انقلاب کا لفظ میاں صاحب کے منہ سے اچھا نہیں لگتا: بلاول بھٹو

 Bilawal Bhutto

Bilawal Bhutto

مانسہرہ (جیوڈیسک) پیپلز پارٹی کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے نہایت جوشیلا خطاب کیا، کہتے ہیں اس ملک کی ترقی میں ہزارہ والوں کا بڑا حصہ ہے، آپ کے لئے ہم سے جو کچھ ہو سکا ہم نے کیا، ہم نے سڑکیں بنائیں اور تعلیم کے لئے کام کیا، پیپلز پارٹی وفاقی پارٹی ہے، یہاں صرف ایک ضلع ہزارہ تھا، بھٹو نے ہزارہ کو ڈویژن کا درجہ دیا، آج ہزارہ ڈویژن سات اضلاع پر مشتمل ہے، ایبٹ آباد اور ہری پور کو بھی ضلع بنایا۔

بلاول بھٹو بولے، میں آپ کو کیا کیا گنواؤں؟ پچھلی حکومت میں سینکڑوں سکول بنوائے، نیا خان کی حکومت نے نصرت بھٹو کینسر پروگرام بند کر دیا، خود تو شوکت خانم کی بات کرتے ہیں مگر ہمارا پروگرام بند کر دیا، عمران خان نے سیاسی دشمنی کی بنیاد پر یہ پروگرام بند کیا، انہیں نصرت بھٹو کا نام پسند نہیں تو اسے بھی شوکت خانم کا نام دے دیں۔ بلاول بولے، خان صاحب! مائیں تو سب کی سانجھی ہوتی ہیں۔

بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ خان صاحب کہتے ہیں ایک لاکھ بچے نجی سے سرکاری سکولوں میں آئے، یہ خان صاحب کا ایک بڑا جھوٹ ہے، خان صاحب کے ساتھیوں کے نجی سکول خوب چل رہے ہیں مگر خیبر پختونخوا میں سرکاری سکولوں کا رزلٹ انتہائی خراب رہا، ساری پوزیشنیں اپنے نجی سکولوں کو دے دی گئیں۔

چیئرمین پی پی پی نے عمران خان کو مخاطب کرکے استفسار کیا کہ خیبر بینک کی تحقیقات کب ہوں گی؟ کان کنی کے ٹھیکوں کی تحقیقات کب ہوں گی؟ بلاول بھٹو نے کہا خان صاحب! آپ کے وزیر کہتے ہیں کہ ان سے خان کا کچن اور ترین کا جہاز چلتا ہے، خیبر پختونخوا کا احتساب کمیشن کہاں سویا ہوا ہے؟

بلاول بھٹو نے مزید کہا خان صاحب! آپ نے کبھی دہشتگردوں کے خلاف بات کی ہے؟ آپ نے طالبان کا دفتر کھولنے کی بات کی تھی، آپ نے طالبان کے مدرسے کو فنڈز دیئے، آپ طالبان کو اپنا بھٹکا ہوا بھائی کہتے تھے۔

سابق وزیر اعظم نواز شریف کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے بلاول بھٹو بولے، میاں صاحب آپ ایم این ایز، ایم پی ایز کو چھانگا مانگا لے کر گئے، آئی ایس آئی سے پیسے آپ نے لئے، آپ نے محترمہ شہید کی حکومت گرانے کے لئے بیرون ملک سے پیسے لئے، انقلاب کا لفظ میاں صاحب کے منہ سے اچھا نہیں لگتا، میاں صاحب! کبھی دیکھا اور کبھی پڑھا کیا ہوتا ہے؟ آپ فسادی، سازشی ہو سکتے ہو، انقلابی نہیں۔ بلاول بھٹو نے مزید کہا میاں صاحب! آپ نے جعلسازی کی اور کہتے ہو کیوں نکالا گیا؟ آپ کو عدالت نے ہمیشہ ہمیشہ کے لئے نااہل کر دیا، آپ نے ملک کی دولت کو لوٹا، میاں صاحب! آپ معصوم نہیں مجرم ہیں۔