کبھی جو نکہت زلف نگار آئی ہے

کبھی جو نکہت زلف نگار آئی ہے
فصائے مردہ دل میں پہار آئی

ضرور تیری گلی سے گزر ہوا ہوگا
کہ آج باد صبا بے قرار آئی ہے

کوئی دماغ تصور بھی جنکا کر نہ سکے
یہ جان زار وہ لمحے گزار آئی ہے

تجھے کچھ اسکی خبر بھی ہے بھولنے والے

کسی کو یاد تیری بار بار آئی ہے
خدا گواہ کہ انکے فراق میں کوثر
جو سانس آئی ہے ، وہ سوگوار آئی ہے

Poetry

Poetry

شاعرہ : کوثر نیازی