رمضان نزول قرآن

Ramadan

Ramadan

تحریر : شاہ بانو میر
دیارِ غیر میں نام نہاد مصروفیات نے انسان کو اصل مصروفیت سے قدرے دور یا غافل کر دیا برق رفتاری سے چلتے چلتے یکایک ہمیشہ سے زندگی میں بطور حصہ شامل ہونے والے معروف نام اللہ رسولﷺ قرآن سنت جس کو کبھی نہ کھولا نہ پڑھا مگر رائے زنی میں ہمیشہ سب کو اپنے سمیت آگے آگے دیکھا٬ یہ شامل ہو گئے تب احساس ہوا کہ

آنکھیں رکھتے ہوئے بھی ہم اندھے تھے ٬
کان رکھتے ہوئے بھی بہرے تھے ٬
یہ کونسی زندگی تھی جو ہم گزار رہے تھے؟
اصل زندگی کیا ہے؟
دنیا ایک دھوکہ ہے فریب ہے ٬ مختصر قیامگاہ ہے ٬

اس کے برعکس اصل حقیقی زندگی اگر جینا چاہتے ہو تو رہنمائی صرف قرآن ہے سنت رسولﷺ ہے٬ استاد کی عظمت اس کی اہمیت موجودہ دور میں بالکل ہم بھول چکے ہیں وہ قدرو منزلت قرآن کے سفر نے از سر نو پیدا کی٬ الحمد للہ استاذہ عفت مقبول اب فرانس کی خواتین میں وہ ہردلعزیز نام ہے جو بہترین انداز سے خواتین کو بغیر فرقہ واریت کے انہیں اسلام سے قرآن و سنت سے جوڑ رہا ہے۔

محترمہ عفت مقبول صاحبہ اپنی فرانس ٹیم کے بیحد اصرار پے اپنی بے پناہ مصروفیات کو تج کر کے الحمد للہ پیرس تشریف لا چکی ہیں کچھ لوگ زندگی کا مفہوم اس خوبصورتی سے پہچانتے ہیں کہ وہ دنیا سے لاپرواہ صرف اور صرف اپنے رب کے ہو جاتے ہیں ایسا اس دور میں مشکل دکھائی دیتا ہے؟ مگر ہم تو اپنی اپنی آنکھوں سے یہ سب ہوتے دیکھ رہے ہیں اپنی محترمہ استاذہ کی صورت اور ان کی بین القوامی شہرہ آفاق ٹیم کی صورت نہ کسی سے واسطہ نہ کسی سے حسد ٬ نہ کسی سے رقابت ٬ نہ کسی کیلیۓ مذموم عزائم یہ ہیں ہماری محترمہ استاذہ اسی لئے تو دل مسلسل کھچتا ہے ان کی جانب کہ قرآن کو منزل حیات بنا کر انہوں نے خواتین کے بند تنگ ذہن کشادہ کئے نہ صرف اللہ اور اس کے رسولﷺ کی اہمیت کو اجاگر کیا ٬ بلکہ بطور امت مسلمہ ہمارے اصل کردار سے روشناس کروایا ا،تھک سوچ ہمہ وقت سفر سفر اور ترو تازہ انداز قرآن پاک کا دور آپﷺ ہر رمضان المبارک میں حضرت جبرئیل ؒ کے ساتھ کیا کرتے تھے اور یہ قرآن کیا ہے۔

سبحان اللہ اللہ پاک نے اسے لوحِ محفوظ میں قیامت تک بنی نوع انسان کی بھلائی اصلاح اور بخشش کے لئے سنبھال دیا ہے یہی کتاب ہدایت رہنمائی کیلئے بذزریعہ وحی آپﷺ کو بھیجی جاتی سبحان اللہ اس وحی کو اللہ پاک جبرئیل امین کے سامنے تلاوت فرماتے اور وہ مِن و عن جا کر آپ ﷺ کو سناتے اور آپﷺ سے اللہ کا وعدہ تھا اسی لئے وہ آپ کے سینہ مبارک میں محفوظ کر دیا جاتا قرآن پاک کی اہمیت کے پیش ِ نظر اور رمضان میں دورہ کی سنت کو قائم کرنے کیلئے ہر رمضان میں جتنا قرآن پاک اترا ہوتا وہ دہرایا جاتا ذرا چشم تصور میں لائیں سبحان اللہ کیا منظر ہوگا؟ جبرئیل امین اور پیارے نبیﷺ قرآن پاک پڑھ رہے ہوں گے۔

