رہوہنگیا کے مسلمان دو ہفتوں سے سمندر میں در بدر

Immigrants

Immigrants

برما (جیوڈیسک) میانمر حکومت کے ظلم و ستم اور بنیادی حقوق نہ ملنے پر روہنگیا مسلمانوں کی جانب سے دیگر ممالک کی جانب کوچ کا سلسلہ جاری ہے۔

ستم ظریفی یہ کہ ان بے کس اور مجبور مسلمانوں کو خطے کے مسلمان اور غیر مسلم تمام ممالک قبول کرنے کو تیار نہیں۔ ملائیشیا، تھائی لینڈ، انڈونیشیا نے روہنگیا مسلمانوں کو اپنی حدود میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی۔ میڈیا کے مطابق سیکڑوں مسلمانوں سے بھری کشتیاں کھلے سمندرمیں بے یارو مددگار موجود ہیں۔

طبی امداد اور خوراک نہ ملنے کے باعث سیکڑوں مسلمانوں کی حالت تشویش ناک ہے۔ میانمر حکام نے بنگلہ دیش سے آنے والی ایک کشتی پکڑی ہے جس کے اندر سیکڑوں افراد خراب حالت میں موجود تھے۔ اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق اب بھی ساڑھے تین ہزار سے زائد روہنگیا مسلمان اب بھی سمندر میں بے یارو مددگار بھٹک رہے ہیں۔

اقوام متحدہ نے ایک بار پھر خطے کے ممالک سے روہنگیا مسلمانوں کو فوری امداد فراہم کرنے کی اپیل کی ہے۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون کا کہنا ہے روہنگیا مسلمانوں کی بڑے پیمانے پر ہجرت ایک سنگین مسئلہ ہے۔

امریکا نے بھی میانمر حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ روہنگیا مسلمانوں کی حالت زار کو بہتر بنائے تاکہ وہ دیگر ممالک کی طرف کوچ نہ کریں۔ ملائیشا کے شہریوں نے اپنی حکومت کے فیصلے کے خلاف شدید احتجاج کیا۔