اس صدی کا سب سے بڑا جھوٹ

Heatstroke in Karachi

Heatstroke in Karachi

تحریر: محمد اعظم عظیم اعظم
گزشتہ دِنوں سے اَبتک کراچی میں پڑنے والی قیامت خیزگرمی اور کے الیکٹرک سمیت سندھ انتظامیہ کی جانب سے مسلسل کی جانے والی ضداور ہٹ دھرمی اور نااہلی کے باعث اپنی اپنی ذمہ داریاں ایک دوسرے کے کاندھوں پر ڈال کر خود کو بچانے اور کنی کٹاکر نکل جانے والے رویوں کی وجہ سے ہونے والی ہلاکتوں کی تعدادپندرہ سو تجاوز کر چکی ہے اور ابھی جب میں یہ سطوررقم کررہاہوں تو شہر میں ہیٹ اسٹروک اور کے الیکٹرک کی اعلانیہ و غیراعلانیہ طویل لوڈشیڈنگ اور گرڈاسٹیشنوں اور ایلمونیم کے تاروں میں فنی خرابیوں کے باعث بجلی کی سپلائی میں آنے والے تعطل کی وجہ سے بالخصوص شہرکے مضافاتی اور غریب علاقوں سے تعلق رکھنے والے ہر عمر کے غریبوں کے بیمارہونے اور مرنے کا سلسلہ ہنوز جاری ہے۔

ایسے میں شہرکراچی کے مضافاتی علاقوں سے تعلق رکھنے والے غریب یہ سوچ رہے ہیں کہ اَب یہ سلسلہ کدھرجاکر کس طرح روکے گا..؟؟اور کون روکے گا..؟؟جبکہ اِنہیں اُمیدتھی کہ جب اپنی مصروفیات سے ذراساوقت نکل کر اِن کے بزنس مائنڈ(کاروباری ذہانت اور صنعت کار طبقے سے تعلق رکھنے والے)وزیراعظم نوازشریف کراچی کے موجودہ حالات میںکے الیکٹرک اور سندھ حکومت کی نااہلی اور فرسودہ انتظامات اور اقدامات کی وجہ سے پندرہ سو سے زائدہلاکتوں پرکے الیکٹرک اور سندھ حکومت سے بازپرس کرنے کے لئے کراچی کااپنا ایک روزہ ہی سہی دورہ کریں گے اورگرمی اور ہیٹ اسٹروک سے 15سوسے زائد مرنے والوں کے لواحقین سے اظہارتعزیت کرنے کے ساتھ ساتھ کراچی کے اسپتالوں میں ہیٹ اسٹروک اور کے الیکٹرک کے ہٹ دھرمی کی وجہ بیمار ہوجانے والے مریضوں کی عیادت بھی کریں گے،اور گرمی اور ہیٹ اسٹروک سے اتنی بڑی تعدادمیں ہونے والی ہلاکتوں پر کے الیکٹرک کو حکومتی تحویل میں لئے جانے اور کے الیکٹرک کے ذمہ داران کے خلاف مقدمہ قائم کرنے سمیت سندھ انتظامیہ کوآئندہ کے لئے کراچی والوں کو ایسی گرمی اور ہیٹ اسٹروک سے بچاو¿ کے لئے سنجیدگی سے سخت اقدامات اور انتظامات کرنے کی ہدایات بھی کرکے جائیں گے۔

