سپریم کورٹ: چیئرمین نیب کو عہدے سے ہٹانے کی درخواست خارج

Javed Iqbal

Javed Iqbal

اسلام آباد (جیوڈیسک) سپریم کورٹ نے نواز شریف پر منی لانڈرنگ کے مبینہ بے بنیاد الزام پر چیئرمین نیب کی برطرفی کیلئے دائر درخواست خارج کر دی، عدالت نے لیگی رہنما نور اعوان کی درخواست پر رجسٹرار آفس کے اعتراض برقرار رکھے۔

نور اعوان کی جانب سے قومی احتساب بیورو کی جانب سے نواز شریف پر منی لانڈرنگ کے مبینہ بے بنیاد الزام پر سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی گئی تھی، رجسٹرارآفس نے اعتراض عائد کیا تھا کہ درخواست گزار نے متعلقہ فورم سے رجوع نہیں کیا اور براہ راست سپریم کورٹ آنا بلاجوازہے، درخواست گزار نور اعوان نے رجسٹرار آفس کے اعتراضات کیخلاف اپیل دائر کی جس پر چیف جسٹس ثاقب نثار نے اپنے چیمبر میں سماعت کی اور رجسٹرار آفس کے اعتراضات برقرار رکھتے ہوئے درخواست خارج کر دی۔

یاد رہے سابق وزیر اعظم نواز شریف کی جانب سے 4 ارب 90 کروڑ ڈالر بھارت منتقل کرنے کے الزام پر چیئرمین نیب کو قانونی نوٹس بھیجوایا گیا جس میں کہا گیا کہ توہین آمیز پریس ریلیز پر چیئرمین نیب 14 روز میں معافی مانگیں اور ایک ارب روپے ہرجانہ ادا کریں، انگریزی اور اردو کے اخبارات میں باقاعدہ معافی شائع کی جائے ورنہ قانونی کارروائی کی جائے گی۔

بیرسٹر منور دوگل کی وساطت سے بھیجے گئے نوٹس میں کہا گیا کہ نوازشریف پر بھارت میں منی لانڈرنگ کے ذریعے رقوم منتقلی کا الزام لگایا گیا جن میڈیا رپورٹس پر نوٹس لیا گیا، ان کا پریس ریلیز میں حوالہ بھی نہیں دیا گیا، ورلڈ بینک نے 8 مئی کو وضاحت کرکے الزامات کی نفی کر دی تھی اور واضح کیا کہ رپورٹ میں کسی شخص کا نام دیا گیا نہ منی لانڈرنگ کا کہا گیا۔