وہ خوش شکل ہے، وہ خوش ادا ہے، مری بلا سے

وہ خوش شکل ہے، وہ خوش ادا ہے، مری بلا سے
وہ جس کسی سے بھی مل رہا ہے، مری بلا سے

میں جس کے وعدوں کی بھول بھلیوں میں کھو گیا ہوں
وہ اب اگر مجھ کو ڈھونڈتا ہے ،مری بلا سے

جمہور نے تو اسے مسیحا سمجھ لیا نا !
وہ راہزن ہے کہ راہنما ہے ،مری بلا سے

مجھے تو گرداب میں پھنسا کر چلا گیا وہ
وہ اب جو ساحل پہ ڈوبتا ہے ، مری بلا سے

میں ایک بے نام سا بشر ہوں ،اسی میں خوش ہوں
وہ چاند ، سورج یا دیوتا ہے ،مری بلا سے

میں جس طرح ہوں اسی طرح جینا چاہتا ہوں
کسی کو مجھ سے کوئی گلہ ہے ، مری بلا سے

مجھے بتائو کہ اس میں انسانیت ہے کتنی
وہ ہندو ، مسلم یا خالصہ ہے ، مری بلا سے

Shabir Hussein Butt

Shabir Hussein Butt

شاعر ؛ شبیر حسین بٹ
(اسسٹنٹ کمشنر شیخوپورہ )