مگر اہلیان کراچی کی ایسی ساری اُمیدوں اور حسرتوں پر اُس وقت پانی پھرگیااور اُوس پڑگئی جب وزیراعظم نوازشریف کراچی آئے اور اُنہوں نے خودکو کراچی میں وزیراعلیٰ ہاو¿س تک محدودرکھاجہاں وزیراعظم نے وفاق اور سندھ حکومت کے درمیان ہونے والے معاملات نمٹائے یوںوزیراعظم اور اِن کے ہمراہ آئے ہوئے افرادنے وزیراعلیٰ ہاو¿س میں اپنے چندگھنٹے انتہائی مصروف گزارے اور جیسے تیسے سیاسی اور ذاتی اُمورحل کرکے واپس اسلام آبادچلے گئے،اِس دوران نہ تو سندھ وزیراعلی ٰ سندھ کو ہی کوئی خیال آیاکہ وہ وزیراعظم سے کہیںکہ وہ گرمی کے متاثرین کے لئے کسی امدادکا اعلان کریں اور نہ ہی کسی نے وزیراعظم نوازشریف کویہ بھی یاد دلایاکہ ”جناب وزیراعظم صاحب..!!کراچی کے کسی ایسے سرکاری اسپتال کا ہی دورہ کرلیں جہاں گرمی اور ہیٹ اسٹروک سے متاثرمریض زیراعلاج ہیں اِن کی ہی دادرسی کرلیں تاکہ اِنہیں احساس کہ آ پ کی حکومت سیاسی طور پر آئین اور جمہوریت کی پاسداری کرنے کے ساتھ ساتھ اپنے مصیبت زدہ عوام اور اِن کے مسائل کے حل کے لئے بھی متحرک ہے“۔

مگر افسوس ہے کہ وزیراعظم نوازشریف جن کا ایک روزہ کراچی کا دورہ توگرمی اور ہیٹ اسٹروک سے مرنے والے پندرہ سو افرادکی ہلاکتوں پر اظہارِ تعزیت کرنے کے لئے تھاوہ اپناسارادن کراچی میں وزیراعلیٰ ہاو¿س میں وفاق اور سندھ حکومتوں کے سیاسی اور ذاتی معاملات ہی نمٹانے اور حل کرنے اور کرانے میں ہی گزارکرچلے گئے جس سے اہلیان کراچی کو سخت مایوسی ہوئی ہے۔ ہاں البتہ ..!!وزیراعظم نوازشریف نے کے الیکٹرک اور سندھ حکومت کے رحم وکرما اور لاوارثوں کی طرح چھوڑے ہوئے اہلیانِ کراچی کی گرمی اور ہیٹ اسٹروک سے ہونے والی ہلاکتوں پر (دل کی گہرائیوں سے تونہیں مگرزبان کی نوک سے) رسمی طورپرانتہائی ہلکے پھلکے انداز سے چند ایسے جملے ضرور اداکئے جن سے اِنہیں اور عوام کو یہ تشفی حاصل ہوکہ وہ وزیراعظم پاکستان ہیں اور اِنہیں عوام کے دُکھ دردکا بڑااحساس ہے ”اُنہوں نے(کراچی کا نام لئے بغیر) کہاکہ مُلک میں گرمی کی لہرسے غیرمعمولی صورت حال پیداہوئی،پاکستان کی تاریخ میں گرمی سے ہلاکتوں کا اِس طرح کا سانحہ اِس سے قبل پیش نہیں آیا، مُلک میں اِس طرح اموات کی مثال نہیں ملتی، دُکھ کی اِس گھڑی میں حکومت متاثرہ افراد(کی مددکئے بغیراِن )کے ساتھ ہے ، اِس سانحے پر تمام متعلقہ ادارے جوابداہ ہیں اور اِس کے ذمہ داروں کا شفاف طریقے سے تعین کیا جانا چاہئے۔

