ریاستی اداروں کا احترام اور انا پرستی ختم کی جائے

Supreme Court

Supreme Court

تحریر: ایم اے جوزف فرانسس
دنیا جانتی ہے کہ جس وزیراعظم کو ملک کی اعلیٰ عدالت کے پانچ ججز نے نااہل قراردیا وہ شخص جس کا الیکشن کالعدم قراردے کر اس کے حلقے این اے120میں دوبارہ الیکشن کروادئے گئے مگر اس کے باوجود یہ نااہل وزیراعظم سپریم کورٹ کے پانچ ججوں اور پاکستان کی آرمی کے خلاف زہراگل رہا ہے اور سپریم کورٹ کو بدنام کرنے کی کوشش کررہا ہے۔جس سے دنیا کے اندرپاکستان کاامیج خراب ہوتا ہے۔ پاکستان کے اندر اس کی سرپرستی میں پولیس رکھنے والے لوگ اپنی طاقت کاغلط استعمال کرکے پاکستان کی پارلیمنٹ کوبدنام کررہے ہیں۔

میں یہ کہناچاہتا ہوں کہ نااہل وزیراعظم کاحق ہے کہ وہ قانونی جنگ لڑیں اور جب تک عدالتیں انہیں تمام جرائم سے بری نہیں کردیتیں وہ ملکی سیاست سے دوررہیں اور یہ تاثر نہ دیں کہ نااہل وزیراعظم اپنی طاقت سے اور زبردستی اپنے مشیروں او وزیروں سے مل کر اپنے بچائو کے لئے پارلیمنٹ سے قانون پاس کروالیتا ہے۔ اور زبردستی ایک نااہل وزیراعظم دوبارہ ملک کاسربراہ اور اپنی پارٹی کاصدر بن سکتا ہے۔دنیا کے کسی پارلیمنٹ کے اندرایسا نہیں ہوتا۔ بلکہ پانامہ کیس میں دنیا کے جس بھی وزیراعظم یاشخص کانام آیا انہوں نے فوری طور پر استعفیٰ دے کر اپنے عہدوں سے الگ ہوگئے۔لیکن پاکستان ایک ایسا ملک ہے جہاں پر الزام لگنے اور ثابت ہونے پر بھی وہ اقتدارسے چپکے ہوئے ہیں جس کی زندہ مثال وزیراعظم نوازشریف اور اسحاق ڈار ہیں جن پر فردجرم عائد ہوچکی ہے اور وہ اب تک وزارت خزانہ سے چمٹے ہیں اور بددیانتی سے اپناکام جاری رکھے ہوئے ہیں۔اسحاق ڈار کی بددیانتی کی سنیں کہ اب جب کہ دنیابھرمیں پٹرول کی قیمت کم ہورہی ہے لیکن اسحاق ڈار نے پٹرول کی قیمتوں میں اضافہ کرکے عوام کے گلے کاٹے ہیں۔ یہ سراسرعوام دشمنی ہے۔ وزیرخزانہ اسحاق ڈار میں اگر تھوڑی سی بھی غیرت ہے تو فوری طور پر مستعفی ہوجائیں اور دنیاکو اچھا پیغام دیں۔پی سی این پی کا کہنا ہے کہ نااہل وزیراعظم نوازشریف 35گاڑیوں کاسرکاری پٹرول استعمال کرکے موجودہ حکومت کے خزانے کو نقصان پہنچارہے ہیں اور آج جو مسلم لیگ ن کا جنرل ہائوس اجلاس ہوا ہے وہ غیرقانونی ہے کیونکہ سرکاری رہائش گاہ پر پنجاب ہائوس اسلام آباد میں بمعہ پروٹوکول ضیافت جو سرکاری وسائل استعمال کرکے جو کہ مکمل طور پر غیرقانونی ہے اور ملکی خزانے پر ڈاکہ ہے اگر یہ اجلاس کرنا تھا تو ن لیگ اپنا اجلاس ن لیگ کے جنرل ہائوس یا جاتی امراء کرتی جس سے عالمی برادری اور پاکستانی عوام کوتاثرملتا کہ پاکستان کی سیاسی جماعت یہ اجلاس اپنے خرچے پر کررہی ہے۔اس اجلاس سے یہ تاثر ملتا ہے کہموجودہ حکومت سرکاری وسائل استعمال کرکے خزانے کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔

