کبھی وزیرِ اعظم کو ہٹا دیا جاتا ہے، کبھی پھانسی دیدی جاتی ہے: نواز شریف

 Nawaz Sharif

Nawaz Sharif

اسلام آباد (جیوڈیسک) سابق وزیرِ اعظم نواز شریف کا پنجاب ہاؤس میں متوالوں سے ملاقات کے دوران گفتگو میں کہنا تھا کہ میرے خلاف عدالتی فیصلہ حقائق کے منافی تھا جسے عوام نے قبول نہیں کیا۔

پاکستان کے عوام اور پارٹی کارکن میرے ساتھ کھڑے ہیں۔ جلد میں اور آپ پاکستان کی ترقی کے لئے ایک عہد کریں گے۔ دنیا کے کسی مہذب ملک میں یہ سب کچھ نہیں ہوتا۔ مذہب ممالک نے جمہوریت کے ذریعے ترقی کی۔ آمریت میں کسی ملک نے ترقی نہیں کی۔ گزشتہ 70 سال سے ملک کے ساتھ جو ہو رہا ہے وہ افسوسناک ہے۔

یہاں کبھی وزیرِ اعظم کو ہٹا دیا جاتا ہے تو کبھی پھانسی دے دی جاتی ہے، کبھی گرفتار کر لیا جاتا ہے تو کبھی جلا وطن کر دیا جاتا ہے۔ نواز شریف نے کارکنوں سے عہد کیا کہ وہ جمہوریت کے تحفظ کیلئے سیاسی جماعتوں اور کارکنوں کیساتھ مل کر جدوجہد کرینگے۔

ذرائع کے مطابق پنجاب ہاؤس میں سابق وزیرِ اعظم میاں محمد نواز شریف کے زیرِ صدارت پارٹی کا مشاورتی اجلاس ہوا جس میں مریم نواز، وزیرِ داخلہ چودھری احسن اقبال اور راجہ ظفر الحق سمیت اہم لیگی رہنماؤں نے شرکت کی۔

اس موقع پر نواز شریف نے فیض آباد دھرنا ختم کرانے میں سول انتظامیہ کی ناکامی پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دھرنا ختم کرانے کے لیے کوئی حکمت عملی نظر کیوں نہیں آئی؟ آپریشن کی ناکامی سے حکومت کی سبکی ہوئی، ذمہ داروں کا تعین کیا جائے۔