مون سون کی بارشوں نے ضلع بھر کے تعلیمی اداروں کو متاثر کر دیا

Badin

Badin

بدین (عمران عباس) مون سون کی بارشوں نے ضلع بھر کے تعلیمی اداروں کو متاثر کر دیا، تین سو سے زائد اسکولوں میں بارش کا پانی موجود، اسکول کی چھٹیاں ختم ہونے میں چند روز باقی رہ گئے، انتظامیہ خاموش تماشائی بن گئی، طلبات اور والدین پریشانی میں مبتلا ہو گئے، ضلع بھر کے تین سو سے زائد گورنمنٹ کے پرائمری، ھائیر اور کالیجز میں بارش کا پانی موجود ہے جس کو ابھی تک نا تو انتظامیہ نے نکاسی کرکے کا سوچا ہے اور ناہی اسکول انتظامیہ نے ، چند روز کے بعد اسکول کی چھٹیاں ختم ہوجائیں گی جس کے باعث طلبات اور ان کے والدین شدید پریشانی میں مبتلا ہوگئے ہیں ان کا کہنا ہے کہ بارشوں کے بعد بہت سی بیماریاں جنم لے لیتی ہیں بلخصوص ملیریا اور جلد کی بیماریاں، جب کہ تعلیمی اداروں سے پانی کا اخراج نا کرنے کے باعث ہمارے بچے ان بیماریوں سے غیرمحفوظ رہیں گے، ضلع بدین میں بارش کے پانی کے باعث سرکاری اسپتالوں میں مریضوں کا رش بڑہ گیا ہے ، انڈس اسپتال کے سینئر ڈاکٹر عباس علی شاہ کا کہنا ہے کہ بارشوں کے بعد اسپتال میں ملیریا اورجلد کی بیماری کے مریضوں کی تعداد زیادہ ہوگئی ہے۔

جب کہ اس بیماری کی وجہ راستوں اور میدانوں میں موجود گندا پانی ہے جس پر مچھروں کا بسیرا ہوتا ہے ،ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ سلسلہ ابھی تو کم ہے لیکن اسکول کھلنے کے بعد زیادہ ہوجائے گا کیوں کہ بچے ان گندے اور بدبودار پانی سے گزر کر اسکول جاتے ہیں اور بیشتر بچے اس پانی میں کھیلتے بھی ہیں ، بدین انتظامیہ کی لاپرواہی کے باعث نا صرف تعلیمی اداروں میں بلکہ عوامی مراکز ، راستوں اور کھیل کے میدانوں میں پانی موجود ہے جس کے اخراج کا کوئی بھی بندوبست نہیں کیاجارہاہے، شہریوں نے حکومت سندھ اور محکمہ بلدیات سے مطالبہ کیا ہے کہ چھٹیاں ختم ہونے سے پہلے ان اداروں سے بارشی پانی کا اخراج کیاجائے تاکہ تعلیمی ادارے کھلنے کے بعد بچے مختلف بیماریوں اور والدین پریشانیوں سے محفوظ رہ سکیں۔۔۔