شرمناک

Ahlla

Ahlla

اسلام واحد دین ہے جس میں امن اور سلامتی ہے زندگی کے ہر پہلو میں اسلام رہنمائی کرتاہے کہ غلط کیا ہے اور صحیح کیا ہے ہم کہلواتے تو مسلمان ہیں حُرمت رسول پہ جان بھی قربان کرنے پر ڈٹ جاتے ہیں لیکن کبھی اپنے رسولۖ کی اطاعت نہیں کرتے اللہ کی قائم کردہ حدود کو بھی پار کر جاتے ہیں صرف اپنے مقاصد کیلئے روپیہ پیسہ چاہے حلال ہو یا حرام لینے اور کمانے سے گریز نہیں کرتے کیا ہم مسلمان ہیں۔

اسلام تو اس بارے میں کہتا ہے کہ جس نے ایک انسان کو قتل کیا اس نے پوری انسانیت کا قتل کیا تو ہم اگر اپنے گریبان میں منہ ڈالیں تو نظر آئے گا کہ قتل وغارت، چوری ڈکیتی، بھتہ خوری، سود خوری اور ملاوٹ دوسرے کئی جرائم ہم انسانیت کو بھی بالاطاق رکھ کر کرتے جارہے ہیں میں ذکر کرنا چاہتا ہوں آج کل کی منافع خوری اور ملاوٹ پہ ابھی میں نے صبح ٹی وی آن کیا تو اے آر وائی پر اقرارالحسن کا پروگرام چل رہا تھا کراچی کے کسی پوش ایریا میں آئل بنانے والی بھٹیاں پر شوکر رہے تھے۔

میں سلام پیش کرتا ہوں اپنے بھائی اقرارالحسن کو جو خطرہ مول لے کر اپنی جان کی پرواہ کیے بغیر مکروہ چہروں سے پردہ اٹھاتے ہیں اور ایسے حقائق سامنے لاتے ہیں کہ انسان کی عقل بھی ششدر رہ جاتی ہے اللہ ان کو لمبی زندگی دے اور زندگی کے ہر موڑ پر ان کی حفاظت کرے آمین، مرغی کی انتڑیوں کو ابال کر ان سے آئل نکالا جاتا ہے جو مضرصحت ہونے کے ساتھ ساتھ ماحول کو تعفن زدہ اور آلودہ بھی کر رہے ہیں ہم صرف برانڈ کے نام پر ایسے آئل خرید کراپنے کچن تک لے آتے ہیں بنانے والے تو دھوکہ دے ہی رہے ہی۔

Expensive Vehicles

Expensive Vehicles

مارکیٹ تک لانے والے ان سے بھی بڑے ڈاکو اور لٹیرے ہیں جن کے پاس ہمارے خون کی کمائی ہے مہنگی مہنگی گاڑیاں اور محلوں جیسے گھر ہیں صرف اعلی عہدیداروں کی نظر اندازی کی وجہ سے ایک محاورہ ہے کہ امیر بڑا آدمی بننے کے لئے غریب کا خون چوسنا بہت ضروری ہے ہم جائیں تو کدھر جائیں آئے دن جواں سال اموات غداروں کی وجہ سے واقع ہو رہی ہیں 55/40 سال سے اوپر ہم سانس نہیں لے پارہے یہ کیمیائی مرکبات جو ہماری غذائی ضروریات پوری کر رہی ہیں بے موسمی سبزیاں، پھل ہم خوشی اور مزے سے کھاتے ہیں جو سراسر کھاد اور زہر ہے کہ بازارمیں بکنے والی تمام مصنوعات میں ملاوٹ معمول ہے حتی کہ بچوں کے پمپر بھی نقلی آ رہے ہی۔

تو ذرا سوچیے ہم مسلمان ہیں ہم تو زمانہ جاہلیت کے لوگوں سے بھی آگے نکل چکے ہیں پیسے کی دوڑمیں ہم کتنی زندگیوں کو بربادکررہے ہیں چھوٹے چھوٹے 8-6 سال کے بچے بچیوں میں بلڈ پریشرکے مسائل درپیش ہیں کبھی پاکستان کا مطلب سمجھا ہے نہیں بیرونی ممالک کیوں ترقی کرتے ہیں صرف انسان کی قدرکرتے ہیں اور ہم جان لیتے ہیں بازار میں بکنے والا گوشت بھی پتا نہیں کیا کیا طریقے اپنا کر بیچا جا رہا ہے جو گلنے کا نام نہیں لیتا اور ہمارے ملک کے فوڈ انسپکٹر اچھامال اپنے گھروں میں اپنے فریزروں کی زینت بنا دیتے ہیں اور خراب اور مضر صحت گوشت پہ دھڑا دھڑ مہریں لگا دی جاتی ہیں۔

میرا واسطہ ایک ایسے فوڈ انسپکٹر سے پڑا جن کے گھر ہفتے کے 7 دن گوشت پکتاہے حالانکہ بدھ اور منگل کو گوشت کا ناغہ ہوتا ہے فوڈانسپکٹر کے بچے فرماتے ہیں کہ چکن ہم نے کبھی نہیں کھایا کیونکہ ہم بکرے کا گوشت کھاتے ہیں کیونکہ وہ فوڈ انسپکٹر کی اولاد ہیں اور حرام نے بچوں کی آنکھوں پہ ابھی سے حرام کی چربی چڑھا دی ہے زندگی نے کسی سے وفا نہیں کی سب کو جاناہے۔

اس رب جلیل کے حضور جو ہماری سانسوں کی دوڑ کو توڑ کر منوں مٹی تلے دبا دیتاہے تو اپنی آخرت کا بھی سوچیے اور انسانیت کی بھلائی کا بھی سوچئے یہ ملک آپکاہے اور آپ پاکستان کو بدنام نہ کیجیے اپنے کردار اور مقاصد کو مثبت رکھیے۔

Malik Sajid Awan

Malik Sajid Awan

تحریر: ملک ساجد اعوان