فسادیوں سے پاک پاکستان اور پاک فوج کا آپریشن رد الفساد

Pakistan Army

Pakistan Army

تحریر : محمد اعظم عظیم اعظم
ہمیشہ ہی سے فسادیوں اور دہشت گردوں اور دہشت گردوں کے سہولت کاروں سے پاک پاکستان کا خواب تو ہر پاکستانی کارہا ہے ، اور برسوں ہی سے ہر محب وطن پاکستانی کی بس ایک یہی خواہش رہی ہے کہ کوئی آئے اور قوم کو متحد و منظم کرے اور با ہمی اتحاد و اتفاق سے مُلک کے چپے چپے سے آستین کے سانپ کی طرح پلنے والے فسادیوں اور دہشت گردوں اور اِن کے سہولت کاروں کو چُن چُن نشانِ عبرت بنا دے اور اُس کے اِس عظیم دیس پاکستان کو نا پا ک سازشوں اور مذموم عزائم سے نقصان پہنچانے والے دہشت گردوں اور فسادیوں سے نجات دلادے اور بلا کسی مصالحت اور مفاہمت کا سہارالئے اِن شیطان صفت عنا صر کاقلع قمع کردے اور سرزمینِ پاکستان کوفسادیوں اور دہشت گردوں سے چھٹکارہ نصیب ہوجائے ۔ الحمدُللہ …!!آج اللہ کے یہاں ایک لمبے عرصے کے بعدبیس کروڑ پاکستانیوں کی یہ دُعا قبول ہوئی اور اِن کی یہ خواہش بھی اُس وقت تکمیل کو پہنچی جب آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجودہ نے پاک فوج کا مُلک گیر آپریشن ردالفساد شروع کرنے کا اعلان کیا۔

آج اِس آپریشن کے محرکات بھی سب ہی کے سامنے ہیں کہ جب گزشتہ دِنوں مُلک میں سرحد کے اُس پار افغانستان اور بھارت سے آئے دہشت گردوں کی ناپاک کارروائیوں سے نہتے پاکستانیوں کے مقد س خون سے زمین کا زرہ زرہ لہو لہان ہوااور ہر پاکستانی غم وغصے کا مجسمہ بنا یعنی کہ سرحد کے اُس پار سے آنے والے دہشت گردوں کی وجہ سے ارضِ مقدس میں دہشت گردی بے لگام ہوئی تو اِس بڑھتی ہوئی دہشت گردی کو مزید بڑھنے سے بچا نے اور کنٹرول کرنے کے خا طر دارالحکومت اسلام آباد میں ایک اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا جس میں ہماری سِول اور عسکری قیادت نے مُلک کو فسادیوں اور دہشت گردوں سے پاک کرنے کا عزمِ مُصمم کیا اور پورے مُلک میں پاک فوج اور تحفظ کرنے والے اداروں کے باہمی تعاون سے پوری قوت کے ساتھ فسادیوں اور دہشت گردوں کے نیٹ ورک کا قلع قمع اور اِن کے سرکچلنے کرنے کے لئے ” آپریشن ردُالفساد” کا اعلان کیا اور یہ ثابت کردیا ہے کہ اَب مُلک کے کسی بھی حصے میں روپوش کوئی بھی فسادی اور دہشت گرد اور دُشمنوں کا ایجنٹ بچ نہیں پا ئے گا۔

اگرچہ اِس میں کوئی شک نہیں کہ آپریشن ردُالفساد سے قبل بھی سرزمین پاکستان میں ریاستی رٹ قائم کرنے کے لئے 2007سے رواں سال تک کئی آپریشنز ایک مخصوص علاقے اور مخصوص مقام اورخاص عزائم سے تعلق رکھنے والے افراد اور مخصوص جماعت اور عناصر کے خلاف ضرورتوں کے مطابق کئے گئے مگر آپریشن ردُالفساداپنے اعلان اور عزمِ خاص کے لحاظ سے یوں بھی سابقہ تمام آپریشنز(2007میں سوات میں آپریشن راہ حق،2008میںباجوڑ ایجنسی میں آپریشن شیردل،2009میں سوات ہی میں ایک اور آپریشن راہ راست ،2010میں جنوبی وزیرستان میں آپریشن راہ نجات،2014میں قبائلی علاقے خیبرایجنسی میں خیبرون، خیبر ٹو اور خبیر تھری جبکہ 2015میں کراچی ایئر پورٹ اور آرمی پبلک اسکول پشاور حملوںکے بعد آپریشن ضرب عضب شروع کیا گیا جو ہنوز جاری ہے جس کے اَبتک اُمید افزا نتا ئج سامنے آئے ہیں مگر آپریشن ردُالفساد تو پنجاب میں بھی دوٹوک انداز سے کیا جائے گا یہی وہ عمل ہے جو پچھلے تمام آپریشنز سے آپریشن ردُالفساد کو اعزاز بخشتا ہے۔

