علماء کی مشاورت ہی تحفظ نسواں قانون کو مفید بنا سکتی ہے۔ راجونی اتحاد

GQM Patti

GQM Patti

کراچی (اسٹاف رپورٹر) آل پارٹیز علماء کنونشن کے اعلامیہ میں حقوق نسواں قانون کو غیر اسلامی قرار دیکر مسترد کرنے اور اسے فوری واپس لینے کے مطالبہ کیساتھ اس قانون کے حوالے سے کسی بھی قسم کے مذاکرات سے انکار پر تبصرہ کرتے ہوئے پاکستان سولنگی اتحاد کے سینئر وبزرگ رہنما امیر سولنگی اور سردار اکرم سولنگی ‘ سردار شبیر سولنگی ‘ سردار راحیل سولنگی ‘ سردار خادم حسین سولنگی ‘ ایڈاکیٹ کرم اللہ سولنگی ‘ ایڈوکیٹ اقبال سولنگی و دیگر نے کہا کہ تحفظ نسواں قانون گر اسلام و شرع سے متصادم ہے یا اس میں عورت کو دیئے گئے حقوق اسلامی معاشرہ و خاندانی نظام کی تباہی کا باعث بن سکتے ہیں تو اس پر غوروخوض اور اسے مفید و اسلامی بنانے کی ضرورت ہے۔

مگر اسے اسلامی پیرائے و سانچے میں ڈھالنے کیلئے علماء کی مشاورت و خدمات کی ضرورت ہے اسلئے علماء کی جانب سے مذاکرات سے انکاریقینا مفید نہیں بلکہ مضر ثابت ہوسکتا ہے اسلئے علماءکو اپنے اعلان اور حکومت کو تحفظ نسواں قانون پر نظر ثانی کی ضرورت ہے۔