پریس کلب لاہور میں ایک پروقار تقریب کا انعقاد کیا گیا

JKLF

JKLF

لاہور (نامہ نگار) بھارت اور پاکستان ریاست جموں کشمیر سے اپنی اپنی افواج کے انخلاء کی تاریخ کا اعلان کریں۔ کشمیری بھارت یا پاکستان کو توڑنا نہیں بلکہ اپنی ریاست کو جوڑنا چاہتے ہیں۔ منقسم ریاست میں انسانی حقوق کی پامالیاں بند نہ ہوئیں تو خطے میں دہشت گردی کی نئی لہر جنم لے سکتی ہے۔مقبول بٹ کشمیری قوم کی آزادی کی علامت ہے۔شہداء کے مشن کی تکمیل کرینگے۔ لاہور پریس کلب میں مقبول بٹ کی برسی کی تقریب سے لبریشن فرنٹ کے سینئر وائس چیئرمین عبدالحمید بٹ، زونل صدر ڈاکٹر توقیر گیلانی، سردار انور، طاہرہ توقیر، توصیف جرال، فاروق آزاد اور دیگر کا خطاب۔ تفصیلات کے مطابق جموں کشمیر لبریشن فرنٹ و سٹوڈنٹس لبریشن فرنٹ لاہور کے زیرِ اہتمام مقبول بٹ شہید، افضل گرو شہید اور شہدائے چکوٹھی کی کو خراجِ عقیدت پیش کرنے کیلئے پریس کلب لاہور میں ایک پروقار تقریب کا انعقاد کیا گیا۔

تقریب کی صدارت ممبر سپریم کونسل سردار انور خان نے کی جبکہ تقریب کے مہمانانِ خصوصی لبریشن فرنٹ کے سینئر وائس چیئرمین عبدالحمید بٹ اور زونل صدر ڈاکٹر توقیر گیلانی تھے۔سٹیج سیکریٹری کے فرائض چودھری اکرم نے انجام دیے۔تقریب میں لاہور میں موجود آزاد کشمیر کی تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین نے شرکت کی۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے لبریشن فرنٹ کے سینئر وائس چئیرمین عبد الحمید بٹ، زونل صدر ڈاکٹر توقیر گیلانی،سردار انور، طاہرہ توقیر، توصیف جرال، فاروق آزاد، جسٹس(ر) بشارت بخاری اور دیگر مقررین نے کہا کہ مقبول بٹ کی شہادت تحریکِ آزادی کا وہ سنگِ میل ہے جس سے قوم کی تحریکِ آزادی کی کامیابی کا سراغ ملتا ہے۔

مقررین نے کہا کہ ریاست جموں کشمیر کے عوام بھارت اور پاکستان کے عوام کے مخالف نہیں ہیں اور نہ ہی ہمارا کسی پڑوسی ملک سے زمین کا کوئی تنازعہ ہے بلکہ ریاست کے عوام اپنے تسلیم شدہ حقِ خودارادیت کی مانگ کر رہے ہیں اور یہ فیصلہ کرنا صرف اور صرف ریاست کے عوام کا حق ہے کہ ریاست 1947ء والی پوزیشن لیکر آزاد رہیگی یا کسی ملک سے الحاق کریگی۔مقررین نے کہا کہ بھارت اور پاکستان کے حکمران طبقات نے نہ تو اپنے ماضی سے سبق سیکھا ہے اور نہ ہی ارد گرد دنیا کے حالات سے ، اس لیے وہ بزورِ طاقت ریاست کی آزادی کی آواز کو ختم کرنے اور ریاست کی بندر بانٹ کے منصوبے بنانے میں مشغول رہتے ہیں لیکن مقبول بٹ شہید، افضل گرو شہید ، شہدائے چکوٹھی اور شہدائے کشمیر کا خون ریاست کی وحدت کے خلاف تمام سازشوں کو ناکام بنا دیگا۔مقررین نے کہا کہ دوسروں کیلئے گڑھے کھودنے والے خود بھی اُن گڑھوں میں گرتے ہیںاسی لیے آج بھارت اور پاکستان کے عوام اپنے ہی حکمرانوں کی بد اعمالیوں اور سامراج نواز پالیسیوں کی وجہ سے دہشت گردی، غربت اور عدم تحفظ کا شکار ہیں۔

