شرمین نے پہلے پہنا ہلکا سبز لباس، اس بارخوبصورت سیاہ گاؤن

Sharmin

Sharmin

لاس اینجلس (جیوڈیسک) شرمین عبید چنائےکے لئے سال 2012ء اور 2016ء یاد گار بن گئے۔ فلمی دنیاکےسب سے بڑے ایوارڈز میں دو بار نامزد ہوئیں اور دونوں ہی بار میدان مار کر تاریخ رقم کر دی۔

2012ء میں پاکستان کیلئے پہلا آسکر جیتنے والی شرمائی شرمائی نظر آنے والی شرمین عبید چنائے اس بار دوسرا آسکرجیتنے پر زیادہ پر اعتماد دکھائی دیں۔

2012ء میں ان کی دستاویزی فلم’’سیونگ فیس‘‘ نے لوگوں کی آنکھیں کھولی تھیں، انہوں نے یہ ایوارڈ پاکستان کی خواتین کے نام کیا تھااور اس بار ’’اے گرل ان دی ریور‘‘ نے لوگوں کے دل پگھلا دیئے۔

2012ء میں شرمین نے پاکستان کی نمائندگی کی پاکستان کا رنگ پہن کر،ہلکا پستئی خوبصورت لباس، زردوزی کے کام والی بھاری قمیص اور ٹراؤزر، سلیقے سے بندھے بال، کانوں میں جھمکے اور اس پر ہلکا سا میک اپ ۔

اس بار ڈھکا ڈھکا سیاہ لباس، سلورزردوزی کے کام کا سیاہ خوبصورت گاؤن،بال کھلے ہوئے،،چہرہ کِھلا ہوا،پہلے سے زیادہ پر اعتماد،پہلے سے زیادہ پر جوش، پہلے سے زیادہ پر عزم، کیوں کہ شرمین عبید چنائے اب بن گئی ہیں آسکرز میں پاکستان کی جانب سے تاریخ رقم کرنے اور دو اکیڈمی ایوارڈز گھر لانے والی ، پاکستان کیلئے باعث افتخار۔