صحیح بخاری كتاب بدء الوحى 1 باب 6

 Sahih Bukhari

Sahih Bukhari

حَدَّثَنَا عَبْدَانُ،
قَالَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ،
قَالَ أَخْبَرَنَا يُونُسُ،
عَنِ الزُّهْرِيِّ،
وَحَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ مُحَمَّدٍ،
قَالَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ، قَالَ أَخْبَرَنَا يُونُسُ،
وَمَعْمَرٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ،
نَحْوَهُ
قَالَ أَخْبَرَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ،
عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ،
قَالَ
قال رسول قولی حدیث کہ آپﷺ نے فرمایا
كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم أَجْوَدَ النَّاسِ،
وَكَانَ أَجْوَدُ مَا يَكُونُ فِي رَمَضَانَ حِينَ يَلْقَاهُ جِبْرِيلُ،
وَكَانَ يَلْقَاهُ فِي كُلِّ لَيْلَةٍ مِنْ رَمَضَانَ فَيُدَارِسُهُ الْقُرْآنَ،
فَلَرَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم أَجْوَدُ بِالْخَيْرِ مِنَ الرِّيحِ الْمُرْسَلَةِ‏.‏

حدیث کی سند اردو ترجمہ کے ساتھ

ہم کو عبدان نے حدیث بیان کی ، انہیں عبداللہ بن مبارک نے خبر دی ، ان کو یونس نے ، انھوں نے زہری سے یہ حدیث سنی ۔

( دوسری سند یہ ہے کہ ) ہم سے بشر بن محمد نے یہ حدیث بیان کی ۔

ان سے عبداللہ بن مبارک نے ، ان سے یونس اور معمر دونوں نے ، ان دونوں نے زہری سے روایت کی پہلی سند کے مطابق زہری سے عبیداللہ بن عبداللہ نے ، انھوں نے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے یہ روایت نقل کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سب لوگوں سے زیادہ جواد ( سخی ) تھے

اور رمضان میں ( دوسرے اوقات کے مقابلہ میں جب )

جبرائیل علیہ السلام آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے ملتے بہت ہی زیادہ جود و کرم فرماتے۔ جبرائیل علیہ السلام رمضان کی ہر رات میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے ملاقات کرتے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ قرآن کا دورہ کرتے ، غرض آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم لوگوں کو بھلائی پہنچانے میں بارش لانے والی ہوا سے بھی زیادہ جود و کرم فرمایا کرتے تھے۔

شاہ بانو میر