روسی صدر ولادی میر پیوٹن کا ترکی پر عائد پابندیاں اٹھانے کا اعلان

Vladimir Putin

Vladimir Putin

ماسکو (جیوڈیسک) روس کے صدر ولادی میر پیوٹن اور ترکی کے صدر رجب طیب اردگان کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا جس میں دونوں رہنماؤں نے دو طرفہ تعلقات کو دوبارہ سے بحال کرکے دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ولادی میر پیوٹن اور رجب طیب اردگان کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا جس میں دونوں رہنماؤں نے دو طرفہ تعلقات کو دوبارہ سے استوارکرکے دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔ ترک ایوان صدر سے جاری بیان کے مطابق ترکی کے صدر سے گفتگو میں روسی صدر نے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو معمول پر لانے کی اہمیت پر نہ صرف زور دیا بلکہ گزشتہ روز ترکی کے اتاترک ائیرپورٹ پر کئے جانے والے خودکش حملوں کی سخت الفاظ میں مذمت بھی کی۔

ترک ایوان صدر کا کہنا تھا کہ دونوں رہنماؤں نے گفتگو کے دوران مستقل رابطے میں رہنے سمیت ایک دوسرے سے ملنے کی خواہش کا بھی اظہار کیا جب کہ ترک حکام کا کہنا ہے کہ رجب طیب اردگان کی روسی ہم منصب سے چین میں ہونے والی جی ٹوئنٹی سربراہ کانفرنس کے موقع پر ملاقات بھی متوقع ہے۔

خبررساں ادارے کے مطابق ترک صدر سے ٹیلی فونک رابطے کے بعد ولادی میر پیوٹن نے ایک اجلاس کے دوران ترکی کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کے لیے کابینہ کو ترکی پر سے اقتصادی اور سفری پابندیاں اٹھانے کا حکم دیا۔

واضح رہے کہ گزشتہ سال نومبر میں ترکی نے سرحدی حدود کی خلاف ورزی پر روس کا طیارہ مار گرایا تھا جس کے بعد سے دونوں ملکوں کے درمیان کشیدگی پیدا ہوگئی تھی تاہم گزشتہ روز ترک صدر نے روس سے طیارہ گرانے پر معافی مانگی تھی جب کہ ترکی کا وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ان کا ملک طیارہ مارگرائے جانے کا ہرجانہ ادا کرنے کو تیار ہے۔