ہاں امتیازی سلوک روا رکھا جارہا ہے جس وجہ سے اس صنعت سے وابستہ لوگ بے یقنی اور مسائل کا شکار ہے حکومت قانون سازی کے ذریعے رئیل اسٹیٹ کو صنعت کا درجہ دے

پیرمحل ( نامہ نگار )رانا محمد شفیق امیدوارصوبائی اسمبلی پی پی 89 نے کرم ایجنسی میں ملک دشمن دہشتگردوں کے حملے میں شہید ہونے والے پاک فوج کے نوجوانوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ مادر وطن کی حفاظت کے لئے پاکستانی قوم اپنے بہادر افواج کے شانہ بشانہ کھڑی ہے ،افغانستان میں عالمی دہشتگرد امریکہ داعشی کو منظم کر رہا ہے،ہم دشمن کے ناپاک عزائم سے بخوبی واقف ہیں،اور انشااللہ ان کے ناپاک ادروں کو خاک میں ملاکر دم لیں گے۔انہوں نے کہا کہ موجودہ ملکی صورت حال میں عوام کو متحد ہو کر ملک دشمنوں کے عزائم کو خاک میں ملانا ہوگا،حکمران ملکی سالمیت سے زیادہ اپنی چوری چھپانے میں سرگرداں ہیں۔انشااللہ جس طرح ہم نے قیام پاکستان کے لئے جانی مالی قربانیاں دی ہیں پاکستان کی سلامتی و بقا کے لئے بھی کسی بھی قسم کی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔

پیرمحل( نامہ نگار ) ‘پڑھا لکھا پنجاب” سرکاری سکولوں میں کتابیں نہ فرنیچردوردراز دیہات میں اساتذہ کی تعیناتیاں ہونے کے باعث خواتین اساتذہ سخت مشکلات کا شکار مانٹیرنگ افسران کے ہاتھوں خواتین اساتذہ سخت پریشان تفصیل کے مطابق حکومت پنجاب نے تعلیمی ایمرجنسی نافذ کرکے سرکاری وپرائیویٹ سکولوں میں پانچ سال سے بارہ سال کے بچوں کا داخلہ کتابیں یونیفارم دینے کا مفت اعلان کررکھا ہے اس پالیسی کے برعکس پیرمحل کے دیہاتوں میں جہاں پر گورنمنٹ پرائمری ایلیمنٹری سکولوں کو طلبہ وطالبات کی تعداد کم ہونے کے پیش نظر ایک جگہ اکٹھاکردیا گیا تاکہ سرکاری وسائل کا ضیاع نہ ہوا سکے باوجود ان سکولوں میں بیٹھنے کے لیے فرنیچر، بلڈنگیں فراہم نہ کی گئی دوردراز کے دیہاتوں میں حکومت کی طرف سے دی جانے والی کتابیں اب تک ای او مرکزکے محفوظ خانے میں اپنے پڑھنے والے طلبہ وطالبات کا انتظار کررہی ہے مگر غفلت لاپرواہی کے باعث انہیں تقسیم نہ کیا جاسکا سرکاری سکولوں میں اساتذہ کی مانیٹرنگ کے لیے مرد مانیٹرنگ اہلکار جوکہ ریٹائرڈ فوجی افسران ہے کو تعینات کررکھا ہے جو اپنی پنشن کے ساتھ دوہر ی سرکاری مراعات لیتے ہوئے اپنا عملی کام کرنے کی بجائے سارا دن اپنے کام کاج کرتے ہوئے خانہ پری کے لیے اردگرد کے قریبی گورنمنٹ گرلز سکولوں میں سٹاف وعملہ کی حاضری لگا کر چلے جاتے ہیں انہوںنے کبھی مجاز اتھارٹی کو بتانا گوارانہیں کیاجاتا ہے کہ سرکاری سکولوںمیں تعینات اساتذہ کو کونسے مسائل ہے سرکاری سکولوں میں حکومت کی طرف سے مہیا کی جانے والی کتابیں اور فرنیچر موجودہے یا نہیں دوردراز کے علاقہ جات میں خواتین اساتذہ کی تعینات کے باعث خواتین اساتذہ کو سخت مشکلات کا سامنا ہے وسائل نہ ہونے سے اکثر اوقات لیٹ ہوجانے کے باعث مانیٹرنگ اہلکاروں کی بلیک میلنگ کا سامنا کرنا پڑتاہے والدین اساتذہ نے ڈی سی اوٹوبہ ٹیک سنگھ سے فی الفور دوردراز کے دیہات میں موجود سرکاری سکولوں میں کتابیں فرنیچر اور وسائل فراہم کرنے کامطالبہ کرتے ہوئے خواتین اساتذہ کو اپنے گھروں کے نزدیک تعینات کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے خواتین اساتذہ کی مانیٹرنگ ریٹائرڈ فوجی اہلکاروں کے ذریعے کروانے کی بجائے ریٹائرڈ ماہر تعلیم خواتین مرد اساتذہ سے کروانے کا مطالبہ کیا ہے

