پلے بیک گلوکار، اداکار، موسیقار اور ہدایتکار کشور کمار کی 88 ویں سالگرہ

 Kishore Kumar

Kishore Kumar

ممبئی (جیوڈیسک) کشور کمار امرفنکار، لیجنڈ اداکار، گلوکار اور فن کی ہر صنف کی معراج تھے۔ چاہنے والوں نے انہیں سنگیت کا ساگربھی کہا، ان کے گانے موسیقی کی دنیا کا قیمتی اثاثہ ہیں۔ ہر رنگ سے سجی ان کی آوازاپنی مثال آپ تھی۔ کشور نے گلوکاری کے ساتھ اداکاری بھی کی۔ ان کی آواز سننے والوں کو مدہوش کر دیتی تھی۔ وہ ایک کامیاب پینٹر اور آرٹسٹ بھی تھے۔

کشور کماراکتوبر 1987ء کو دنیا سے رخصت ہو گئے۔ برصغیر کے لیجنڈ گلوکار کشورکمار کی آج 88 ویں سالگرہ منائی گئی۔ اپنی آواز سے برصغیر کی فلمی صنعت میں پہچان بنانے والے کشور کمار آج بھی لوگوں کے دلوں میں زندہ ہیں۔

لیجنڈ گلوکار کشور کمار کا اصل نام ابہاس کمار گنگولی تھا وہ 4 اگست 1929ء کو بھارتی ریاست مدھیہ پردیش میں ایک بنگالی خاندان میں پیدا ہوئے۔ ان کے والد ایک وکیل تھے اور کشور اپنے 4 بہن بھائیوں میں سب سے چھوٹے تھے۔

وہ ابھی چھوٹے ہی تھے کہ ان کے بھائی اشوک کمار نے ممبئی میں اداکاری شروع کی، جس کے بعد ان کے ایک بھائی انوپ کمار بھی فلموں سے وابستہ ہوئے، اس طرح انہوں نے بھی اپنے بھائیوں کے نقش قدم پر چلتے ہوئے فلم نگری میں قدم رکھا۔

کشور کمار نے 1948ء میں فلم ضدی کیلئے پہلا گیت گا کر اپنے فنی کیرئیر کا آغاز کیا، جب کہ 1951ء میں ریلیز ہونے والی فلم آندولن میں وہ پہلی بار جلوہ گر ہوئے۔ کشور نے 547 فلموں میں گلوکاری اور 80 سے زائد فلموں میں اداکاری کے جوہر دکھائے، کشور کمار کی آواز آج بھی سننے والوں کو مدہوش کر دیتی ہے۔

گلوکاری کے ساتھ کشور کمار شاعری بھی کیا کرتے تھے۔ گلوکاری اور اداکاری کے بعد انہوں نے فلمسازی کے میدان میں بھی قدم رکھا لیکن یہاں ان کی قسمت نے ان کا ساتھ نہیں دیا اور ان کی بنائی ہوئی 12 فلموں میں سے کوئی بھی کامیاب نہیں ہوسکی۔ کشور کمار کو بہترین گلوکار کی حیثیت سے 8 مرتبہ بھارت کے سب سے بڑے فلمی ایوارڈز فلم فیئر ایورڈ سے نوازا گیا۔

فنی دنیا میں کشور کا کیریئر کامیاب رہا لیکن ان کی ذاتی زندگی اتنی کامیاب نہیں رہی، انہوں نے 4 شادیاں کیں لیکن ایک بھی کامیابی سے ہمکنار نہ ہو سکی جن میں ایک سے مدھو بالا بھی تھیں، برصغیر کا یہ روشن ستارہ 1987ء میں ممبئی کے ایک مضافاتی علاقے میں اپنی کار میں وہ مردہ پایا گیا۔ کشور کمار نے اپنی گلوکاری اور اداکاری سے برصغیر میں وہ ان مٹ نشان چھوڑے ہیں کہ آج کے بہترین گلوکار انہیں اپنا ستاد مانتے ہیں۔