سینیٹ انتخابات میں کھلے عام خرید و فروخت ہوئی، مصطفی کمال

 Mustafa Kamal

Mustafa Kamal

کراچی (جیوڈیسک) پاک سرزمین پارٹی (پی ایس پی) کے سربراہ مصطفی کمال نے الزام لگایا ہے کہ سینیٹ انتخابات میں کھلے عام خرید و فروخت ہوئی۔ کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پاک سر زمین پارٹی کے سربراہ مصطفی کمال نے کہا کہ سینیٹ انتخابات میں کھلے عام خریدوفروخت ہوئی، ہمیں خریدنے کیلئے بھی بہت سی پیشکش ہوئیں، اردو بولنے والے شکرکریں کہ ایم کیوایم کے 4 میں سے 3 امیدوار منتخب نہیں ہوئے، ایم کیو ایم ایک برین ٹیومر کی طرح ہے جس کا علاج پیناڈول سے نہیں ہو گا۔

مصطفی کمال نے کہا کہ میری ایم کیو ایم سے ذاتی دشمنی نہیں ہے، مہاجر عوام کا مینڈیٹ 30 سال سے بک رہا ہے، کے الیکٹرک کے خلاف آواز اٹھانے پر بریف کیس لندن پہنچ جاتا تھا، شہر میں 25 ہزار نوجوان قتل ہوئے اور کراچی جیسے شہر میں پینے کاصاف پانی میسر نہیں ہے، کیا ایم کیو ایم نے مہاجروں کے حقوق کی کسی اسمبلی میں آواز اٹھائی ہے؟َ۔

مصطفی کمال نے کہا کہ فروغ نسیم گزشتہ 6 سال سے سینیٹر تھے، انہوں نے 6 سال میں آپ کے لیے کون سی آواز اٹھائی، کل ایم کیو ایم کے 14 ارکان بکے ہیں لیکن آج بھی پاکستان میں باکردار لوگ موجود ہیں، کل ہمارے لوگوں نے فنکشنل لیگ کو ووٹ دیا، ہم نے متحدہ کے کہنے پر اپنے ایم پی ایز کا استعفی نہیں دلوایا اور ایم کیوایم کی خواتین نے کامران ٹیسوری کے غصے میں پیپلز پارٹی کو ووٹ دیا۔