خواتین کو اس کتاب سے جوڑ کر اس میں موجود زندگی کے گراں قدر اسباق سے موجودہ دور کی خواتین کو آگاہ کرنے کیلئے استاذہ عفت مقبول اپنی زندگی وقف کر چکی ہیں دن ہے یارات ٬ صبح ہے یا شام ٬ خلوت مین جلوت میں ان کی زندگی مشتمل ہو چکی اللہ اور اس کے دین کے پھیلاؤ کیلیۓ ٬ پڑھا لکھا قرآن آج کی عورت کو پڑھا کر خانگی معاشرتی سیاسی معاشی حساس موضوعات کا شعور دے کر زندگیوں کو قابل رشک بنا رہا ہے٬ قرآن پاک کو قطرہ قطرہ کیسے آسانی سے خواتین کی زندگی میں شامل کر دیا یہ بہت بڑا اللہ کا احسان ہےمحترمہ عفت مقبول صاحبہ کی صورت ٬ تیار ہو جائیں قرآن پاک کا باشعور سفر شروع کرنے کیلئے انشاءاللہ !! ذائقہ ریسٹورنٹ میں 21 مئی سے 1 بج کر 30 منٹ پر روزانہ دورہ قرآن کا آغاز ہونے جا رہا ہے۔

ہدایت اللہ پاک سب کو نہیں دیتے ٬ اپنے پسندیدہ چنے ہوئے لوگوں کو دیتے ہیں ٬ کیا ہم سب اس نادر قیمتی بیش قیمت گھڑیوں سے حتی المقدور فائدہ نہیں اٹھائیں گے؟ ہم اپنے اللہ کے پیارے پسندیدہ بندوں میں شامل ہونے کیلیۓ برق رفتاری سے ذائقہ ریسٹورنٹ قرآن پاک کو پڑھنے سننے سمجھنے اور پھر عمل کی تمنا کے ساتھ ضرور جائیں گے۔

انشاءاللہ اس رمضان کو اللہ پاک کی اس خاص رحمت کے شکر کے ساتھ قرآن پاک کو ترجمہ کے ساتھ پڑھنے سننے کا یہ عالیشان موقعہ ہم نے گنوانا نہیںدعویٰ ہے کہ اگر بہنیں نفل پڑھ کر اللہ پاک سے اپنی رہنمائی کیلئے مدد مانگیں تو انہیں صراط المستقیم کا راستہ ملے گا ٬ وہ اور ان کا دل اس دعوت پر لبیک کہتے ہوئے جوق در جوق اپنے اللہ کے پیغام کو زندگی میں مؤثر طور سے سننے اور پھر ان احکامات کو تفصیل جاننے کی تگ و دو میں مصروف ہو جائیں گی۔

رمضان ہمارے لئے وہ فلٹر ہے جس سے وہ 11 ماہ کی ساری کثافتیں دھو کر بندہ مومن اپنے رب کے حضور عجز و انکساری کا وہ نمونہ بنتا ہے جس کیلیۓ اس کے مالک نے اس کی تخلیق کی ٬ وسوسے پیدا کر اللہ سے قرآن سے سنت سے ہمیں دور کرنے والا شیطان ملعون بھاری بھرکم زنجیروں میں جکڑ دیا جاتا ہے٬تا کہ اللہ کے بندے اپنے اللہ سے گزشتہ گناہوں سے تائب ہو کر صرف اسی کیلئے اپنے دین کو خالص کر لیں۔

کوئی قابل ہو تو ہم شانِ کئی دیتے ہیں
ڈھونڈنے والوں کو دنیا بھی نئی دیتے ہیں

Shahbano Mir

Shahbano Mir

تحریر : شاہ بانو میر