بات جب کوئی زیر لب با خدا ہوتی ہے

بات جب کوئی زیر لب با خدا ہوتی ہے
سب سے پہلے تیر ے ملنے کی دعا ہوتی ہے

میرا چمکنا ہر سو تیری روشنی سے ہے
کھنک لہجے میں میرے کہاں تیرے سوا ہوتی ہے

طاری ہوتا ہے تیرے پیار کا ساون مجھ پر
چاندنی جس رات بھی بڑی دلربا ہوتی ہے

درد تنہائی ہو تو آنسو بھی مچل آتے ہیں
درد سینے میں میری جاں کب بیوجہ ہوتی ہے

مد ہوش ہوتا ہے زمانہ جب نیند کے آنچل میں
تیرا خیال اور میری ذات تنہا ہوتی ہے

مت پوچھو ساگر سے یہ دن جدائی کے
قتل کے مجرم کو جیسے تا عمر سزا ہوتی ہے

Woman Praying

Woman Praying

تحریر : شکیل ساگر