ٹیلنٹ کو سراہا جاتا تو آج بہت بڑا اسٹار ہوتا، انو کپور

Anu Kapoor

Anu Kapoor

ممبئی (جیوڈیسک) بھارتی اداکار انو کپور گزشتہ 4 دہائیوں سے ہندی فلموں میں اپنی شاندار پرفارمنسز سے شائقین کو محظوظ کر رہے ہیں۔

فلمز ’مسٹر انڈیا‘ (1987)،’7 خون معاف‘(2011)،’وکی ڈونر‘ (2012) اور’جولی ایل ایل بی 2‘ (2017) میں انو کپور نے بہترین کام کرکے مداحوں کو دل جیتا،ان کے علاوہ انو کپور کئی مضبوط کہانیوں پر مبنی فلموں میں بھی کام کرچکے ہیں،جن میں’چمیلی کی شادی‘اور’ایک روکا ہوا فیصلہ‘شامل ہیں۔جہاں آج بھی مضبوط کہانیوں پر مبنی فلموں کو سینما میں زیادہ اہمیت دی جاتی ہے اور ایسا سوچا جاتا ہے کہ اچھی فلموں سے ہی اسٹار بنتا ہے،وہیں انو کپور کی سوچ اس سے برعکس ہے۔

گزشتہ روز اپنے ایک بیان میں انو کپور کا کہنا تھا کہ’یہ سب کہنے کی باتیں ہیں،اسٹار ہی چلتا ہے،اکشے کمار اکشے کمار ہے، سلمان خان، سلمان خان ہے، اگر مضبوط کہانیاں ہی سب کچھ ہوتی ہیں،یا ٹیلنٹ کو سراہا جاتا،تو انو کپور یعنی میں یقیناً ایک بہت بڑا اسٹار ہوتا، اسٹارز ہمیشہ سب سے اہم رہیں گے‘۔

62 سالہ اداکار نے کہا کہ ’اسٹار ہونے کا مطلب ہی یہی ہے کہ ان کو پیسا کمانا ہے،سیدھی طرح سے یہ غلط بات نہیں ہے، اب اسٹارز جانتے ہیں کہ صرف اسکرین پر (ڈھشوم ڈھشوم) کرنے سے وہ نہیں چل پائیں گے،تو اب وہ اچھی کہانیوں پر بنائی جانے والی فلموں پر نظر ڈال رہے ہیں، انڈین سینما صرف تب ہی تبدیل ہوگا جب انڈین سوسائٹی تبدیل ہوگی۔

انو کپور نے کہا کہ بولی وڈ اداکاروں کی ہولی وڈ جانے کی واحد وجہ وہاں ملنے والی مقبولیت اور پیسا ہے،اداکار نے کہا کہ اس کو حاصل کرنے کیلئے آگے بڑھنے میں کوئی برائی نہیں۔