ٹیکسلا کی خبریں 25/4/2016

Kabaddi Championship Islamabad

Kabaddi Championship Islamabad

ٹیکسلا ( ڈاکٹر سید صابر علی سے) تیسری ایشین کبڈی چمپئن شپ سرکل سٹائل کے لوگو اور چمپئن شپ ٹرافی کی تقریب رونمائی اسلام آباد ہوٹل اسلام آباد میں منعقد ہوئی ۔یہ چمپئن شپ پی او ایف سپورٹس کمپلیکس واہ کینٹ میں 2مئی تا 6مئی2016 جاری رہے گی۔ اس چمپئن شپ میں سات ممالک بشمول سری لنکا،انڈیا، ایران،نیپال،افغانستان اور میزبان پاکستان کی کبڈی ٹیمیں حصہ لے رہی ہیں۔اس تقریب کے مہمان خصوصی ڈاکٹر نعمان نیاز ڈائریکٹر پی ٹی وی سپورٹس تھے۔اس موقع پر ڈاکٹر عامر مراد صدر پی او ایف سپورٹس کنٹرول بورڈ ،محمد سرور سیکرٹری جنرل پاکستان کبڈی فیڈریشن،کرنل ریٹائرڈ انعام اللہ خان نائب صدر پاکستان کبڈی فیڈریشن اور اسد درانی سیکرٹری پی او ایف سپورٹس کنٹرول بورڈ موجود تھے۔ڈاکٹر نعمان نیازنے اس موقع پر صحافیوں کو بتا یا کہ پاکستان ٹیلی وژن سپورٹس تمام انٹرنیشنل سپورٹس ایونٹس کو سٹیٹ براڈ کاسٹر کے طور پر نشر کرتا رہتا ہے اور اس کبڈی چمپئن شپ کے تمام میچزکی کوریج میں آپ پی ٹی وی سپورٹس کو تمام ٹی وی چینلز سے آگے پائیں گے ۔انہوں نے مزید بتایا کہ کبڈی پاکستان کا روایتی کھیل ہے اور اس کے فروغ کیلئے پی ٹی وی اپنا بھرپور کردار ادا کرتا رہے گا۔محمد سرور سیکرٹری جنرل پاکستان کبڈی فیڈریشن نے پریس بریفنگ میں بتایا کہ پاکستان کبڈی فیڈریشن کبڈی کے فروغ کیلئے ہمہ وقت کوشاں ہے اور یہ چمپئن شپ اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔اس چمپئن شپ کے انعقاد سے بین الاقوامی سطح پر پاکستان کے سافٹ امیج کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔ڈاکٹر عامر مراد صدر پی او ایف سپورٹس کنٹرول بورڈ نے صحافیوں کو بتایا کہ ملک کی تمام سپورٹس فیڈریشنز پی او ایف کی بین الاقوامی معیار کی سہولیات سے استفادہ کر سکتی ہیں۔انہوں نے مزید بتایا کہ اس کبڈی چمپئن شپ کے دوران پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا کو ہر ممکنہ سہولت فراہم کی جائے گی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ٹیکسلا (ڈاکٹر سید صابر علی سے) ایف جی کینٹ گریژن واہ کینٹ سکولز میں سویلین افراد کے بچوں کے ایڈ مشن کے مسائل گھمبیر صوتحال اختیار کر گئے، والدین کا انتظامیہ کے ناروا رویہ کے خلاف شدیدا حتجاج ،جی ایس او ون کے دفتر کے سامنے والدین نے احتجاج کرتے ہوئے روڈ بلاک کردیا،احتجاجی شرکاء کو منتشر کرنے کے لئے ڈیس جی کے جوانوں کی خدمات طلب کر لی گئیں، بوڑھی خواتین کی سیکورٹی اہلکاروں کے سامنے سینہ کوبی ، ہمیں