ڈکیتی کی واردات میں شہری کو قتل کرنے والے گروہ کے ملزمان بے نقاب

Police Taxila

Police Taxila

ٹیکسلا (ڈاکٹر سید صابر علی /تحصیل رپورٹر) ڈکیتی کی واردات میں شہری کو قتل کرنے والے گروہ کے ملزمان بے نقاب، پولیس نے پانچ ملزمان کو گرفتار کر کے ان کے قبضہ سے مال مسروقہ برآمد کر لیا،پولیس نے مقامی عدالت سے ملزمان کا جسمانی ریمانڈ جبکہ گروہ میں شامل خطرناک ملزمان کی شناخت پریڈ شروع کردی،ملزمان مقتول کے قریبی دوست نکلے، حارث منیر شیخ نامی شخص کو ایک ماہ قبل ڈکیتی کے دوران قتل کیا گیا تھا،پولیس نے تیکنکی بنیادوں پر تفتیش کر کے اندھے قتل کا سراغ لگا لیا۔

ملزمان نے دوران تفتیش متعدد سنگین وارداتوں کا اعتراف کیا،تفصیلات کے مطابق حارث منیر شیخ جو کہ ٹیکسلا میں سپئئر پارٹس کا کاروبار کرتا تھا ، گزشتہ ماہ 18 اکتوبر کو دکان بند کر کے گھر جارہا تھا کہ محلہ پڑی گھر کے قریب نامعلوم ڈاکووں مقتول کے پا س موجود رقم ساڑھے سات لاکھ روپے لوٹ لئے جبکہ مذاحمت پر گولیاں مار کے اسے ہلاک کر دیا، پولیس نے قتل کا مقدمہ درج کر کے تینکینی بنیادوں پر کسی کی تفتیش شروع کردی، پولیس نے دن رات محنت کر کے واقعہ میں ملوث پانچ ملزمان حمزہ یعقوب ولد محمد یعقوب ساکن بنی محلہ ٹیکسلا، احمد علی عرف صدام ولد محمد اکثر ندیم اعوان ساکن گھیلا خورد ٹیکسلا،زیشان احمد عرف شانی ولد سلطان محمود ساکن فاروق اعظم آباد ٹیکسلا، احمد شہزاد ولد ملک خالد محمود ساکن ڈونگی گلی ٹیکسلا، کاشف انصاری ولد ابو بکر ساکن ڈونگی گلی ٹیکسلا، کو گرفتار کر لیا ۔ بتایا جاتا ہے کہ ملزم کاشف جو کہ قبل ازیں انکی دکان پر ملازمت بھی کرچکا تھا نے اپنے دوستوں کے ہمراہ مالک کو لوٹنے کی پلاننگ تیار کیا۔

جبکہ حمزہ نامی نوجوان نے حارث پر فائرنگ کر کے اسے موت کے گھاٹ اتارا،ڈی ایس پی ٹیکسلاا سرکل ساجد گوندل نے ایس ایچ او تھانہ ٹیکسلا راجہ اختر علی کے ہمراہ تھانہ ٹیکسلا میں پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ ملزمان متعدد راہزنی ، ڈکیتی، موٹر سائیکل سنیچنگ اور قتل جیسی سنگین وارداتوں میں ملوث تھے ، پولیس کے اعلیٰ افسران آر پی او ، سی پی او ،ایس ایس پی آریشن ، ایس پی پوٹھوار، کی خصوصی ہدائت پر دن رات محنت کر کے اندھے قتل کا سراغ لگایا،میڈیا کو بتایا گیا کہ پولیس کی تفتیشی ٹیم میں ڈی ایس پی ساجد گوندل،ایس ایچ او تھانہ ٹیکسلا راجہ اکتر علی، ایس آئی اسرار حسین،ایس آئی امتیاز احمد ، ایس آئی عاطف ستار شامل تھے جنہوں نے اندھے قتل کا سراغ لگانے میں دن رات محنت کی اور اصل ملزمان تکرسائی حاصل کی۔