زہریلے دودھ کے باعث ہیپاٹائٹس و کینسر کی خطرناک صورتحال

Milk

Milk

کراچی : سائبان سٹیزن کمیونٹی بورڈ کے چیئر مین عالم علی نے شہریوں کے وفد سے دوران گفتگو کہا ہے کہ کراچی میں زہریلے دودھ کی فروخت کے باعث ہیپاٹائٹس ، کینسر ودیگر موذی امراض کے پھیلنے کی خطرناک صورتحال ہوگئی ہے۔ جس سے شہری خوف زدہ ہوکر میئر کراچی اور شہری انتظامیہ کی طرف دیکھ رہے ہیں کہ وہ اس مسئلہ کو کس طرح حل کرتے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ ایک سروے رپورٹ کے مطابق کراچی میں1کروڑ30لاکھ لیٹر دودھ روزانہ فروخت کیا جاتا ہے۔ جس میں گائے، بھینسوں کا دودھ60لاکھ لیٹر ہے جبکہ70لاکھ لیٹر دودھ جعلی، مصنوعی ہوتا ہے۔

عالم علی نے بتایا کہ دودھ کے نام پر سفید زہر پلانے کا انکشاف خود فوڈ اتھارٹی نے سپریم کورٹ میں کیا تھا کہ دودھ میں انتہائی مضر صحت کیمیکلز اور انسانی لاشوں کو محفوظ بنانے والے کیمیکل کو بھی شامل کیا جاتا ہے۔

عالم علی نے کہا کہ کرپشن زدہ نظام کے باعث عالمی مافیا نے حکومتی سہولت کاروں کے ساتھ مل کر پاکستان کو جعلی دوائیوں، جعلی دودھ اور جعلی خوراک کی فروخت کی منافع بخش منڈی بنادیا ہے۔

جاری کردہ
سیکریٹری نشرواشاعت