انقلاب سوچ کی تبدیلی کا نام ہے، شاہد ہاشمی

Al Khidmat Worker Convention

Al Khidmat Worker Convention

کراچی (پ ر) ڈائریکٹر ادارہ معارف اسلامی کراچی شاہد ہاشمی نے کہا ہے کہ ہم سیاست کو بھی عبادت کا درجہ سمجھتے ہیں۔ پاکستان میں تبدیلی کا نعرہ سب سے پہلے جماعت اسلامی نے لگایا جماعت اسلامی نے قیام پاکستان کے بعد ہی اس فرسودہ نظام کے خلاف آواز اٹھائی تھی اور آج کئی دوسری جمہوری قوتیں بھی نظام کی تبدیلی کا مطالبہ کر رہی ہیں، ہم آج بھی واضح کر دینا چاہتے ہیں کہ پاکستان کے مسائل کا حل صرف اور صرف اسلامی نظام کے نفاذ سے ہی ممکن ہے، انقلاب سوچ کی تبدیلی کا نام ہے صرف نعرے لگا دینے سے انقلاب نہیں آئے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی زون لیاقت آباد کے تحت ”الخدمت ورکرز کنونشن و عشائیہ” سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر امیر زون لیاقت آباد اسحق تیموری، قیم زون مسعود علی اور دیگر ذمہ داران بھی موجود تھے۔ شاہد ہاشمی نے کہا کہ عید الاضحی میں قربانی کی کھالوں میں اضافہ عوام کا الخدمت پر اعتماد اور کارکنوں کی انتھک محنت کا ثمر ہے، کارکنان کو مخاطب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نوجوان تحریک اسلامی کا اثاثہ ہیں خلوص نیت کے ساتھ اپنی دعوت دوسروں تک پہنچائیں۔

اپنی زندگی کو قرآن کے احکامات کے مطابق ڈھالیں،آج بھی اگر قرآن سے رہنمائی لی جائے تو ملک کے تمام مسائل حل ہوسکتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ جماعت اسلامی کے کارکنان اب اور زیادہ ہمت اور جرأت کے ساتھ کراچی کے عوام کے مسائل کے حل کیلئے اپنی جدوجہد کو جاری رکھیں۔ ہمیں اپنے لئے مزید راستے تلاش کرنے ہوں گے۔ جماعت اسلامی کے کارکن آج بھی میدان میں موجود ہیں اور ہم سوچ کے نئے راستے تلاش کریں گے اور عوام کو تبدیلی کیلئے تیار کیا جائے گا۔ مافیا آج سوسائٹی کا حصہ بن گئی ہے۔ ہمیں پورے نظام کو تبدیل کرنے کیلئے اور حق اور سچ کا ساتھ دینا ہوگا۔ اس کیلئے ہم ہر قربانی دینے کو تیار ہیں۔ شاہد ہاشمی نے مزید کہا کہ جماعت اسلامی پرامن جدوجہد اور غلبہ دین کا مشن لے کر اٹھی ہے۔ ہم نے وقت کی حاکمیت کو چیلنج کیا ہے۔ ہم اللہ کے دین کو غالب کرنا چاہتے ہیں۔

اس کیلئے کروڑوں کو حامی اور لاکھوں کو اپنا دست بازو بنانا چاہتے ہیں۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے امیر زون لیاقت آباد اسحق تیموری نے کہا کہ جماعت اسلامی ایک انقلابی تحریک ہے اور معاشرے میں حقیقی معنوں میں تبدیلی لانے کے لئے کوشاں ہے اور ہم اس سے اس لئے وابستہ ہیں کہ ہم اس جدوجہد میں شر یک ہو کر جنت کا حصول چاہتے ہیں۔ اس راستے میں مشکلات اور پریشانیاں بھی آتی ہیں اور آئندہ بھی آئیں گی۔ ہمیں حالات کا جائزہ لے کر اپنی جدوجہد جاری رکھنی چاہئے۔ قیم زون مسعود علی نے کہا کہ ہم معاشرے میں لوگوں کو جوڑنے اور ایک کرنے کی بات کرتے ہیں، کسی بھی بنیاد پرعصبیت پھیلانے کے بجائے عصبیت کی نفی کرتے ہیں اور لوگوں کو دین کی دعوت اور قرآن کا پیغام پیش کرتے ہیں۔