صاحبزادہ سید منظور الکونین شاہ رضائے الہی سے انتقال فرما گئے ہیں

Syed Manzoor ul Konain Shah

Syed Manzoor ul Konain Shah

ٹیکسلا (ڈاکٹر سید صابر علی سے) واہ کینٹ کی پہچان عالم اسلام اور مملکت پاکستان ٹی وی اور ریڈیو کے مشہور و معروف نعت خواں جناب صاحبزادہ سید منظور الکونین شاہ رضائے الٰہی سے انتقال فرما گئے ہیں۔

مرحوم کا نماز جنازہ کل مورخہ 20 جولائی بعد از نماز ظہرمرکزی جامع مسجد واہ کینٹ میں ادا کی جائے گی، منظور الکونین نے ثا خوانی میں اپنا لوہا منوایا ، مرحوم کو 1993 میںتمغہ صدارتی، ایوارڈ (حسن کارکردگی) ایوارڈ ملا،مرحوم نے ٹی وی اور ریڈیو میں ثنا خوانی کے جوہر دکھائے، آخری انٹریو میں مرحوم منظورالکونین کا کہنا تھا کہ انھوں نے ثنا خوانی کو اللہ قربت حاصل کرنے کے لئے چنا ، اپنی زندگی میںایک بھی سی دی نہیں بنائی۔

انکا کہنا تھا کہ مجھے پیسے ، شہرت ، نام کی کوئی ضرورت نہیں نہ کوئی تمنا ہے،قران پاک میں اللہ تعالیٰ نے واضح کردیا کہ تم میرا زکر کرو میں تمھارا چرچا کردوں گا مجھے اسی کی تمنا اور آرزو ہے،شہرت دولت کو ہمیشہ پاوں کی لونڈی سمجھا،اور آخری دم تک اس پر کاربند رہا،اللہ تعالیٰ کی عطا کا قائل ہوں اس نے مجھے بہت عزت سے نوازا۔

انکا کہنا تھا کہ ثنا خوانی میں ادب کے پہلو ہمیشہ ملحوظ خاطر رکھنا چاہئے،انکا کہنا تھا کہ نا پسندیدہ کلام کو معقل کردای جاتا ہے ، اللہ تک اسکی رسائی نہیں ہوتی،ثنا خوانی میں جدت پسندی کے عنصر کے ایک سوال پر مرحوم کا کہنا تھا کہ ناچنا ، لڑی ڈالنا نیا پن نہیں،نیا پن تو یہ ہے کہ بات کہنے میں کوئی نیا اندازپیدا کیا جائے،ایسی بات کی جائے ایسے انداز سے کی جائے جس سے ہمارا رب خوش ہو روح خوش ہو۔

ادب کی پاسداری کرتے ہوئے اور حضور ۖ کا مقام پیش نظر رکھتے ہوئے کلام پڑھا جائے،مرحوم نے پاکستان ائیر فروس میں تین سال ملازمت بھی کی،گھریلو مجبوریوں کی بنا پر نوکری کو چھوڑ کر گھر واپس آگیا،سومنگ سمیت تمام گیموں میں بڑھ چڑح کر حصہ لیا،باڈی بلڈنگ ویٹ لفٹنگ میرا پسندیدہ کھیل تھا ،والد صاحب بہترین اتھلیٹ تھے،نعت سے متعلق انکا کہنا تھا کہ اصل فلسفہ حیات یہاں سے شروع ہوتا ہے۔

انکا کہنا تھا کہ میں نے اپنی پوری زندگی میں مستند کلام ہی پڑھا،تمغہ برائے صدارتی ایوارڈ سے متعلق انکا کہنا تھا کہ انکے گھر چوری ہوگئی جہاں زیور رکھا تھا وہاں ابھی تازہ تازہ پالش کرا کر میڈل بھی رکھا تھا چور اسے بھی سونے کاسمجھ کر اڑا لے گئے،کافی روز انتظار کای کہ شاید اسے کوئی واپس کر دے مگر واپس نہ آیا،اس لئے مین نے حکومت پاکستان سے اپیل کی ہے کوئی دوسرا دے دیں۔

ڈاکٹر سید صابر علی تحصیل رپورٹر ٹیکسلا موبائل نمبر0300-5128038