میں اس بات کو تسلیم کرتا ہوں اور تمام سیاسی رہنمائوں بشمولہ اپوزیشن سے درخواست کرتا ہوں کہ نوازشریف اور ن لیگ کی سیاسی مخالفت ضرورکریں لیکن ایک مہذب معاشرے کے اچھے شہری کی طرح تمیز کے دائرے میں رہتے ہوئے ۔کیونکہ نواز شریف تین بار ووٹ کے ذریعے وزیراعظم منتخب ہوا ہے ۔ہاں یہ الگ بات ہے کہ کسی بھی حوالے سے کئی ماہ پہلے سپریم کورٹ کے پانچ ججز نے ان کو نا اہل قرار دیا ہے لیکن کیونکہ وہ ہمارا وزیرعظم رہا ہے اس لئے ہمیں اس کی عزت کرنی چاہیے اور دنیا کو بتانا چاہیے بھلے عدالت کچھ بھی فیصلہ دے اسے ہمیں تسلیم کرنا چاہیے اور معاشرے کی بطورسابق وزیراعظم ہمیں عزت کرنی چاہیے ۔

یہ میں اپوزیش سمیت تمام سیاسی رہنمائوں سے درخواست کرتا ہو ں اگر ہم نوازشریف کو عزت کے ساتھ سیاسی مخالفت کے باوجود پیش آئیں گے تو پاکستان ماشرے کی عزت بھی ہوگی اور مقام بھی اونچا ہوگا ہم سابقہ PM کے اچھے کاموں کو عزت کے ساتھ یاد کرنا چاہیے اور جہاں غلط کام ہیں اس کی نشاندہی کرنی چاہیے میں یہ بتانا چاہوں گا نوازشریف کے دور میں پاکستان کے اندر بہت اچھے کام بھی ہوئے ہیں لیکن دوسری طرف ان کے چھوٹے بھائی شہبازشریف نے جھوٹے وعدے کئے ٹی وی چینلز پر اکثر جھوٹے نعرے لگائے اور کہتے رہے کہ یہ کام نہ ہوا تو میرا نام تبدیل کردیں میں پوچھنا چاہتا ہوں کہ شہبازشریف صاحب آپ کتنی بار اپنا نام تبدیل کریں کے کسی بھی وعدے پر پورے نہیں اترے ہمیشہ وعدہ خلافی کی ہے اور میں یہ بات واضح کرنا چاہتا ہوں کہ حکومت کے ایوانوں میں دہشت گرد بیٹھے ہیں جن کو ریاست تعاون کرتی ہے ۔ میں حکومت وقت سے پوچھنا چاہتا ہو ں کہ آپ جب 2013 میں آئے تھے تو کہا تھا کہ 6 ماہ میں بجلی کا بحران ختم کر دیں گے لیکن نندی پور ،ساہوال ، جھنگا اور دیگر لگائے پاور پلانٹس کا کیا بنا .؟ تمام پاور پلانٹس مکمل فیل ہو چکے ہیں اور کڑوروں روپے کا نقصان پہنچا یا ہے کوئی بھی منصوبہ کا میاب نہیں ہوا ۔ اس لئے آپ قوم کو دھوکے میں نہ رکھیں آپ نے 6 ماہ میں لوڈشیڈنگ ختم کرنے کا وعدہ کیا تھا اور اسکا کچھ بھی نہیں ہوا ۔دوسری طرف شہبازشریف صاحب آپ نے سانحہ یوحناآباد کے بعد بے گناہ مسحیوں کو جیلوں میں ڈالا ہوا ہے جس کی بددعائیں آپ کو ملیں گی ۔ دو لوگ جو جلائے گئے تھے وہ مسیحیوں نے نہیں بلکہ ن لیگ کے غنڈوں نے جلائے تھے اور پھر عدالتوں کے اندر آپ کے نمائندوں نے بے گناہ مسحیوں کو زبردستی اسلام قبول کرنے کی دعوت دی جس کے ثبوت موجود ہیں۔

