سرفراز احمد کو ٹی 20 کپتان مقرر کر دیا گیا

Sarfaraz Ahmed,

Sarfaraz Ahmed,

لاہور (جیوڈیسک) سرفراز احمد کو ٹی ٹوئنٹی کپتان مقرر کر دیا گیا ، شاہد آفریدی نے ورلڈ ٹی ٹوئنٹی میں ناقص کارکردگی کے بعد کپتانی سے استعفیٰ دے دیا تھا جس کے بعد سرفراز احمد کپتانی کے لیے مضبوط امیدوار تھے ۔

چئیرمین پی سی بی شہریار خان کا کہنا ہے کہ سرفرازاحمد قیادت کے لیے نیچرل چوائس ہیں ۔ چئیرمین پی سی بی شہریارخان نے سرفراز احمد کے لیے نیک خواہشات کا اظہارکیا ہے۔

پاکستان کرکٹ ٹیم کے وکٹ کیپر بلے باز اور نو منتخب ٹی 20 کپتان سرفراز احمد نے 19 فروری 2010 کو انگلینڈ کے خلاف ٹی 20 انٹرنیشنل میں ڈیبیو کیا ۔ سرفراز احمد 21 ٹی 20 انٹرنیشنل میچوں میں 291 بنا چکے ہیں ۔ سرفراز احمد کا ٹی 20 انٹرنیشنل میں سب سے زیادہ انفرادی اسکور 76 رنز ہے ۔ وکٹ کیپر بلے باز 58 ون ڈے اور 21 ٹیسٹ میچوں میں بھی اپنے جوہر دکھا چکے ہیں ۔ سرفرازاحمد کو ورلڈ کپ 2015 کے بعد ون ڈے اور ٹی 20 نائب کپتان مقرر کیا گیا تھا ۔

سرفراز احمد نے پاکستان سپر لیگ میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی نمائندگی کرتے ہوئے بہترین کپتانی کا مظاہرہ کیا اور اپنی ٹیم کو فائنل تک لے کر گئے ۔

وکٹ کیپر بیسٹمین کے کیریئر میں ایسے کئی مواقع آئے جب اس نے اپنا انتخاب درست ثابت کیا ۔ بھارتی فلم کا یہ ڈائیلاگ سرفراز دھوکا نہیں دے گا ، پاکستانی کرکٹر کی پہچان بن چکا ہے ۔

ورلڈ کپ کے دوران آسٹریلیا میں پاکستانی ٹیم مسلسل ہار نے لگی تو ہر طرف سے سرفرازاحمد کو ٹیم میں شامل کرنے کی بات ہونے لگی لیکن ہیڈ کوچ وقار یونس بضد تھے کہ سرفراز احمد کی تکنیک ٹھیک نہیں اس لیے ان کو ٹیم میں شامل کرنا درست فیصلہ نہیں ہے ۔

بیٹنگ اور بولنگ میں بار بار دھوکا دینے والی قومی ٹیم کے نئے کپتان کا نیا امتحان شروع ہو چکا ، اب دیکھنا ہے کہ سرفراز قوم کو کامیابی کا تحفہ دے گا کہ نہیں ؟ وکٹ کیپر بیٹسمین کو غیر معینہ مدت کے لیے مختصر فارمیٹ کا کپتان مقرر کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ 2 روز قبل شاہد آفریدی نے پاکستان کی ٹی ٹوئنٹی کرکٹ ٹیم کی کپتانی چھوڑنے کا اعلان کیا تھا ۔ شاہد آفریدی نے اس اعلان کے لیے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر کا سہارا لیا جہاں ایک پریس ریلیز میں ان کا کہنا تھا کہ وہ بطور کھلاڑی قومی ٹیم اور لیگ کرکٹ کے لیے دستیاب رہیں گے۔ شاہد آفریدی کے دستبردار ہونے کے بعد نائب کپتان سرفراز احمد ٹی ٹوئنٹی کپتان کے لیے سب سے مضبوط امیدوار تھے ۔