شیخوپورہ میں مارے گئے دہشت گرد آئی بی کے دفتر پرحملہ کرنا چاہتے تھے، وزیرداخلہ پنجاب

Shuja Khanzada

Shuja Khanzada

لاہور (جیوڈیسک) وزیر داخلہ پنجاب شجاع خانزادہ نے کہا ہے کہ شیخوپورہ میں مارے جانے والے دہشت گرد مال روڈ پر واقع انٹیلی جنس بیورو کے دفتر پر خود کش حملہ کرنا چاہتے تھے۔

لاہور میں پریس کانفرنس کے دوران وزیر داخلہ پنجاب شجاع خانزادہ نے کہا کہ شیخوپورہ میں ہلاک ہونے والے دہشت گردوں کی شناخت ہوگئی ہے۔ دہشت گردوں میں فیصل مبشر کا تعلق فیصل آباد، ثاقب حسین کا راول پنڈی جب کہ نعمان کا ٹانک سے ہے۔ خودکش حملہ آور کی شناخت نہیں ہوسکی، دہشت گردوں نے 5 ماہ تک افغانستان میں دہشت گردی کی تربیت حاصل کی تھی۔ ان کا ہدف مال روڈ پر آئی بی ہیڈ کوارٹر تھا، اس کارروائی کی منصوبہ بندی میں القاعدہ اور ان کے ممبران شامل تھے۔

شجاع خانزادہ نے مزید کہا کہ دہشت گرد فیصل مبشر نے اپنے نام سے 5 ہزار روپے ماہانہ پر گھر کرائے پر لیا تھا۔ 29جون کو انٹیلی جنس اداروں نے مکان پر چھاپہ مارا، جہاں دہشت گردوں سے فائرنگ کے تبادلے میں 3 دہشت گرد ہلاک جب کہ ایک نے خود کو خودکش جیکٹ سے اڑا لیا، اس کے علاوہ 2 دہشت گردوں کو زخمی حالت میں گرفتار کیا گیا، دہشت گردوں کی فائرنگ سے ایک سیکیورٹی اہلکار بھی زخمی ہوا، ان کے قبضے سے 4 خودکش جیکٹس،4 کلاشنکوف اور راکٹ لانچر برآمد ہوئے ہیں۔

وزیر داخلہ پنجاب کا کہنا تھا کہ القاعدہ برصغیر کا سرغنہ بھارتی ہے، جو افغانستان میں ہے، آپریشن ضرب عضب سے بہت کامیابیاں ملی ہیں، پاکستان اورافغانستان میں دہشت گردوں کے گرد گھیرا تنگ ہوچکاہے، ملک کے انٹیلی جنس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے کامیاب آپریشن کرکے دہشت گردی کا منصوبہ ناکام بنایا جس پر وہ شاباشی کے مستحق ہیں، شیخو پورہ میں کی گئی کارروائی دہشت گردوں کے لئے سبق ہے کہ ان کا خاتمہ قریب ہے۔