وہ شخص

وہ شخص بڑا یاد آتا ہے
چین چرا لے جاتا ہے

وہ شخص بڑا یاد آتا ہے
جب بھی پھول کھلتے ہیں گلستان میں

جب بھی بارش برستی ہے صہرا میں
وہ شخص بڑا یاد آتا ہے

ایک درد دل میں دے جاتا ہے
میری دھڑکن تھا وہ میرا چین سکون ارمان تھا وہ

میری آنکھوں کا نور چشم بدرو تھا وہ
وہ شخص بڑا یاد آتا ہے

ایک تڑپ مجھے دے جاتا ہے
میرے شہر کا بادشاہ تھا وہ

میرے دل کی دنیا میں آباد تھا وہ
میرے رازوں کا ہمراراز تھا وہ

وہ شخص بڑا یاد آتا ہے
آنکھوں میں آنسوں دے جاتا ہے

بچھڑرنے سے پہلے لیا تھا اس نے وعدہ
کروگے ناں یاد مجھے کھاو میری قسم

وہ شخص بڑا یاد آتا ہے
رسم دنیا ہم نے نبھائی

قسم وعدے ہم نے اُٹھائے
تم تو چلے گئے اس یاد کا اب میں کیا کروں

وہ شخص بڑا یاد آتا ہے
ایک مسکراہٹ مجھے دے جاتا ہے

وہ بے وفا نہیں تھا ریاض
بس دنیاکی رسموں سے نہ واقف تھا

وہ شخص بڑا یاد آتا ہے
اک درد دل میں دے جاتا ہے

Riyaz Bakhsh

Riyaz Bakhsh

تحریر : ریاض بخش