مقررین نے کہا کہ پاک بھارت مزاکرات کے شروع یا ختم ہونے سے کشمیریوں کو کوئی فرق نہیں پڑتا اور نہ ہی ہم ان مزاکرات میں شمولیت کی بھیک مانگ رہے ہیں ۔ہمارا مطالبہ بالکل واضح ہے اور وہ وہی ہے جسکا بھارت اور پاکستان نے عالمی برادری کے سامنے ہم سے وعدہ کر رکھا ہے۔ریاست جموں کشمیر سے افواج کے مکمل انخلا اور منقسم ریاست کو دوبارہ متحد کر کے وہاں آزادانہ طور پر عالمی برادری کی نگرانی میں رائے شماری ہی مسئلہ کشمیر کا واحد قابلِ عمل حل ہے اور کشمیری بھارت اور پاکستان کی حکومتوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ریاست سے اپنی اپنی افواج کے انخلاء کی تاریخ کا اعلان کریں۔مقررین نے جواہر لال نہرو یونیورسٹی نئی دہلی میں مقبول بٹ اور افضل گرو کے یومِ شہادت پر تقرین منعقد کرنے والے طلباء کے خلاف بھارتی ریاستی جبر کی شدید مذمت کرتے ہوئے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ کنہیا کمار اور دیگر کشمیری طلباء و طالبات کے خلاف بھارتی حکومت کے ظالمانہ اور غیر انسانی اقدامات کا نوٹس لے۔مقررین نے کہا کہ مقبول بٹ شہید اور افضل گرو شہید کی باقیات کو انکے ورثاء کے حوالے نہ کر کے بھارتی حکمران اپنی بوکھلاہٹ اور شکست خوردہ ذہنیت کا اظہار کر رہے ہیں۔مقررین نے گلگت بلتستان کو ریاست ست کاٹنے کی سازشوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے پاکستان کی بیورو کریسی میں موجود سازشی اور مفاد پرست ٹولے کو متنبہ کیا کہ وہ اس طرح کی گھنائونی سازشوں سے باز رہے ۔ مقررین نے کہا کہ گلگت بلتستان کو پاک چائینہ اکنامک کوریڈور میں اسکا جائز حق دیا جائے اور گلگت بلتستان میں بنیادی انسانی حقوق بحال کرتے ہوئے سیاسی قیدیوں کو فی الفور رہا کیا جائے۔مقررین نے بھارتی مقبوضہ کشمیر میں نہتے طلبائ، نوجوانوں اور معصوم بچوں کے مسلسل قتلِ عام کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ عالمی برادری کو بھارتی حکمرانوں کے ظالمانہ چہرے پر پردہ ڈالنے کے بجائے انسانی حقوق کی بدترین پامالی کا نوٹس لینا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ فوجی جبر اور سیاسی راہنمائوں کو جیلوں میں بند کر کے بھارت کبھی بھی کشمیری قوم کے جذبہ آزادی کو دبا نہیں سکے گا۔مقررین نے لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یٰسین ملک کی مسلسل نظر بندی اور شدید علالت کے باوجود انہیں بار بار جیل بھیجنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی حکمران جتنا مرضی ظلم کر لیں ریاست جموں کشمیر کبھی بھی بھارت کے ساتھ نہیں رہیگی اور ایک دن آزاد ہو کر عالمی برادری کی آزاد اقوام کی صف میں شامل ہوگی۔تقریب سے اقبال قریشی، ڈاکٹر آصف اکبر، غلام عباس میر،عابد حمید، اختر جاوید، اکرم قریشی، راجہ راشد،نعیم میر، اسد عارف، رباب انوراور عمر انور نے بھی خطاب کیا۔ تقریب کے اختتام پر شہداء کشمیر کے درجات کی بلندی، قائدِ تحریک امان اللہ خان اور چیرمین محمد یٰسین ملک کی صحتیابی کیلئے خصوصی دعا کی گئی۔