ن لیگ کے اگلے صدر شہباز شریف ہوں گے، نواز شریف نے وزیراعلٰی پنجاب کو آگاہ کر دیا

Shahbaz Sharif - Nawaz Sharif

Shahbaz Sharif – Nawaz Sharif

لاہور (جیوڈیسک) حکمراں جماعت پاکستان مسلم لیگ (ن) کے اگلے صدر شہباز شریف ہی ہوں گے، سابق وزیراعظم میاں نواز شریف نے وزیراعلٰی پنجاب کو با ضابطہ طور پر آگاہ کر دیا۔

دونوں رہنماؤں کی ملاقات جاتی امراء میں ہوئی جس میں فیصلہ کیا گیا کہ منگل 27 فروری کو پارٹی کی مجلس عاملہ کا اجلاس ہوگا جس میں قائم مقام صدر بنانے کی منظوری لینے کے بعد پارٹی الیکشن کرائے جائیں گے۔

سابق وزیر اعظم نواز شریف سے وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے جاتی امراء میں ملاقات کی جس میں انہیں پارٹی صدارت سے آگاہ کیا گیا۔

ملاقات میں ملکی سیاسی صورتحال، پارٹی صدارت کے حوالے سے سپریم کورٹ کے فیصلے اور نیب کی کارروائیوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

ذرائع کے مطابق ملاقات میں نوازشریف نے شہباز شریف کو باضابطہ طور پر آگاہ کیا کہ (ن) لیگ کے صدر وہ ہی ہوں گے۔

ذرائع کے کا کہنا ہے کہ وزیر اعلیٰ شہباز شریف کو (ن) لیگ کا قائم مقام صدر بنایا جائے گا جس کے لیے منظوری سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی (سی ای سی) کے اجلاس میں لی جائے گی اور یہ اجلاس 27 فروری کو ہوگا۔

ذرائع نے بتایا کہ شہباز شریف کو باقاعدہ پارٹی صدر بنانے کیلیے پارٹی الیکشن کروائے جائیں گے۔

جھوٹ کی سیاست کرنے والوں کی پرواہ کئے بغیر آگے بڑھتے رہیں گے، شہباز شریف
شہباز شریف کا اپنے بیان میں کہنا ہے کہ نیازی صاحب نے سیاست میں گالم گلوچ کے کلچر کو پروان چڑھایا اور وہ جھوٹوں کے کپتان ہیں۔

انہوں نے کہا کہ باشعور عوام انتشار پر مبنی سیاست سے تنگ آ چکے ہیں اور منفی سیاست کرنے والوں کو پہلے بھی پشیمانی کے سوا کچھ نہیں ملا۔

ان کا کہنا تھا کہ جھوٹ کی سیاست کرنے والوں کی پرواہ کئے بغیر آگے بڑھتے رہیں گے جب کہ ترقی کے سفر میں رکاوٹ ڈالنے والوں سے پاکستان کے عوام حساب لیں گے۔

وزیر اعلیٰ پنجاب کا کہنا ہے کہ عوام کو گمراہ کرنے کی کوئی سازش کامیاب نہیں ہوگی اور عوام کو نعروں، کھوکھلے دعوؤں اور منفی سیاست سے کوئی سروکار نہیں جب کہ اپنے صوبے میں بدترین کارکردگی دکھانے والےجھوٹ کی سیاست کر رہے ہیں۔

یاد رہے کہ گزشتہ دنوں سپریم کورٹ نے انتخابی اصلاحات ایکٹ 2017 کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے کہا تھا کہ آئین کی دفعہ 62، 63 پر پورا نہ اترنے والا نااہل شخص کسی سیاسی جماعت کی صدارت نہیں کرسکتا۔ اس فیصلے کے بعد نواز شریف کو مسلم لیگ (ن) کی صدارت سے بھی ہاتھ دھونے پڑ گئے ہیں۔