سپین کے صدر نے کتلونیا میں آرٹیکل 155 کے نفاز پر کام شروع کر دیا

Mariano Rajoy

Mariano Rajoy

پیرس (زاہد مصطفی اعوان) سپین کے صدر ماری آنو راخوئی نے کتلونیا میں آرٹیکل 155 کے نفاز پر کام شروع کر دیا ہے، اب سینٹ میں منظوری کیساتھ ہی اس پر عمل درآمد شروع ہو جائے گا، جس کے بعد صدر، نائب صدر اور کابینہ برخاست کر دی جائے گی تاہم پارلیمنٹ تحلیل نہیں ہو گی مگر اس کے پاس نئے صدر کو نامزد کرنے کے اختیارات نہیں ہونگے، کتلونیا کی اٹانومی ختم نہیں کی جائے گی تاہم پورے صوبے کا کنٹرول مرکزی حکومت کی زیر نگرانی آ جائے گا۔

اس بات کا اعلان گزشتہ روز سپین کے صدر راخوئی نے کابینہ اور اتحادیوں سے مشاورت کے بعد کیا۔ انہوں نے کہا کہ انتظامی حکومت 6 ماہ کے اندر اندر حالات کو بہتر بناتے ہوئے نئے الیکشن کرائے گی تاہم انہوں نے واضح کیا کہ سپین کی واحدنیت کے لئے تمام اقدامات بروئے کار لائے جائیں گے اور کسی کو بھی سپین کے آئین سے ہٹ کو کوئی قدم نہیں اٹھانے دیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ اب بھی موجودہ کتلان حکومت کے پاس ٹائم ہے ،سینٹ کے جمعہ کو ہونے والے اجلاس سے قبل آزادی پسند علیحدگی کی رٹ چھوڑ کرسپانش آئین کے مطابق کام کرنے کا اعلان کر دیں تو آرٹیکل 155 کا نفاذ روکا جا سکتا ہے واضح ہوکہ سینٹ میں راخوئی حکومت کو واضح اکثریت موجود ہے جبکہ اس موقع پر سپین کی دوسری بڑی پارٹی شوشلسٹ اور سیودانا کی حمائیت بھی انہیں حاصل ہے۔ ماہرین کے مطابق اب آرٹیکل کے نفاذ سے بچنے کا ایک حل یہ بھی ہے کہ موجودہ حکومت خود ہی نئے الیکشن کا اعلان کردے اور اسمبلی تحلیل کر دے۔