حکمرانوں اور وزراء کی معاشی دہشتگردی نے قوم کو مایوسیوں کے اندھیروں میں دھکیل دیا ہے، ناہید حسین

Karachi

Karachi

کراچی: اربن ڈیموکریٹک فرنٹ (UDF)کے بانی چیرمین ناہید حسین نے کہاہے کہ حکمرانوں اور وزراء کی معاشی دہشتگردی نے قوم کو مایوسیوں کے اندھیروں میں دھکیل دیا ہے کیونکہ حساس ادارے اپنی مصلحتوں کی بنیادوں پر صرف عوام کا گریبان پکڑ لیتے ہیں اور چور لٹیرے سیاستدانوں کے خلاف کاروائیوں سے گریز کرتے ہیں جن کی بدولت آج قوم کا بچہ بچہ ایک لاکھ روپے کا مقروض ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ واری اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

ناہید حسین نے مزید کہا کہ اب تک جتنے دہشتگرد وں کو پھانسی پر لٹکایا گیا ہے وہ ایک اچھا اقدام ہے مگر اب بڑھے با اثر Well Connectedلوگوں کی باری آنے والی ہے تو پھر کورٹ نے سزائے موت کو رکھوادیا یعنی اس ملک سے کبھی بھی لٹیرے ، حکمراں اور سیاستدان نہیں نکالے جاسکتے کیونکہ وہ اپنی قوم کے سینوں پر مونگ ڈالتے رہینگے۔

لہٰذا اس تناظر میں یہ توقع کرنا کہ ملک جرائم پیشہ افراد سے پاک ہوجائیگا یہ صرف ایک دیوانے کا خواب ہوسکتا ہے کسی پاکستانی کا نہیں۔ جب معاشرے کو سدھارنے والے ،انہیں تحفظ فراہم کرانے والے ہی اپنی قوم پر ڈکیتی مارے تو پھر بہتری کی امید کیسی کی جاسکتی ہے۔

انہوں نے کہا پوری قوم اور میڈیا کو پتہ ہے کہ باری باری کا کھیل رچانے والی حکومتیں صرف دھاندلی کی پیداوار ہیں تو پھر انہیں بار بار موقع کیوں دیا جاتا ہے کہ وہ ملک و قوم کے خزانے کو لوٹنے کیلئے واپس آجائیے۔ اس مفاد کس کا ہے؟ ظاہر ہے کہ ملک و قوم کا تو ہر گز ہی نہیں ہے۔ ناہید حسین نے کہا دوسری طرف ہماری ملک کی قیادت سرمایہ دارانہ نظام کی زبردست حامی ہے اس حوالے سے ان کا نظریہ ملک و قوم سے زیادہ اپنی ذاتی جاگیر کو وصت دینا ہے۔

اس کے علاوہ جس صوبہ سے ان کا تعلق ہے وہ اسی کو ترقی کی طرف گامزن کرنے میں لگے ہوئے ہیں اس سے تمام تاثر مل رہا ہے کہ ان کا ملک صرف ان کے صوبے تک محدود ہے ان کے اس رویہ سے باقی تین صوبوں میں بے چینی پائی جاتی ہے کیونکہ چینی صدر کے استقبالیہ میں ناہی بلوچستان کے وزیر اعلیٰ کو مدو کیا گیا ، نہ ہی خیبر پختون خوا کے وزیر اعلیٰ کو اور نہ ہی سندھ کے وزیر اعلیٰ کو۔

جن کے صوبو ں کے ناموں پر سرمایہ کاری کے راستے کھولے جارہے ہیں جبکہ سب سے بڑا معاشی حق کراچی جو ملک کی معیشیت کی ترقی کی راہداری کا درجہ رکھتا ہے اس کے صوبے کے وزیر اعلیٰ کو بھی نظر انداز کیا گیا اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ حکمراں تعصب زدہ ہیں وہ نہیں چاہتے کہ باہر سے آنے والی سرمایہ کاری میں ان صوبوں کے علاوہ دیگر کوئی صوبہ فوائد حاصل کرے اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ مستقبل قریب میں ان کا مقصد کیا ہوسکتا ہے سوائے دیگر صوبوں کو محرومیوں اور غربت کے اندھیروں می دھکیلنے کے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سابق صدر آصف علی زرداری کو اس استقبالیہ کے موقع پر بُلانے کا مقصد وزیر اعظم نواز شریف کی مجبوری ہے کیونکہ دونوں کے ہاتھوں میں ایک دوسرے کے کرپشن کی کنجھیاں ہے ورنہ شاید وہ انہیں بھی نظر انداز کردیتے ۔ ناہید حسین نے آخر میں کہا کہ کراچی اور گوادر کو چارے کے طور پر استعمال کرکے حکمراں اپنے صوبے کو بھرنے کی کوشش نہ کرے ورنہ اس سے ملک میں بہت بڑا بحران پیدا ہوسکتا ہے۔

حکمراں ، سیاستدان بنیں ملک و قوم کے نام پر ذاتی کاروبار سے گریز کرے لہٰذا اس بچنے کی کوشش کرے ورنہ ملک دشمن قوتیں انہی چھوٹے صوبوں کو اُکسا کر خانہ جھنگی کی کیفیت پیدا کراسکتی ہیں۔ اس بات کو سمجھنا بہت ضروری ہے۔