Nawaz Sharif

Nawaz Sharif

غفلت برتنے والے محکموں کا کڑاحتساب ہوگا،کراچی کی موجودہ صورت حال میں غفلت کا مظاہرہ کرنے والے اداروں کے خلاف کڑااحتساب کیاجائے“اور ایسے بہت سے اقدامات کرنے کے احکامات و جملے اداکئے اور پھر واپس اپنے شہر اسلام آباد کے لئے روانہ ہوگئے جبکہ وزیراعلیٰ ہاو¿س میں وزیراعظم نوازشریف کے کراچی کے ایک روزہ دورے کے دوران وزیراعظم نوازشریف کی زیرصدارت ہونے والے اجلاس کے بعد وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ”وزیراعظم سے کے الیکٹرک کے معاملے پرزیادہ بات نہیں ہوئی کیونکہ وہ کے الیکٹرک کی ”فیور“ کرتے ہیں“ اَب جس کے بعد یہ واضح ہوجاتاہے کہ وزیراعظم نواشریف اور سندھ حکومت سمیت سب ہی کے الیکٹرک کی فیورمیں ہیں حالانکہ سب ہی یہ بات اچھی طرح سے جانتے ہیں کہ موسم اور گرمی پر تو کسی کا اختیارنہیں ہے اگران دنوں جب کراچی میں سورج آگ برسارہاہے اورقیامت خیزگرمی عروج پر ہے اگر کے الیکٹرک زائد منافع خوری اوربجلی کی چوری کا ڈھونگ رچاکر طویل دورانیے کی لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری نہ رکھے اور بلاتعطل بجلی کی سپلائی جاری رکھے تو سوفیصد یقین کے ساتھ کہاجاسکتاہے کہ شہرکراچی میں گرمی اور ہیٹ اسٹروک سے اتنی ہلاکتیں کبھی نہ ہوتیں جنتی کہ ہوچکی ہیں اور ہورہی ہیں ایسے میں اداروں اور اشخاص کی اپنی غلطیوں اور کوتاہیوں کا الزام موسم پر ڈال کرنہیں بچاجاسکتاہے آج اگردیکھاجائے تو گرمی اور ہیٹ اسٹروک سے مرنے والوں کی زیادہ تعداد شہر کے اُن ہی مضافاتی غریب علاقوں کے لوگوں کی ہے جنہیں کے الیکٹرک دیدہ ودانستہ طورپر بجلی چوری کا ڈرامہ رچاکر اعلانیہ اور غیراعلانیہ اور فنی خرابیوں کی آڑمیں طویل لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے جبکہ شہر کے اُن پوش علاقوں میں جہاں کے الیکٹرک بلاتعطل بجلی کی سپلائی جاری رکھے ہوئے ہے اِن علاقوں کے مکین اپنے گھروں میں پنکھوں اور اے سی کی ٹھنڈک میں بیٹھے ہیں اِن میں گرمی اور ہیٹ اسٹروک سے مرنے اور بیمار ہونے والے افرادکی تعدادآٹے میں نمک جتنی بھی نہیں ہے۔

آج اگر وزیراعظم نوازشریف اور سندھ حکومت اور کے الیکٹرک کی انتظامیہ اپنے سیاسی اور ذاتی اور مالی مفادات کے خاطر کے الیکٹرک کو کراچی میں ہونے والی ہلاکتوں کا ذمہ دارقرارنہ دے کر اِسے بچارہے ہیں تواِنہیں معلوم ہوناچاہئے کہ آج یہ سب کے سب کراچی میں گرمی اور ہیٹ اسٹروک سے مرنے والوں کی روح اور اِن کے لواحقین کے ساتھ بڑی زیادتی اور نااِنصافی کررہے ہیں اور ایسے میں وزیراعظم نوازشریف سمیت سندھ حکومت اور کے الیکٹرک کی انتظامیہ کا انتہائی ڈھٹائی سے سینہ پھولاکر یہ کہناکہ ” کراچی میںہونے والی ہلاکتوں میں کوئی اِنسانی غلطی نہیں اور نہ ہی کسی ادارے کی کوتاہی ہے“تو یہ اہلیانِ کراچی اور انصاف کرنے والے اداروں اور جنرل راحیل شریف کو یہ بات اچھی طرح ذہن میں رکھنی چاہئے کہ آج کراچی میں گرمی اور ہیٹ اسٹروک سے جتنے بھی انسان مرے اور بیمار ہوئے ہیں اِن سب کا تعلق شہر کے مضافاتی اور غریب علاقوں سے ہی کیوں ہے..؟؟اور صرف اُن ہی علاقوں سے کیوں ہے جہاں کے الیکٹرک کا اعلانیہ و غیراعلانیہ اور اکثرفنی خرابیوں کی آڑ میں بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے اگرآج کراچی ہلاکتوں کی ذمہ دارکے الیکٹرک نہیں ہے گرمی اور ہیٹ اسٹروک اور موسم ہی ہے تو پھر کراچی کے پوش اور امیرعلاقوں کے لوگ اِس گرمی اور ہیٹ اسٹروک سے اتنی بڑی تعدادمیں کیوں نہ مرے جتنی تعدادمیں بجلی اور پانی سے محروم شہرکی غریب آبادی کے لوگ مرگئے ہیں..؟؟آ ج سوچنے اور سمجھنے کی بات یہ بھی ہے کہ سورج تو سب پر یکساں گرمی برسارہاہے ،مگرزیادہ تر مرے تو صرف غریب اور اُن علاقوں کے ہی لوگ ہیں جنہیں کے الیکٹرک نے بجلی کی سپلائی میں تعطل پیداکررکھاہے اور اِسی وجہ سے اِن علاقوں کے مکینوں کو پانی بھی میسر نہیں ہے۔

