جنوبی سوڈان ایک بار پھر حالت جنگ میں ہے:ترجمان‘ پر امن رہیں: امریکہ

 America

America

ابوجا (جیوڈیسک) جنوبی سوڈان میں باغی گروہوں کے مابین ہونے والی جھڑپوں کے بعد نائب صدر کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ان کا ملک ایک بار پھر حالت جنگ میں ہے۔ نائب صدر ریک ماچر کی حامی فورسز کا کہنا ہے کہ دارالحکومت جوبا میں حکومتی افواج نے ان کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا ہے۔

نائب صدر ریک ماچر کے فوجی ترجمان کرنل ویلیم گیٹجیتھ نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ صدر سلوا کییر امن کے بارے میں سنجیدہ نہیں ہیں۔ جنوبی سوڈان کی حکومت کی جانب سے کرنل ویلیم کے بیان کا اب تک کوئی جواب سامنے نہیں آیا ہے۔

کرنل ویلیم نے بی بی سی کو بتایا کہ اتوار کو حکومتی فوج کی جانب سے کی جانے والی کارروائی میں نائب صدر کے سینکڑوں حامی فوجی مارے گئے ہیں۔ جس کے بعد نائب صد کی وفادار فورسز نے مختلف سمتوں سے دارالحکومت جوبا کی جانب پیش قدمی شروع کر دی ہے۔

ادھر اقوامِ متحدہ کے نمائندوں نے شہر کے علاقے جیبل میں واقعی اپنے ہیڈکوارٹر کے قریب شدید جھڑپوں کی اطلاع دی ہے۔