اساتذہ نے محکمہ تعلیم کی جانب سے لگائی جانے والی ایمرجنسی کے خلاف دھرنا دیا

Badin Teacher Protest

Badin Teacher Protest

بدین (عمران عباس) پ ٹ الف ضلع بدین کے سینکڑوں اساتذہ نے اپنے جائز مطالبات اور محکمہ تعلیم کی جانب سے لگائی جانے والی ایمرجنسی کے خلاف اللہ والا چوک سے بدین پریس کلب تک احتجاجی ریلی نکال کر دھرنا دیا۔

بدین کے اللہ والا چوک سے بدین پریس کلب تک احتجاجی ریلی نکال کر سینکڑوں اساتذہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سیکریٹری تعلیم کی جانب سے جو ایمرجنسی نافذ کی گئی ہے اسے ہم نہیں مانتے، انہوں نے مزید کہا کہ محکمہ تعلیم میں اربوں کی کرپشن کی جارہی جس پر کوئی ایکشن نہیں لیا جاتا اگر کسی اساتد پر ایس ایم سی فنڈ میں کرپشن کا الزام لگے تو فورن انکوائری مقرر کی جاتی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہمارا یہ مقصد ہرگز نہیں ہے کہ ہم تعلیم کے دشمن ہیں ، ہم پر جو بھی الزام تراشیاں کی جارہی ہیں ، محکمہ تعلیم کی جانب سے وہ سراسر غلط ہیں، ہم تو صرف یہ چاہتے ہیں کہ ہمارے ساتھ انصاف کیا جائے، انہوں نے مزید کہا کہ سیکریٹری تعلیم فضل اللہ پیجو نے ہمیشہ اساتذہ کے حقوق کو غصب کیا ہے لیکن اب ہم انہیں ہمارے حقوق کو غصب نہیں کرنے دینگے اور اپنے جائز مطالبات کو تسلیم کرواکر رہیں گی۔

ریلی میں شریک اساتذہ نے وزیر اعلی سندھ کو بھی آڑے ہاتھوں لیا،ساتذہ نے مزید کہا کہ بایومیٹرک کی آڑ میں سندھ بھر کے 3100 اساتذہ کی تنخواہیں بند کردی ہیں ، انہوں نے اعلان کیا کہ 26ستمبر کو ضلع بھر کے اساتذہ کراچی پریس کلب کے سامنے احتجاجی دھرنا دینگےاور جب تک مطالبات تسلیم نہیں کیئے جائیں گیں دھرنا جاری رہے گا۔۔۔