پیرمحل( نامہ نگار ) ایس ڈی او جنگلات کمالیہ کی ملی بھگت بھسی جنگل سے روزانہ چھ بھٹہ جات کو غیر قانونی طورپر لکڑی اور خشک پتوں کی غیر قانونی فروخت 80ہزارروپے روزانہ کروڑوں روپے سالانہ خورد برد جاری 30جون2009 ء سے ٹھیکہ نہ دینے پر کروڑوں روپے ماہانہ کی کرپشن تفصیل کے مطابق بھسی جنگل جوکہ 17سومربع ایکڑ کے وسیع تر رقبے پر پھیلاہوا ہے جس میں روزانہ پختہ اینٹیں پکانے کے لیے محکمہ جنگلات کمالیہ ایس ڈی او ، ڈی ایف اوفیصل آباد اقبال کاٹھیہ اور کنزرویکٹو جنگلات کی ملی بھگت سے اردگردکے بھٹہ مالکان کو غیر قانونی طورپر خشک پتوں او رلکڑی کانٹ چھانٹ درجنوں ٹرالیاں سپلائی کی جاتی ہے جس میں ایک ٹرالی پر سومن کے قریب لوڈ جس میں فی من ڈیڑھ سوروپے وصول کرکے مبلغ 15ہزارروپے فی ٹرالی کے حساب سے سرعام وصولی کا دھند ہ شروع ہے جس میں سرکاری طور پر چند ٹرالیوں کی قیمت درج کرلی جاتی ہے روزانہ کی بنیاد پر 70ہزارروپے خورد برد کیے جارہے ہیں اس طرح کروڑوں روپے ماہانہ کی خوردبرد کی جارہی ہے ذرائع کے مطابق بھسی جنگل سے چک نمبر728گ ب میں ملک نذر حسین کے بھٹہ پر تین ٹرالیاں روزانہ ، شبیر حسین غالب کاٹھیہ کے بھٹہ پر تین ٹرالیاں روزانہ ،محمد ریاض سرفراز موڑ کے بھٹہ پر تین ٹرالیاں صدیق خان پٹھان کے بھٹہ پر تین ٹرالیاں روزانہ دولت خان پٹھان کے بھٹہ پر تین ٹرالیاں روزانہ سرفراز سکنہ674/15گ ب بھٹہ پر تین ٹرالیاں روزانہ خشک پتہ جات کی لائی جاتی ہے بیان کیا گیا ہے کہ 30جون 2009 ء تک ساڑھے سات لاکھ روپے میں نیلامی کا ٹھیکہ ہواتھا جوکہ سیکرٹری جنگلات کے حکم پر تاحال ٹھیکہ جاری نہ کیا گیا ٹھیکہ نہ ہونے کے باعث روزانہ 80ہزارروپے کے خشک پتہ جات اور لکڑی سپلائی کی جاتی ہے بھٹہ مالکان سے نقد رقوم وصو ل کی جارہی ہے جبکہ چند ہزارروپے سرکاری کھاتے میں درج کرکے باقی رقم ہضم کرلی جاتی ہے محمدیٰسین رحمانی نے اعلیٰ حکام کے نام دی گئی درخواستوں میں سالانہ کروڑوں روپے کی کرپشن روکنے کا مطالبہ کیا ہے

پیرمحل ( نا مہ نگار )نان تحصیل ہیڈکوآرٹر انتظامیہ کے عملہ کی غفلت یا لاپرواہی 32کروڑ روپے کا میگا پراجیکٹ ہونے کے باوجودپینے کا صاف پانی شہریوں کے خواب بن گیا واٹر سپلائی کا دورانیہ کم ہونے کے باعث اکثر محلہ جات تک پانی پہنچنے سے قبل ہی بند ہوجاتا ہے پانی سپلائی کا دورانیہ بڑھایا مکینوں کا مطالبہ تفصیل کے مطابق پیرمحل شہر کا زیر زمین پانی ناقابل استعمال ہوچکا ہے جس وجہ سے پینے کے لیے شہری نان تحصیل ہیڈکوآرٹر کی طرف سے واٹر سپلائی کا پانی استعمال کرتے ہے جس کے عوض نان تحصیل ہیڈکوآرٹر بل وصول کرتی ہے انتظامیہ کی غفلت اور لاپرواہی کے باعث واٹرسپلائی کے ذریعے پانی کی فراہمی دن میں دو دفعہ کی جاتی ہے جس میں ایک گھنٹہ پانی چھوڑا جاتاہے پرانی واٹر سپلائی کو مکمل طورپر بند کردیا گیا جبکہ واٹر سپلائی کے کنکشن شہر بھر کے ہر محلہ جات میں موجود ہے جبکہ کروڑروپے سے تعمیر کردہ نئی واٹر سپلائی کا پانی شہریوں کے گھروں میں پہنچنے سے قبل ہی بندہوجاتاہے جس وجہ سے اکثر محلہ جات کے مکین بغیر واٹر سپلائی کے پانی کی دستیابی کے باوجود بل دینے پر مجبور ہے سماجی فلاحی حلقوںنے چیئرمین میونسپل کمیٹی چوہدری خالد سردار ، ڈپٹی کمشنر ٹوبہ ٹیک سنگھ ، اے سی پیرمحل سے مطالبہ کیا کہ پیرمحل شہر کو واٹر سپلائی کے پانی کی پانی فراہمی کا دورانیہ بڑھایاجائے مقررہ اوقات میں پانی کی فراہمی کو یقینی بنایاجائے کوتاہی کے مرتکب ملازمین کے خلاف کاروائی کی جائے تاکہ 32کروڑر وپے کے میگا پراجیکٹ کے ثمرات عوا م کومل سکیں