پریس کلب کا معاملہ چاروں صوبائی، قومی اسمبلی میں اٹھانے کا فیصلہ

Lahore

Lahore

لاہور (اے پی آئی) رائیٹرز، ورکرز گروپ کا ایک اجلاس مقامی ہوٹل میں چیئرمین زاہد شفیق طیب کی زیر صدارت ہوا، جس میں اہم فیصلے کئے گئے، اجلاس میں شملہ پہاڑی سڑکوں کے توسیعی منصوبے کے نام پر پریس کلب کو مسمار کرنے، جامع مسجد کو شہید کرنے کی سازش کو نا کام بنانے کیلئے لاہور پریس کلب بچاؤ ایکشن کمیٹی کے نام سے جدوجہد کرنیکا فیصلہ کیا گیا، اجلاس میں کہا گیا کہ پریس کلب کو ملٹی پل ویزوں یا اڑھائی ارب گرانٹ کے نام پر فروخت کرنے کی کوشش کی گئی تو اس کی زبردست مزاحمت کی جائے گی۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پریس کلب بچانے کیلئے پارلیمنٹ کے اندر اور باہر تمام سیاسی جماعتوں سے رابطے، ملک بھر کے پریس کلبوں، انٹر نیشنل صحافتی تنظیموں، تاجر، طلبائ، مزدور کسان، تنظیموں سے رابطہ، چاروں صوبائی اسمبلیوں اور قومی اسمبلی میں معاملہ اٹھانے کیلئے کمیٹیوں کی تشکیل، جامع مسجد شملہ پہاڑی کے خطیب عبدالوہاب سواتی علمائے اکرام سے رابطے کرینگے، پریس کلبوں کے صدور سے احمد فاروق کلو، سید بابر شاہ، فرخ علی کی سربراہی میں کمیٹی قائم کرے گی، جبکہ انٹر نیشنل جرنلسٹ تنظیموں سے شہباز چودھری، ناصر محمود، رؤف خاں رابطہ کرینگے۔

چاروں صوبائی اسمبلیوں، قومی اسمبلی، پارلیمنٹ کے اندر، باہرتمام سیاسی جماعتوںسے طارق ستی کی قیادت میں علی شاہ، امجد برکت کی نگرانی میں کمیٹی تشکیل دی گئی، چیئرمین سپریم کونسل اظہر غوری نے تمام فیصلوں کی توثیق کرتے ہوئے تمام کمیٹیوں کو فائنل کردیا، اجلاس میں حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ آگ سے کھیلنا بند کردے اگر توسیعی منصوبے کیلئے جگہ ضروری ہے تو پی ٹی وی، ریڈیو، پبلک سروس کمیشن(6کنال رقبہ) لے لیا جائے اور ان سرکاری عمارتوں کو شہر سے باہر منتقل کیا جائے، انہوں نے کہا کہ لاہور پریس کلب کو بچانے کیلئے رائٹرز کے ممبران کو اپنی جانوں کی قربانی دینا پڑی تو وہ گریز نہیں کرینگے، کیونکہ انسان مرجاتے ہیں کردار زندہ رہتے ہیں۔