نظر ثانی

Revision

Revision

تحریر : کہکشاں صابر، فصیل آباد
ھم خود ہی اپنے پاؤں پر کلہاڑی مارتے ہیں اور پھر چلاتے ہیں کہ ھم زخمی ھو گئے یہی حالات ھمارے ملک کے لوگوں کا ھے پہلے ھم اپنا کام خود خراب کرتے ہیں اور بعد میں دھرنے دینے بیٹھ جاتے ہیں کبھی یہ دھرنا تو کبھی وہ دھرنا آج کل ھم بہت منفرد نعرہ سن رھے ہیں گلی گلی میں شور ھے سکول مافیا چور ھے۔

کیا ھم مذہب لوگوں کو یہ ھق ھے کہ ھم لوگ ایسی باتیں کریں۔ایسے نعرے لگائےاور وہ بھی اپنے بچوں کو ساتھ لے کر۔۔۔ھم اپنے بچوں کی نطر میں ان کے استاد کی عزت کو کیا بنا رھے ہیں چور (بہت خوب) پہلے ھم لوگ عقل سے کام نہیں لیتے،جب سکول والے بے جا پروگرام اور مقابلوں کےلیے ھم سے پیسے لیتیں ھے ۔اور ھم خوشی خوشی ان کو دیتے ہیں۔

School

School

یہ جانے بغیر کے اس سے ھمارے بچوں کا فائدہ ھورہاھے یا نقصان۔۔۔۔۔ھم لوگ ۔۔۔۔۔بس دو اور جان چھوڑاؤں کی پالیسی اختیار کیں ھوئے ہیں یہ ھم ہی ھے جو دوسرے لوگوں کو بتاتے ہیں کہ ھمارا بچہ یا بچی فلاح فلاح سکول میں پڑھ ریے ہیں بہت ہی مہنگا سکول ھے ھم کوئی پریشانی نہیں اب اتنے بڑے سکول میں ڈالا ھے تو گریڈ بھی اچھے ہی ائیں گے۔۔

ھم اپنے اپ کو بہت اونچی چیز سمجھتے ہیں تو اب یہ شور کیسا۔۔۔۔۔۔اگر دیکھا جائے تو پڑھنے والے تو درختوں کے نیچے بیٹھ کر بھی پڑھ لیتے ہیں۔

مہربانی کرکے خود پر نظرثانی کرے کہ ھم بھی غلط ھے اور اب ھم بڑی غلطی یہ کر رھے ہیں کہ ھم لوگ اپنے بچوں کو ان کے روحانی باپ سے دور کر رھے ہیں ان کے مستقبل کو داؤ پر لگا رھے ہیں۔

تالی ایک ہاتھ سے تو بج نہیں سکتی استاد یعنی ھمارے روحانی باپ کو بھی سوچنا چاہیے کہ ھم کیا کر رھے ہیں۔۔اپنے مقام کو کہا لے جا رھے ہیں ۔۔تعلیم کو پھیلاؤ نہ کہ تعلیم کی بولی لگواؤں۔۔

Education

Education

جو رب تعالی نے تم پر کام ڈالا ھے اس کو احسان طریقہ سے انجام دو۔۔کچھ والدین کی مجبوری کو دیکھیں اور اپنی فیسوں میں کمی کریں۔ تاکہ ھمارے روحانی باپ کی عزت وہی رھے جو ھمارے پیارے رسول نے بنائی ھے۔

تحریر : کہکشاں صابر، فصیل آباد
Writer club(group)
Email: urdu.article@gmail.com
Mobile No: 03136286827