نام نہاد مذہبی اسکالر اور نجی چینلز سستی شہرت کے لئے اسلامی تشخص کو غلط انداز میں پیش نہ کریں۔ ارشد علی کاظمی

Karachi

Karachi

کراچی (اسٹاف رپورٹر) ایک نجی ٹی وی چینل پر ایک صاحب جو اپنے آپ کو مذہبی اسکالر کا خطاب دیتے ہیں نے سستی شہرت کے حرص میں اسلام کے تشخص کو غلط انداز میں پیش کیا ان کا کہنا ہے کہ جس گلے میں اسلام اور محمد رسول اللہ ۖ کا پٹہ ہو اسے کسی دوپٹہ شہ کی ضرورت نہیں ہے یہ جملہ درست نہیں غلط ہے اور یہ مسئلہ بھی غلط بیان کیا گیا ہے یاد رہے کہ جس کے گلے میں اسلام کا پٹہ ہے اورجس کے دل میں رسول اللہ ۖ کی محبت ہے اس کے لئے تو پردہ کرنا ،حجاب کرنا ،دوپٹہ لینا بہت ضروری و لازمی ہے اور یہ بات ایسی ہے کہ اہل علم و ذی شعور مسلمان جانتا ہے کہ اسلام میں حجاب کا ،پردہ کا ایک تصور ہے۔

جو خواتین کو دیا گیا ہے اس میں عورت کو حجاب کرنا ،پردہ کرنے دوپٹہ لینالازمی ضروری ہے یہ ایسا مسئلہ نہیں ہے کہ اسے نظر انداز کیا جائے ان صاحب نے کچھ عرصے قبل بھی جوش خطابت میں صحابہ کی شان میں گستاخی کی تھی ان صاحب ،مذہبی اسکالر کہلوانے والے کی ان حرکتوں سے یہ بات ثابت ہوتا ہے کہ یہ صاحب مذہبی لبادہ اوڑھ کر مسلمانوں خصوصاً خواتین کو سوچی سمجھی سازش کے تحت بے راہ روی کی جانب راغب کرکے اسلام دشمنوں کے ایجنٹ ہونے اور ان کے ایجنڈے پر کام کررہے ہیں۔

یہ بات تحریک اہلسنت پاکستان سندھ کے صدر صوفی سید ارشد علی کاظمی القادری نے تحریک کے مرکزی رابطہ آفس شاہ لطیف ٹائون میں علماء و مشائخ و عہدیداران تحریک اہلسنت پاکستان کراچی و سندھ سے خطاب کرتے ہوئے کی انہوں نے مزید کہا ہے کہ اس قسم کے نام نہاد اسکالر اور چند سکوں کی خاطر اپنے انجام کو بھو ل کر مسلمانوں کو دین سے دور کرنے کی سازشوں میں مبتلا ہیں نجی ٹی وی پروگرامز اصلاح معاشرہ کی بجائے معاشرے کی بگاڑ کا باعث بن رہے ہیں اور یہ چینل اور اسکالر صاحبان کھاتے تو پاکستان کا ہیں اور یاریاں و دوستیاں اسلام دشمنوں سے نبھاتے ہیں۔

سید ارشد علی القادری نے مزید کہاکہ یہ مذہبی خود ساختہ اسکالر عامر لیاقت کو چاہیئے کہ جو غلطی عوام کے سامنے کی ہے جو غلطی اور مسئلہ عوام کے سامنے بیان کیا ہے اس کو عوام کے سامنے آکر درست مسئلہ بیان کریں اور رجوع کریں اسی میں ان کی بہتری ہے اور اگر اسے اہمیت نہ دی گئی تو آئندہ کے عوام اہلسنت کے لائحہ عمل کے ذمہ دار وہ خود اور نجی ٹی وی چینل ہوگا انہوں نے کہاکہ اس بات کو واضح کرنا لازمی و ضروری ہے اس وجہ سے بھی کہ ان کی اس نا معقول بات سے اہلسنت و جماعت ہر لوگ اعتراضات اُٹھا رہے ہیں اور تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں۔

صوفی سید ارشد علی کاظمی القادری المعروف شاہ صاحب نے علماء و مشائخ اہلسنت سے اپیل کی کہ اس فتنہ سے نمٹنے کیلئے اپنی اپنی حیثیت سے اپنے اپنے مقام و مرتبہ کے مطابق آواز بلند کریں شاہ صاحب نے مزید کہاکہہمارے پاک ملک پاکستان کے دشمن ہمارے اندر موجود ہیں جو اپنے آقائوں کو راضی رکھنے کیلئے اسلام کا لبادہ اوڑھ کر اسلام اور پاکستان کو بابانگ دہل حکمرانوں کی ناک کے نیچے بیٹھکر حکمرانوں کے سینے پر سوار ہو کر نقصان پہنچا رہے ہیں اور ملک میں فتنہ فساد پیدا کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔

سید ارشد علی قادری نے کہاکہ تحریک اہلسنت پاکستان ایسے نام نہاد مذہبی اسکالر وں ،دانشوروں اور تجزیہ نگاروں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتی ہے اور عوام اہلسنت کو چاہیئے کہ وہ خود سوچیں اور سمجھیں ہمارے ارد گرد کیا ہورہا ہے اور کون مذہب کے نام پر کھیل کھیل رہا ہے ایسے عناصر کے خلاف عوام اہلسنت اور آئمہ اہلسنت کو اپنے اندر اتحاد و اتفاق پیدا کرنا ہوگا۔

انہوں نے کہاکہ تحریک اہلسنت پاکستان ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جس کی بنیاد سجادہ نشین جگر گوشہ محدث اعظم پاکستان صاحبزادہ پیر قاضی فضل رسول حیدر رضوی نے دربار عالیہ محدث اعظم پاکستان میں رکھی تحریک اہلسنت پاکستان عوام اہلسنت میں اتحاد و اتفاق پیدا کرنے اور حق کی آواز بلند کرنے کے لئے وجود میں لائی گئی ہے۔