وزیراعظم خود سے کوئی بھی فیصلہ نہیں کرسکتے: سپریم کورٹ

Prime Minister

Prime Minister

اسلام آباد (جیوڈیسک) سپریم کورٹ نے وزیراعظم کے کابینہ کو بائی پاس کرنے کا اختیار کالعدم قرار دے دیا۔

عدالت کا کہنا ہے صرف وزیراعظم ہی نہیں وفاقی حکومت میں وزراء بھی شامل ہوتے ہیں، وفاقی حکومت کے ضابطہ 16 کی شق 2 کے تحت کابینہ کو بائی پاس کرنے کا وزیراعظم کا اختیار کالعدم قرار دے دیا گیا۔

عدالت عظمیٰ کے جسٹس ثاقب نثار نے لیوی ٹیکس میں اضافے کے نوٹیفکیشن کیخلاف اپیلوں پر محفوظ شدہ فیصلہ سنایا۔ لیوی ٹیکس کو نجی کمپنیوں کی جانب سے سپریم کورٹ میں چیلنج کیا گیا تھا ۔ سپریم کورٹ نے قرار دیا ہے کہ ٹیکس میں اضافہ یا کمی کا اختیار وفاقی حکومت کا ہے جو وزیراعظم اور وزراء پر مشتمل ہوتی ہے ، صرف وزیراعظم کی منظوری سے اس طرح کا نوٹیفکیشن جاری نہیں ہو سکتا۔

وفاقی حکومت کے رولز میں ضابطہ 16 کی شق 2 کے تحت کا اختیار غیر قانونی ہے ، کابینہ کی منظوری کے بغیر کسی بھی آرڈیننس کا اجرا غیر قانونی ہے ، کوئی بھی قانون یا بل کابینہ کی منظوری کے بغیر پارلیمنٹ میں پیش نہیں کیا جاسکتا ۔ فنانس بل سمیت تمام قوانین پر غور کیلیے کابینہ کو مناسب وقت ملنا چاہیئے ۔ وزیراعظم ، وزیر یا سیکرٹری وفاقی حکومت کا اختیار استعمال نہیں کر سکتا۔

سپریم کورٹ نے وفاقی حکومت چلانے کے رولز میں ضابطہ 16 کی شق 2 کے تحت کابینہ کو بائی پاس کرنے کا وزیراعظم کا اختیار بھی کالعدم قرار دیدیا ہے۔