11 فروری یوم شہید کشمیر کے موقع پر شوکت مقبول بٹ، صابر گل و دیگر کا خطاب

لندن برطانیہ (تیمور لون سے) شہید کشمیر مقبول بٹ کی ۳۴ برسی کے موقع پر لبریشن فرنٹ برطانیہ اور جموں کشمیر نیشنل عوامی پارٹی برطانیہ انڈین ہائی کمیشن لندن کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا۔ مظاہرہ میں برطانیہ بھر سے بڑی تعداد میں کشمیریوں کے ساتھ عورتوں اور بچوں نے بھی شرکت کی اور اپنے محبوب قائد کو خراج عقیدت پیش کیا۔ مظاہرین نے پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر بھارتی فوج کے کشمیریوں پر مظالم کے خلاف، ریاست جموں کشمیر کی آزادی کےحق میں اور شہیدمقبول بٹ شہید کا جسد خاکی کشمیری قوم کے حوالے کرنے کے مطالبات کے نعرے درج تھے۔ مظاہرہ سے شوکت مقبول بٹ ، صابر گل اور دیگر رہنماوں نے خطاب بھی کیا۔ شوکت مقبول بٹ نے خطاب کرتے ہوئےشہید کشمیر کے وہی نعرے جو وہ اپنے دور میں ہر جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے لگایا کرتے تھے لگواے جس نے ماحول کو گرمائے رکھا اور لندن کی فضا دو گھنٹوں تک گونجتی رہی ۔ انہوں نے کہا کہ مقبول بٹ شہید نے ریاست جموں و کشمیر کی آزادی کے لئے اپنی جان کا نذانہ پیش کیا ان کی ساری زندگی آزادی کے لئے جدو جہد میں گزری۔ مقبول بٹ شہید ریاست جموںو کشمیر کے متفقہ لیڈر ہیں اس لئے میں سمجھتا ہوں کہ مقبول بٹ شہید کے جسد خاکی پران کے قانونی ورثاء سے زیادہ اس کشمیری قوم کا حق ہے جن کی آزادی کے لئے انہوں نے اپنی جان پر دار کو ترجیح دی اپنے خون سے آزادی کیاس تحریک کو جلا بخشی ۔ انہوں نے مظاہرین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ میں آپ کی اس محبت اور اس جذبہ کی قدر کرتا ہوں اور پر امید ہوں کہ مقبول بٹ شہید نے جو قربانی دی تھی وہ رائیگاں ہر گز نہیں جائےگی کشمیری قوم بھی دیگر آزاد ممالک کی طر ح آزادی کا سورج طلوع ہوتا ہوا ضرور دیکھے گی۔ صابر گل و دیگر قائدین نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مقبول بٹ شہید کی جسد خاکی کشمیری قوم کے حوالے کیا جائے پوری قوم ان کی منتظر ہے شہید نے اپنی جان کا نذرانہ دے کر کشمیری قوم کو آزادی کا جو شعور بخشا اس پر عمل پیرا رہ کر آزادی کی جدو جہد کو جاری رکھیں گے۔
مظاہرہ میں لبریشن فرنٹ ، نیشنل عوامی پارٹی ، کشمیر نیشنل پارٹی ، پیپلز نیشنل پارٹی ، لبریشن لیگ ، کشمیر فریڈم موومنٹ کے علاوہ ن لیگ آزاد کشمیر اور پاکستان تحریک انصاف کے کارکنان نے بھی شرکت کی مظاہرہ کے اختتام پر شوکت مقبول بٹ ،صابر گل ، نجیب افسر اور راجہ امجد نے انڈین ہائی کمیشن میں ایک میمورینڈم بھی پیش کیا گیا۔

Protest

Protest

Protest

Protest

Protest

Protest

Protest

Protest

Protest

Protest