بہرحال ..!!آج وزیراعظم نوازشریف ، سندھ حکومت اور کے الیکٹرک کی انتظامیہ یک زبان اور ایک قلب وجان ہوکر لاکھ یہ کہیں کہ کراچی ہلاکتوں میں اداروں اور اشخاص ذمہ دارنہیں ہیں تو یہ اِس صدی کا سب سے بڑااور کھلاجھوٹ ہوگاجبکہ آج اگر گرمی اور موسمی تغیرات کا موازنہ کیا جائے توآج ایک ہفتے سے یورپ میں بھی یہی سورج اپنی قیامت خیزگرمی برساکراپنے جوہر دکھارہاہے اور اسپین سمیت دیگر ممالک میںگرمی کی شدت49سینٹی گریڈتک ہے( ایسی ہی گرمی پچھلے دِنوں کراچی میں تھی )جبکہ آج وہاں اتنی بڑی تعدادمیں ہلاکتیں ہوناتودرکنارایک بندے کا پوترنہ تو مراہے اور نہ ہی کوئی بیمار پڑاہے جس کا ایک صاف اور واضح فرق یہ ہے کہ وہاں کوئی کے الیکٹرک جیسانجی منافع خورادارہ نہیںہے جو اِس گرمی کے موسم میں بجلی کی سپلائی روک دے یا زائد لوڈیافنی خرابیوں کا بہانہ کرکے بجلی کی لوڈشیڈنگ کردے اور ہمارے ادارے کے الیکٹرک کی طرح اپنے مُلک کے شہریوں کو گرمی کے موسم میں زائد منافع خوری کے آڑ میں بجلی کی سپلائی بندکرکے حشرات الارض کی طرح حقیرفقیراور بے توقیرسمجھ کر مارنے کے لئے اقدامات کرے اور اِس پر حکمران الوقت کی طرح یہ سب مل کریہ دعویٰ بھی کریں کے ہلاکتوں کے ذمہ دارادارے اور اشخاص نہیں ہیں ، بلکہ موسمی تغیرات ہیں …؟؟کراچی ہلاکتوں پر وفاق اور سندھ حکومتوں کا الیکٹرک کو بچانے کے خاطر یہ کہنا کہ ”کراچی ہلاکتوں کے ذمہ دارادارے اور حکومتیں نہیں بلکہ موسمی تبدیلیاں ہیں “انتہائی مضحکہ خیزہے جبکہ کراچی میںہونے والی ہلاکتوںکی ساری ذمہ دارکے الیکٹرک ہے،اے عوامی مسائل اور قوم کی لاشوں پر اپنی اپنی سیاست کرنے والوں خداراعوام تو اپنے اِس مشغلے میں تو بخش دو۔

Azam Azim Azam

Azam Azim Azam

تحریر: محمد اعظم عظیم اعظم
azamazimazam@gmail.com