دفتر رو زبلا کر زلیل کیا جاتا ہے ،ہمارے بچوں کو تعلیم حاصل کرنے کا کوئی حق نہیں ،ایک طرف کہا جاتا ہے کہ ہمیں دشمن کے بچوں کو پڑھانا ہے دوسری طرف اپنے ہی بچوں کو پڑھانے سے انکار ،والدین انتظامیہ کے خلاف پھٹ پڑے،بوڑھے والدین ، یتیم بچوں کے ورثا کی چئیرمین پی او ایف بورڈ سے اصلاح احوال کا مطالبہ ، ہماری داد رسی کی جائے، غربت کے باعث پرائیویٹ سکولوں کی بھاری بھرکم فیسیں نہیں دے سکتے،سفارش نہ ہونے کے باعث ہمیں کوئی گھاس بھی نہیں ڈالتا،تفصیلات کے مطابق سوموار کے روز والدین کی کثیر تعداد جن میں بوڑھی خواتین ، بوڑھے مرد اور یتیم بچوں کے ورثاء شامل تھے اپنے بچوں کے داخلے کے لئے جی ایس او ون کے دفتر پہنچے جہاں انھیں گھنٹوں انتظار کرایا گیا پی اے والدین کو کہتا رہا کہ صاحب میٹنگ میں ہیں،جبکہ ایک ذمہ دار دفتر کا اہلکار انھیں کہتا رہا کہ اور نواز شریف کو ووٹ دو ،والدین کا کہنا تھا کہ سول بچوں کے داخلے کے لئے انھیں سوموار کو دفتر بلایا گیا مگر والدین سے بات کرنا گوارا نہ کیا گیا ، صبح آتھ بجے سے یہاں زلیل و خوار ہورے ہیں ، تاثر دیا جارہا ہے کہ ہمارے بچے ایف جی اداروں میں تعلیم حاصل نہیں کرسکتے ،والدین نے دفتر یں شنوائی نہ ہونے پر احتجاج کرتے ہوئے مال روڈ بلاک کردیا ، اور انتظامیہ کے خلاف نعرے بازی کی ،جس پر فوری طور پر احتجاجی شرکاء کو منتشر کرنے کے لئے سیکورٹی اہلکاروں کو طلب کرلیا گیا ، وہاں موجود نعیم احمد نے بتایا کہ والدین کے ساتھ ناروا سلوک کیا جارہا ہے جبکہ سفارشی لوگوں کے بچوں کے ایڈمشن ہورہے ہیں ، کیا ہمارے بچوں کا حق نہیںکہ وہ بھی ایف جی سکولوں میں تعلیم حاصل کرسکیں ، بوڑھے غریب والدین کا کہنا تھا کہ غریب لوگ ہیںبچوں کو پرائیویٹ سکولوں میں داخل کرانے کی سکت نہیں رکھتے ، ہمیں آج یہاں بلا کر زلیل کیا گیا ،دوسری جانب معلوم ہوا ہے کہ سکولوں میں بچوں کی تعداد پہلے ہی زیادہ ہے جس کی وجہ سے سول افراد کے بچوں کے ایڈمشن میں مسائل درپیش ہیں ،جس کی بنا پر سینکڑوں سویلین اپنے بچوں کے داخلے میں پریشانی سے دوچار ہیں ، احتجاجی شرکاء نے چیئرمین پی او ایف بورڈ سے درد مندانہ اپیل کی ہے کہ ہمارے بچوں کو بھی زیور تعلیم سے آراستہ کرنے کے لئے احکامات جاری کریں تاکہ والدین کی پریشانی کا سدباب ممکن ہوہاں موجود پریشان حال بوڑھے والدین نے میڈیا سے اپیل کی کہ ہماری آواز حکام بالا تک پہنچائیں تاکہ ہماری داد رسی کا کوئی سبب بن سکے،اور ان ذمہ داران تک پہنچائی جائے جن کا نعرہ ہے کہ ہمیں دشمن کے بچوں کو پڑھانا ہے، دشمن کے بچے تو دور کی بات ہے آج ہمارے اپنے بچے ہی تعلیم کو ترس رہے ہیں ،