بعض نجی تعلیمی ادارے تعلیم کی بہتری کے بجائے پیسے کمانے اور غیر معیاری تعلیم فروخت کرنے میں مصروف

Tando Adam

Tando Adam

ٹنڈوآدم (رپورٹ کامران انصاری) ٹنڈوآدم شہر میں بعض نجی تعلیمی ادارے اور نجی اسکول تعلیم کی بہتری اور فروغ کے بجائے پیسے کمانے طلباء اور انکے والدین سے معیاری تعلیم کی فراہمی کے نام پر غیر معیاری تعلیم فروخت کرنے میں مصروف۔

ملک و قوم کے معماروں کا مستقبل تاریک ہونے کاخدشہ ،ذرائع کے مطابق ٹنڈوآدم شہر کے مختلف علاقوں میں قائم بعض تعلیمی ادارے اور نجی اسکول سرکاری سطح پر چیک ایند بیلنس نہ ہونے کے سبب لاکھوں روپے ایڈمیشن و ماہانہ فیس کی مد میں وصول کر نے کے باوجود کسی قسم کا ٹیکس نہیں د یتے اور متعلقہ تعلیمی اداروں میںبجلی،گیس وغیرہ کے ڈومیسٹک میٹرز سے سہولیات لیتے ہوئے کمرشل بنیادوں پراپنے نجی اسکول چلا کر حکومتی اداروں کو ماہانہ لاکھوں روپے نقصان پہچانے کا باعث بن رہے ہیں۔

بعض نجی اسکول بنیادی سہولتیں نہ ہونے کے برابر ہیں جن میں روشنی کا ناقص انتظام ہونے کی وجہ سے بچوں کو پڑھائی میں دقت پیش آرہی ہے اور جگہ نہ ہونے کے سبب ایک کلاس میں دو دو کلاسوں کے بچوں کو پڑھایا جا رہا ہے جس کی وجہ گھٹن پیدا ہوجاتی ہے جس سے بچوں کی تعلیم پر برا اثر پڑرہا ہے۔

کھیل کا میدان نہ ہونے کی وجہ سے بچے ہاف ٹائم میں انپی کلاسوں میں قید ہوکر رہ جاتے ہیں ۔طلباء اور والدین کا متعلقہ سرکاری تعلیمی اداروں سے مطالبہ کیا ہے کہ ایسے نجی اسکولوں کے خلاف کاروائی عمل میں لائی جائے تاکہ مستقبل کے معماروں کا مستقبل تاریک ہونے حکومتی اداروں کو ماہانہ لاکھوں روپے نقصان پہچانے سے بچایا جا سکے۔