آج کا آپ کا اجلاس ن کا جنرل کونسل کا اجلاس مکمل طور پر غیرقانونی ہے ۔ کیونکہ آپ نے تمام پارٹی رہنمائوں اور کارکنان پر دبائو ڈال کر اور عدالت کی توہین کر کے نوازشریف کو منتخب کروایا ہے جس میں آپ کے وفاقی وزراء لوگ سپریم کورٹ اور فوج کی بدترین مخالفت کر کے اداروں کو کمزور کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ۔ اس وقت آپ فوج کے جوان پاکستان کی سلامتی اور بقاکی جنگ لڑ رہے ہیں اور اپنی جانوں کا نذرانہ دے کر پاکستان کا دفاع کر رہے ہیں ۔ ہمیں سب کو مل کر ایسے فوجی جوانوں کو خراج عقیدت پیش کرنا چاہیے ۔

میں پاکستانی افواج کے تینوں سر براہوں کومسیحی برادری کی طرف سے خراج تحسین پیش کرنا ہوں اور درخواست کرتا ہوں ان نوجوان کو جنہوں نے شہادت قبول کی ان کے خاندانوں تک میری دعا ئیں پہنچا دیں کہ خدا ان کو جنت عطافرمائے ۔ خدا انہیں سکون عطا فرمائے ۔ میں پاکستان کے وزیرِ داخلہ احسن اقبال اور وزیرِ خارجہ خواجہ آصف سے کہتا ہوں کہ وہ اپنے باتوں پر نظر ثانی کریں ایسا بیان نہ دیں جس سے پاکستان کی عزت شناحت متاثر ہو ۔ پاکستان ہماری شناخت اور عزت ہے جس کی سر بلندی کے لئے ہم سب کو سر جوڑ کر پاکستان کی سلامتی کے لئے بہترین حالات پیدا کریں ۔ لیکن آج کے حالات میں نواز شریف اور شہبازشریف اور رانا ثناء اللہ اور چند وفاقی وزراء پاکستان کے لئے سکیورٹی رسک ہیں ۔ میں درخواست کرتا ہوں ریاست کے وہ ادارے جو اس وقت امن وامان کو کنٹرول کر رہے ہیں وہ ایسے لوگوں کے بارے میں قانون حرکت میں لائیں جو پاکستان کے خلاف ریاستی اداروں کو لڑانے کی کوشش کر رہے ہیں ۔ جب تک پاکستان کے اند باشمول SC کے تمام ادارے مضبوط نہ ہوں گے پاکستان ترقی کی راہ پہ گامزن نہیں ہو سکتا ۔ ہمیں چاہیے کہ ہم ایسے تمام اختلافات ایک طرف رکھ کر پاکستان کے تمام اداروں کو مضبوط کریں اور ان کو ساتھ لے کر چلیں ۔ میںآخر میں ایک با رپھر تمام رہنمائوں سے درخواست کرتا ہوں بشمولہ ن لیگ کی لیڈرشپ کو کہ وہ آپس میں سیاسی مخالفت ضرورکریں لیکن ایک دوسرے کی عزت و احترام کو خاطر میں لائیں جس سے پاکستان کے وقار میں اضافہ ہوگا ۔

میں بطور مسیحی لیڈر تمام رہنمائوں کا احترام کرتا ہوں اور کرتا رہوں گا اور پاکستان کی سلامتی کے لئے تمام مذہبی اقلیتوں سے درخواست کروں گا کہ وہ خاندانی اور مذہبی عبادت گاہوں میں پاکستان کی تمام لیڈرشپ کے لئے بشمول افواج پاکستان ،سپریم کورٹ اور تمام ریاستی اداروں کے لئے خصوصی عبادات کریں تاکہ پاکستان دنیا میں خوبصورت ملک بن کے ابھر ے اور دنیا کے لئے امن پسند ملک بن جائے ۔ اور ہم ثابت کریں کہ پاکستان ایک خوبصورت اور امن پسند ملک ہے اور درخواست کرتا ہوں کے پاکستان میں بسنے والی مذہبی اقلیتوں کو اپنے ساتھ لے کر چلیں تاکہ یہ ثابت ہو کہ مذہبی اقلیتں پاکستانی قوم کا حصہ ہیں کیونکہ ہم نے پاکستان کا ساتھ دیا تھا ۔ میں ایک بات واضح کرنا چاہتا ہو ں کہ مسلم لیگ ن قائداعظم کی مسلم لیگ نہیں ہے بلکہ یہ جنرل ضیاء الحق کی جابر مسلم لیگ ہے جس نے ملک کے اندر انتشار پیدا کر کے مذہبی رواداری کو ختم کیا۔۔۔

M.A Joseph Francis

M.A Joseph Francis

تحریر: ایم اے جوزف فرانسس
(چیئرمین پی سی این پی)