سندھ حکومت کے خزانے سے جاری کردہ 50 لاکھ روپے کا ٹینڈر کرپشن کی نظر ہو گیا

VOCATIONAL SCHOOL

VOCATIONAL SCHOOL

خیرپور ناتھن شاہ : سندھ حکومت کے خزانے سے جاری کردہ 50 لاکھ روپے کا ٹینڈر کرپشن کی نظر ہوگیا۔خیرپور ناتھن شاہ میں40 سالہ قدیمی شہر کے واحد ووکیشنل ٹریننگ اسکول کا کام خستہ ہال بنیاد سے شروع کردیا گیا ہے۔آدھی دیوار پرانی تو آدھی دیوار نئے سر تعمیر کی جارہی ہے جو کہ کبہی بہی کسی بہی وقت گر کر کسی بڑے جانی نقصان کا باعث بن سکتی ہے۔

خیرپور ناتھن شاہ میں ووکیشنل ٹریننگ اسکول کو بنانے کے لیے جاری کردہ 50 لاکھ روپے ٹھیکیدار بلال نورکی کرپشن کی بھید چڑھ گئے۔ سندھ حکومت کے خزانے سے جاری کردہ 50 لاکھ روپے کا ٹینڈر کرپشن کی نظر ہوگیا۔ٹھیکیداربلال نور اور اسٹیوٹا حکام کی ملی بھگت سے کام تو جاری ہے لیکن خستہ ہال بنیاد سے کیا جارہا ہے۔

آدھی دیوار پرانی تو آدھی دیوار نئے سر تعمیر کی جارہی ہے جو کہ کبہی بہی کسی بہی وقت گر کر کسی بڑے جانی نقصان کا باعث بن سکتی ہے۔6000 فیٹ کی ایراضی پر مشتمل خیرپور ناتھن شاہ میں ووکیشنل ٹریننگ اسکول کو بنانے کے لیے جاری کردہ 50 لاکھ روپے ٹھیکیدار بلال نورکی کرپشن کی بھید چڑھ گئے۔

ووکیشنل ٹریننگ اسکول کی عمارت کو نئے سر تعمیر کرنے کے بجائے ان کی رپیئرنگ کا کام کیا جارہا ہے۔جیو اردو کی ٹیم نے جب اسٹیوٹا حکام سے رابطہ کیا تو اسٹیوٹا کے ڈائریکٹر غلام سرور جویو نے پہلے تو ٹھیکیدار پر شدید غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے ٹھیکیدار اور متعلقہ حکام کو فوری جیو اردو کی ٹیم سے رابطہ کرنے کے لیے کہا ۔ لیکن پھر بعد میں اپنے غصے کو ٹھنڈے پانی کی طرح پی لیا جس کے بعد کوئی کاروائی عمل میں نہیں آئی۔

ڈائریکٹر اسٹیوٹاکی ہدایات پر ٹھیکیدار بلال نوراور کنسلٹنٹ انجنئیر نے جیو اردو کے نمائندے فیاض جعفری سے رابطہ کیا اور پھر خبر کو دبانے اور خبر فلیش نہ کرنے نمائندہ جیو اردو فیاض جعفری کو بھاری رشوت لینے کا کہا گیا۔ لیکن جیو اردو کی ٹیم نے کبہی بہی اپنے ضمیر کا سودہ نہیں کیا اور اپنے مقاصد اور اہداف کو مد نظر رکھتے ہوئے اپنے صحافتی فرائض سرانجام دیتے ہوئے پاکستان کے ہر شہری اور ایوانوں میں بیٹھے صاحب اقتدار تک یے خبر پہنچائی۔

اب سوال یے پیدا ہوتا ہے کہ خیرپور ناتھن شاہ میں ووکیشنل ٹریننگ اسکول کی عمارت کو نئے سرے سے تعمیر کرنے کے بجائے صرف اور صرف رپیئرنگ کا کام کیوں کیا جارہا ہے ؟2010 کے سیلاب میں تیرنے والے اس اسکول کی خستہ ہال عمارت پر شہری تفتیش کا اظہار کر رہے ہیں اور ٹھیکیدار سمیت متعلقہ حکام کو کسی بڑے جانی نقصان ہونے پر انہیں ذمیدار قرار دے رہے ہیں۔

اب ضرورت اس عمل کی ہے کہ سندھ حکومت اسکول میں ٹریننگ حاصل کرنے والے سیکڑوں طلبا و طالبات کی زندگی کے ساتھ کھیلنے والے ٹھیکیدار اور اسٹیوٹا حکام کے خلاف کاروائی کرے۔

03152515800