چوک سرائے کالا ٹیکسلا میں تجاوزات مافیا کا قبضہ ، ٹی ایم اے کی رٹ کمزور پڑ گئی

Taxila News

Taxila News

ٹیکسلا (ڈاکٹر سید صابر علی ) چوک سرائے کالا ٹیکسلا میں تجاوزات مافیا کا قبضہ ، ٹی ایم اے کی رٹ کمزور پڑ گئی، چوک میں موجود سڑک کے عین وسط میں موجود گندے پانی کا کھلا مین ہول حادثات کا موجب بننے لگا، ٹی ایم اے خواب خرگوش کے مزے لوٹنے میں مصروفت ، تجاوزات کی وجہ سے سروس روڈ پر پیدل چلنا محال ، ٹریفک وارڈن غائب بے ہنگم ٹریفک اور غیر قانونی ٹھیوں ریڑھیوں کے باعث چوک مچھلی منڈی کا منظر پیش کرنے لگا ، کوڑا کرکٹ اٹھانے والے بھی غائب ،چوک سرائے کالا میں رکھنے ڈسٹ بن میں موجود کوڑا تعفن کا باعث بننے لگا ، راولپنڈی ویسٹ منیجمنٹ کمیٹی کا صفائی کا عملہ نجی کاموں میں مصروف ، جا بجا کوڑا کرکٹ اور غلاضت کے ڈھیرویسٹ منیجمنٹ کمیٹی کی کارکردگی پر سوالیہ نشان بن گئے،عوامی حلقوں کا ڈی سی او راولپنڈی ، ویسٹ منیجمنٹ کمیٹی کے اعلیٰ حکام سے فوری نوٹس لینے کا مطالبہ ، تفصیلات کے مطابق چوک سرائے کالا جی ٹی روڈ سروس روڈ کے دونوں اطراف تجاوزات مافیا نے قبضہ جما لیا،جبکہ چوک کے عین وسط میں موجود سیوریج کا کھلا مین ہول موت کو دعوت دینے لگا ، تاحال اسے بند کرنے یا اسے مرمت کرنے پر کسی قسم کی کوئی سنجیدہ کوشش نہیں کی گئی کئی مرتبہ موٹرسائیکل سوار رکشے گزرتے ہوئے اس میں گر چکے ہیں جبکہ متعدد خواتین بچے اور بوڑھے افراد زخمی ہوچکے ہیں،یاد رہے کہ کچھ عرصہ قبل اسسٹنٹ کمشنر ٹیکسلا شاہد عمران مارتھ ، ٹی ایم اے ٹیکسلا قمر زیشان نے تجاوزات کے خلاف گرینڈ آپریشن کیا تھا جس کے بعد نہ صرف سکون ہوگیا تھا بلکہ چوک کشادہ ہوگیا تھا،

مگر یہ سلسلہ صرف چند روز ہی برقرار رہ سکا اس کے بعد تجاوزات مافیا نے اسی طرح دوبارہ چوک سرائے کالا پر تجاوزات کی بھر مار کردی ، جبکہ اب انھیں کوئی پوچھنے والا بھی نہیں ، یاد رہے کہ ذمہ داران نے اس سے قبل اس بات کی تصدیق کی تھی کہ سیاسی افراد کی وجہ سے تجاوزات مافیا کو ڈھیل ملتی ہے انھیں ان لوگوں کی بھرپور آشیر باد حاصل رہتی ہیں ، تجاوزات مافیا کے دوبارہ قدم جمانے یہ بات ثابت ہوگئی ،عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ ٹی ایم اے افسران اس تجاوزات مافیا کے آگے بے بس ہیں ،دوسری طرف چوک کے عین وسط پر موجود سیوریج کا کھلا مین ہول جو عرصہ دراز سے اسی طرح کھلا پڑا ہے ، متعدد حادثات کا موجب بن چکا ہے،انتظامیہ کی جانب سے اسکے مکمل حل پر کوئی توجہ نہیں دی جارہی ،ٹی ایم اے کی مجرمانہ غفلت کی وجہ سے یہ کھلا مین ہول لوگوں کو موت کی جانب بلا تا نظر آتا ،کئی قیمتی انسانی جانیں پہلے ہی یہ گڑا نگل چکا ہے،دوسری جانب ویسٹ منیجمنٹ کمیٹی کا دوہرا معیار بھی سامنے آیا ہے ، تمام عملہ( لک بزی ڈو نتھنگ )کے فارمولے پر کاربند ہے ، شہر میں صفائی کا ناقص نظام مہلک بیماریوں کو جنم دے رہا ہے اخبارات میں ناقص کارکردگی کی خبروں کی اشاعت کے بعد ذمہ داران کی ہدائت پر چند روزمحض دکھاوے کے لئے کام کرنا شروع کردیتے ہیں جبکہ کچھ روز بعد وہی صورتحال برقرار رہتی ہے،ٹی ایم اے کے سنیٹری ورکرز مقامی سیاسی زعما ، افسران کے گھروں میں کام کرتے ہیں جبکہ تاجروں کو اگر صفائی کرانا مقصود ہو تو معاوضہ لیکرکام پر آمادہ ہوتے ہیں،کہا جائے تو پورا آوے کا آوا ہی بگڑاہوا ہے ،