Pak Army

Pak Army

پچھلا کوئی بھی آپریشن پنجا ب میں اِس طرح نہیں کیا گیا آج جس انداز سے پنجا ب میں آپریشن ردُالفساد شروع ہواہے اِس سے قطعاََ انکار نہیں ہے کہ اگر آپریشن ردالفساد کی طرح پہلے بھی کوئی آپریشن پنجاب میں ہوچکاہوتاتو آج پنجاب سے بھی کراچی کی طرح کئی دہشت گرد اور فسادی اور سہولت کار واصلِ جہنم ہوچکے ہوتے اور پنجاب سے فسادی اور دہشت گرداپنی گھناؤنی سرگرمیاں شروع کرنے سے قبل سوبار ضرو ر سوچتے۔ بہر حال ، دیرآید درست آید،اَب پنجاب میں آپریشن ردالفساد سے وہ مقاصدضرورحاصل کرلیئے جا ئیں جو رہ گئے تھے مگر یہ تو حقیقت ہے کہ آپریشن ردالفسادکئی حوالوں ) سے منفرد اور نمایاں کامیابیوں سے ضرور ہمکنار ہوگاکہ یہ ایسا واحد آپریشن ہے جو کسی خاص طبقے علاقے جماعت اور عناصر کے ساتھ ساتھ شروع ہونے کے درحقیقت مُلکی سا لمیت اور استحکام کو ظاہر و باطن طور پر نقصان پہچانے والے ہر قسم کے فسادیوں ( جیسے مسلکی اور فرقہ واریت کی چنگاری کو ہوادے کر مُلک میں انارگی اور افراتفری پھیلا والوں سمیت ) دہشت گردوں اور دُشمن کے ایجنٹوں کے خلاف بھی کھلا اعلان جنگ ہے ۔

جبکہ یہاں مُلک میں نئی دہشت گردی کی لہرسے پریشان حال پاکستانیوں کے لئے حوصلہ افزاخبریہ ہے کہ آئی ایس پی آرکے مطابق پاک فوج نے مُلک بھر میں فسادیوں اور دہشت گردوں کے خلاف ” آ پریشن ردُالفساد” شروع کردیاہے۔ تاہم مُلک میں جو آپریشن پہلے سے جاری ہیں وہ بھی اِس عظیم آپریشن ردُالفساد کا حصہ ہوں گے اِس موقع پریہ بات واضح کرنابہت ضروری ہے کہ اِس آپریشن ردُالفساد کا مقصد بلاتفریق مُلک کے چپے چپے سے بچے کھچے فسادیوں اور دہشت گردوں کا خاتمہ کرنا ہے،جس میں فضائیہ ، بحریہ ودیگر ادارے بھی حصہ لیں گے،ایکشن پلان پر عملدرآمد آپریشن کا طرہ امتیاز ہوگا، اِس آپریشنِ خاص سے ضرب عضب کی کامیابیوں کو مستحکم کرناہے اِس آپریشن سے نہ صرف سرحد کی سیکیورٹی کو ہر حال میں بہتربنانے کے ساتھ ساتھ مُلک کو اسلحہ سے پاک کرنا بھی شامل ہے جس سے یقینی طور پر سرحدی سیکیورٹی کا خواب پورا ہوگا۔

یہی وہ عظیم نکات ہیں جن کی بنیا د پر آپر یشن ردُالفساد کا عزمِ خاص کو حقیقی رنگ دے کر عملی جامہ پہنایاجارہاہے اورپاک فوج نے مُلک گیر”آپریشن ردُالفساد” شروع کردیاہے قوم کسی قسم کے اضطراب اور بے چینی میں مبتلا ہوئے بغیر یہ اُمید رکھے کہ چند ہی دِنوںمیں اِس کے بہتر نتائج نکلیں گے جو کہ شروع ہوگئے ہیں اور قوی اُمید ہے کہ آنے والے دِنوں ، ہفتوں ، مہینوں اور سالوںمیں بھی مزید اچھے اور حوصلہ افزا نتائج سامنے آ ئیں گے مگر پھر بھی اپنے حکمرانوںاور عسکری قیاد ت سے یہی درخواست ہے کہ آپریشن ردالفساد کو ہر قسم کی مصالحت پسندی اور مفاہمتی پالیسی سے دوررکھا جا ئے اور اَب تو خدارا…!! فسادیوں اور دہشت گردوں کا قلع قمع” آپریشن ردُالفساد ”سے ہی ممکن بنادیا جائے۔

Azam Azim Azam

Azam Azim Azam

تحریر : محمد اعظم عظیم اعظم
azamazimazam@gmail.com